جنوبی وزیرستان: دہشت گردوں سے فائرنگ کا تبادلہ، پاک فوج کے کیپٹن شہید

28 ستمبر 2020
25 سالہ کیپٹن ؑبداللہ ظفر کا تعلق کوہاٹ سے تھا، ترجمان پاک فوج — فوٹو: آئی ایس پی آر
25 سالہ کیپٹن ؑبداللہ ظفر کا تعلق کوہاٹ سے تھا، ترجمان پاک فوج — فوٹو: آئی ایس پی آر

خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان میں دہشت گردوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کے کیپٹن شہید ہوگئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق جنوبی وزیرستان کے علاقے شکائی میں دہشت گردوں کی موجودگی کی خفیہ اطلاع پر سیکیورٹی فورسز نے علاقے میں رات کے اوقات میں پیٹرولنگ کا آغاز کیا تھا۔

اتوار کو رات گئے پیٹرولنگ کے دوران دہشت گردوں اور پیٹرولنگ پارٹی کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں کوہاٹ سے تعلق رکھنے والے 25 سالہ کیپٹن عبداللہ ظفر نے جام شہادت نوش کیا۔

بیان میں کہا گیا کہ علاقے کا کلیئرنس آپریشن کے لیے محاصرہ کر لیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ 13 ستمبر کو سیکیورٹی فورسز نے شمالی اور جنوبی وزیرستان کی ضلعی سرحد کے قریب کارروائی کے دوران دہشت گرد کمانڈر احسان اللہ سنڑے اور دیگر 3 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: سیکیورٹی فورسز کی وزیرستان میں کارروائی، کمانڈر سمیت 4 دہشت گرد ہلاک

آئی ایس پی آر کے بیان میں کہا گیا تھا کہ 'دہشت گرد کمانڈر احسان اللہ کو دیگر 3 دہشت گردوں کے ساتھ شمالی اور جنوبی وزیرستان کی ضلعی سرحد کے قریب شکتو کے علاقے گھاریوم میں خفیہ اطلاع کی بنیاد پر کی گئی کارروائی میں ہلاک کردیا گیا'۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ 'احسان سنڑے دہشت گردی کے کئی واقعات کا ماسٹر مائنڈ تھا'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'دہشت گرد کمانڈر حال ہی میں شکتو کے علاقے میں دہشت گردی کی کارروائی کی منصوبہ بندی اور عمل درآمد میں بھی ملوث تھا، جہاں لیفٹیننٹ ناصر شہید اور کیپٹن صبیح شہید سمیت متعدد جوان اور افسران شہید ہوئے تھے'۔

7 ستمبر کو شمالی وزیر ستان کے علاقہ میر علی میں سیکیورٹی فورسز کے خفیہ آپریشن میں مطلوب دہشت گرد وسیم زکریا سمیت 5 دہشت گرد ہلاک اور 10 کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔

ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ کمانڈر وسیم کا تعلق میر علی کے علاقے حیدر خیل سے تھا اور مطلوب دہشت گرد وسیم 2019 سے اب تک دہشت گردی کی 30 مختلف کارروائیوں کا ماسٹر مائنڈ تھا۔

مزید پڑھیں: شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کا خفیہ آپریشن، 5 دہشت گرد ہلاک

آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گرد وسیم زکریا علاقے میں ٹارگٹ کلنگ، حکومتی اداروں بشمول سی ایس ایس آفیسر زبید اللہ داوڑ کی شہادت اور سیکیورٹی فورسز پر حملوں میں براہِ راست ملوث تھا جبکہ وہ ہسوخیل کے پاس فوک کے قافلے پر حملہ کرنے میں بھی شامل تھا۔

ہلاک دہشت گرد نامعلوم دہشت گرد تنظیم کے آرینا گروپ کا سربراہ تھا۔

قبل ازیں 31 اگست کو جنوبی وزیرستان میں سرچ آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز پر فائرنگ سے پاک فوج کے 3 جوان شہید ہوگئے تھے۔

آئی ایس پی آر کے جاری کردہ بیان کے مطابق جنوبی وزیرستان میں سرچ آپریشن کے دوران دہشت گردوں نے سیکیورٹی فورسز پر فائرنگ کی, جس کے نتیجے صوبیدار ندیم، سپاہی سلیم اور لانس نائیک مصور شہید ہوگئے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق فائرنگ کے نتیجے میں 4 جوان زخمی بھی ہوئے۔

تبصرے (0) بند ہیں