سیز فائر کی خلاف ورزی: سینئر بھارتی سفارتکار کو دفتر خارجہ طلب کرکے احتجاج

اپ ڈیٹ 01 اکتوبر 2020
رواں برس بھارت نے اب تک فائر بندی انتظام کی 2 ہزار 404 بار خلاف ورزیاں کیں، ترجمان — فائل فوٹو/سہیل یوسف
رواں برس بھارت نے اب تک فائر بندی انتظام کی 2 ہزار 404 بار خلاف ورزیاں کیں، ترجمان — فائل فوٹو/سہیل یوسف

بھارتی قابض فورسز کی لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر سیز فائر کی سنگین خلاف ورزیوں پر پاکستان میں تعینات بھارتی ہائی کمیشن کے سینئر سفارت کار کو دفتر خارجہ طلب کرکے احتجاج کیا گیا۔

ترجمان دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق پاکستان کا بھارتی ہائی کمیشن کے سینئر سفارت کار کو دفتر خارجہ طلب کرکے اشتعال انگیزیوں پر شدید احتجاج ریکارڈ کرایا تھا اور احتجاجی مراسلہ ان کے حوالے کیا گیا۔

بھارتی فورسز نے 30 ستمبر کو ایل او سی کے جندروٹ سیکٹر پر بلااشتعال فائرنگ کی جس سے 65 سالہ خاتون شدید زخمی ہوئیں۔

انہوں نے کہا کہ رواں برس بھارت نے اب تک فائر بندی انتظام کی 2 ہزار 404 بار خلاف ورزیاں کیں جس میں 19 معصوم شہری جاں بحق اور 192 زخمی ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: ایل او سی پر فائرنگ سے 3 شہری زخمی، بھارتی سفارتکار کی دفتر خارجہ طلبی

ان کا کہنا تھا کہ بھارت کا معصوم شہریوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنانا قابل مذمت ہے، بھارتی فورسز مسلسل لائن آف کنٹرول، ورکنگ باؤنڈری پر شہری آبادی کو نشانہ بنا رہی ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ بھارت کی مسلسل اشتعال انگیزیاں خطے میں امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہیں، بھارت ان حرکتوں سے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے دنیا کی توجہ نہیں ہٹا سکتا۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ بھارت، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد یقینی بنائے اور 2003 کے جنگ بندی انتظام کی پاسداری کرے۔

مزید پڑھیں: ایل او سی پر بلااشتعال فائرنگ، سینئر بھارتی سفارتکار کی دفترخارجہ طلبی

ان کا کہنا تھا کہ بھارت کا نہتے شہریوں کو نشانہ بنانا عالمی قوانین، اقدار کے منافی ہے جبکہ اقوام متحدہ فوجی مبصر مشن کو ایل او سی پر کام کرنے دیا جائے۔

خیال رہے کہ رواں برس بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر بلااشتعال فائرنگ کے واقعات میں خاصہ اضافہ دیکھا گیا ہے اور آئے روز آزاد کشمیر میں ایل او سی کے مختلف سیکٹرز پر بلااشتعال فائرنگ کی جاتی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں