پاکستان میں ’چڑیلز‘ کو دوبارہ ریلیز کردیا گیا

اپ ڈیٹ 09 اکتوبر 2020
چڑیلز کو ابتدائی طور پر 11 اگست کو ریلیز کیا گیا تھا—پرومو فوٹو
چڑیلز کو ابتدائی طور پر 11 اگست کو ریلیز کیا گیا تھا—پرومو فوٹو

چند دن تک بند کیے جانے کے بعد پاکستان کی پہلی اوریجنل ویب سیریز ’چڑیلز‘ کو بھارتی اسٹریمنگ ویب سائٹ ’زی فائیو‘ پر پاکستانی ناظرین کے لیے دوبارہ ریلیز کردیا گیا۔

ویب سیریز ’چڑیلز‘ کو چند دن قبل نامعلوم وجوہات کی بنا پر زی فائیو میں پاکستان میں بند کردیا گیا تھا، جس کی اطلاع سیریز کے ہدایت کار عاصم عباسی نے 7 اکتوبر کو اپنی متعدد ٹوئٹس میں دی تھی۔

عاصم عباسی نے اپنی سلسلہ وار ٹوئٹس میں بتایا تھا کہ حیران کن طور پر جس ویب سیریز کی دنیا بھر میں تعریفیں کی جارہی ہیں، اسے اپنے ہی ملک میں بند کردیا گیا۔

عاصم عباسی نے ’چڑیلز‘ کو پاکستان میں بند کیے جانے کو نہ صرف فلم سازوں، اداکاروں اور آرٹسٹوں کے لیے نقصان دہ قرار دیا تھا بلکہ انہوں نے اس عمل کو خواتین، روشن خیال طبقے اور مالی بہتری کے لیے اسٹریمنگ سائٹس جیسے پلیٹ فارمز کا سہارا لینے والے تخلیقی افراد کے لیے بھی نقصان دہ قرار دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں؛ پاکستان میں ویب سیریز ’چڑیلز‘ بند کیے جانے پر شائقین برہم

ویب سیریز کی پاکستان میں بندش کے چند ہی گھنٹے بعد 7 اکتوبر کو ٹوئٹر پر چڑیلز کا ٹرینڈ ٹاپ بھی رہا اور عام شائقین نے بھی سیریز کی پاکستان میں بندش پر برہمی کا اظہار کیا۔

A photo posted by Instagram (@instagram) on

بعد ازاں ویب سیریز کو پاکستان میں بند کیے جانے پر متعدد شخصیات نے بھی سوشل میڈیا پر اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا تھا۔

ویب سیریز کی بندش کے حوالے سے پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے بتایا تھا کہ انہوں نے متعدد شکایات کے بعد زی فائیو سے مذکورہ ویب سیریز کے حوالے سے رابطہ کیا تھا اور انہوں نے خود پاکستان میں ویب سیریز کو بلاک نہیں کیا۔

پی ٹی اے کے حکام نے یہ نہیں بتایا تھا کہ انہون نے زی فائیو کو کیا ہدایات کی ہیں لیکن اب مذکورہ ویب سیریز کو دوبارہ ویب اسٹریمنگ چینل پر پاکستان میں بھی ریلیز کردیا گیا۔

مزید پڑھیں: ویب سیریز 'چڑیلز' کی بندش پر شوبز شخصیات برہم

ویب سیریز کے ہدایت کار عاصم عباسی نے اپنی انسٹاگرام پوسٹ میں ’چڑیلز‘ کے ایک سین کی تصویر شیئر کرتے ہوئے تصدیق کی کہ سیریز کو دوبارہ پاکستان میں ریلیز کردیا گیا۔

عاصم عباسی نے ’چڑیلز‘ کی دوبارہ ریلیز پر خوشی کا اظہار کیا اور ساتھ ہی انہوں نے جس منظر کی تصویر شیئر کی تھی، اس کا بھی ذکر کیا اور بتایا کہ تصویر اداکارہ حنا بیئت کی ہے، جنہوں نے ’چڑیلز‘ میں شاندار اداکاری کی۔

چڑیلز کی بندش کے حوالے سے عاصم عباسی نے 7 اکتوبر کو بتایا تھا—اسکرین شاٹ
چڑیلز کی بندش کے حوالے سے عاصم عباسی نے 7 اکتوبر کو بتایا تھا—اسکرین شاٹ

ساتھ ہی عاصم عباسی نے زی فائیو کی جانب سے ’چڑیلز‘ کو پاکستان میں بند کیے جانے اور دوبارہ ریلیز کرنے کے حوالے سے وضاحتی بیان بھی جاری کیا۔

زی فائیو کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ انہیں پی ٹی اے کی جانب سے ہدایت موصول ہوئی تھی اور انہوں نے اس پر عمل کرتے ہوئے اب دوبارہ ’چڑیلز‘ کو ریلیز کردیا۔

زی فائیو نے یہ واضح نہیں کیا کہ انہیں پی ٹی اے نے کیا ہدایات کی تھیں اور انہوں نے ادارے کی ہدایات کے بعد کیا اقدامات کرنے کے بعد ویب سیریز کو ریلیز کیا۔

یہ بھی پڑھیں: 'چڑیلز' سے متعلق شکایات موصول ہونے کے بعد زی فائیو سے رابطہ کیا، پی ٹی اے

تاہم شائقین کا خیال ہے کہ ممکنہ طور پر ’چڑیلز‘ کے بولڈ اور متنازع سین کو نکالنے کے بعد اسے دوبارہ ریلیز کیا گیا ہوگا، تاہم اس حوالے سے زی فائیو اور عاصم عباسی نے کوئی وضاحت نہیں کی۔

’چڑیلز‘ کی دوبارہ ریلیز پر جہاں عاصم عباسی نے خوشی کا اظہار کیا، وہیں متعدد شائقین نے بھی اسے روشن خیال طبقے اور شوبز انڈسٹری کے لیے کامیابی قرار دیا۔

ویب سیریز کو رواں برس 11 اگست کو ریلیز کیا گیا تھا—فوٹو: عاصم عباسی انسٹاگرام
ویب سیریز کو رواں برس 11 اگست کو ریلیز کیا گیا تھا—فوٹو: عاصم عباسی انسٹاگرام

خیال رہے کہ ’چڑیلز‘ کو رواں برس 11 اگست کو زی فائیو کے زندگی چینل پر آن لائن ریلیز کیا گیا تھا۔

’چڑیلز‘ کی کہانی شوہروں کی بے وفائی کے بعد جاسوس بن جانے والی چار خواتین کے گرد گھومتی ہیں جو سیریز میں اپنی جیسی دوسری خواتین کی زندگی بچانے کے لیے اپنی زندگی خطرے میں ڈالتی دکھائی دیتی ہیں۔

ویب سیریز میں چاروں خواتین کو گھریلو زندگی چھوڑ کر دھوکا دینے والے شوہروں کو بے نقاب کرتے دکھایا گیا ہے۔

ویب سیریز میں ثروت گیلانی نے سارہ، یاسرہ رضوی نے جگنو، نمرا بُچہ نے بتول اور مہربانو نے زبیدہ کا کردار ادا کیا ہے اور ویب سیریز میں ان چار مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی خواتین کو ایک گینگ کے طور پر دکھایا گیا ہے۔

ویب سیریز کا یہ پہلا سیزن تھا، جسے بہت سراہا گیا اور اس کے تخلیق کاروں نے اس کے دیگر سیزن بھی بنانے کا عندیہ دیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں