دنیا بھر میں روایتی ایندھن کی بجائے ماحول دوست فیول سے چلنے والی گاڑیوں پر کام ہورہا ہے اور اس حوالے سے امریکی کمپنی ٹیسلا سرفہرست ہے۔

اب یہ کمپنی ایسی بیٹری ٹیکنالوجی پر کام کررہی ہے جس سے اسے زیادہ سستی گاڑیاں تیار کرنے میں مدد مل سکے گی جو سنگل چارج پر طویل فاصلے تک سفر کرسکیں گی۔

ٹیسلا کے بیٹری ڈے کے موقع پر کمپنی کے سی ای او ایلون مسک نے بتایا کہ اس ٹیکنالوجی کی تیاری میں ابھی چند سال لگ سکتے ہیں۔

اس سے قبل پیر کو اپنی مختلف ٹوئٹس میں ایلون مسک نے بتایا تھا کہ ٹیسلا کی نئی بیٹری ٹیکنالوجی کی بڑے پیمانے پر پروڈکشن 2022 سے پہلے شروع نہیں ہوسکے گی۔

منگل کو بیٹری ڈے کے موقع پر ایلون مسک نے کہا کہ اس ٹیکنالوجی کو کسی نئی ٹیسلا گاڑی کا حصہ بننے میں 3 سال کا عرصہ لگ سکتا ہے اور وہ کمپنی کی سب سے سستی گاڑی بھی ہوگی جس کی قیمت 25 ہزار ڈالرز ہوگی۔

اس وقت ٹیسلا کی سب سے سستی گاڑی ماڈل 3 نامی سیڈان ہے جس کی قیمت 35 ہزار ڈالرز سے شروع ہوتی ہے۔

اس نئی بیٹری ٹیکنالوجی کو 4680 کا نام دیا گیا ہے جو سابقہ بیٹریوں کے مقابلے میں 6 گنا زیادہ پاور، 16 گنا زیادہ رینج اور 5 گنا زیادہ توانائی کی گنجائش فراہم کرے گی۔

ماہرین کے بقول یہ نئی بیٹری ٹیسلا کی مستقبل کی گاڑی کے اخراجات کو نمایاں حد تک کم جبکہ زیادہ طویل فاصلے کے سفر کی سہولت فراہم کرے گی۔

ٹیسلا کا تخمینہ ہے کہ یہ بیٹری فی کلو واٹ گھنٹے کے اخراجات کو 14 فیصد تک کم کرسکے گی جبکہ چھوٹی گاڑیوں میں یہ کمی 18 فیصد تک ہوگی۔

یہ نئی بیٹری کوبلٹ فری ہوگی جسے اب تمام ڈیوائسز بشمول موبائل فونز، لیپ ٹاپس اور اللیکٹرک گاڑیوں کی بیٹری کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

قیمت میں کمی کے ساتھ ساتھ ایلون مسک نے دعویٰ کیا کہ یہ بیٹری ٹیکنالوجی کمپنی کو گاڑیوں کے سائز کو 10 فیصد تک کم کرنے جبکہ ان کی رینج میں 56 فیصد اضافہ کرسکے گی۔

ایک تخمینے کے مطابق ان نئی بیٹریوں سے لیس گاڑیاں سنگل ارج پر 500 میل یا اس سے بھی زیادہ سفر کرسکیں گی، یہاں تک کہ بیشتر پٹرول پر چلنے والی گاڑیوں کو بھی اتنے فاصلے کے سفر کے دوران دوبارہ ایندھن کی ضرورت پڑتی ہے۔

یہ بیٹری ٹیکنالوجی صارف کو اپنی گاڑی گرڈ سے منسلک کرنے کا موقع بھی فراہم کرے گی یعنی وہ اسے اپنے گھر میں بجلی کی مختلف مصنوعات کے لیے استعمال کرسکیں گے۔

اس طرح انہیں مختلف آفات جیسے کیلیفورنیا میں جنگلات کی آگ کے دوران بجلی کی بندش سے بچنے کا موقع مل سکے گا جبکہ بجلی فروخت کرکے بھی کچھ آمدنی حاصل کرسکیں گے۔

ایلون مسک کا کہنا تھا کہ ان کی کمپنی دیگر کے مقابلے میں بیٹری ٹیکنالوجی کے حوالے سے ایک قدم آگے ہے تاہم کمپنی کی جانب سے پیناسونک اور دیگر سپلائرز پر انحصار برقرار رکھا جائے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں