چیف الیکشن کمشنر گلگت بلتستان نے انتخابات میں دھاندلی کے خدشات کو مسترد کردیا

اپ ڈیٹ 11 اکتوبر 2020
گلگت بلتستان کے چیف الیکشن کمشنر نے دھاندلی کے تاثر کو مسترد کردیا—فائل فوٹو: اے پی پی
گلگت بلتستان کے چیف الیکشن کمشنر نے دھاندلی کے تاثر کو مسترد کردیا—فائل فوٹو: اے پی پی

گلگت بلتستان (جی بی) کے چیف الیکشن کمشنر راجا شہباز خان نے کہا ہے کہ جی بی اسمبلی کے آئندہ انتخابات میں دھاندلی سے متعلق کچھ سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کی جانب سے کیے جانے والے شور شرابے کا کوئی جواز نہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ گلگت بلتستان انتخابات میں ممکنہ دھاندلی سے متعلق پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے خدشات پر ردعمل میں شہباز خان نے رہنماؤں سے کہا کہ انتخابی عمل میں کسی بھی خامی کی نشاندہی کریں، ’ہم اسے ٹھیک کریں گے‘۔

ایک پریس کانفرنس میں ان کا کہنا تھا کہ ’سیاسی جماعتوں کے مقامی رہنما گلگت بلتستان انتخابات کے لیے انتظامات سے مطمئن ہیں جو 15 نومبر کو آزاد، صاف اور شفاف طریقے سے منعقد ہوں گے‘۔

مزید پڑھیں: گلگت بلتستان انتخابات میں آر ٹی ایس کے استعمال کا فیصلہ نہ ہوسکا

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان اور وفاقی وزرا کو گلگت بلتستان انتخابی مہم میں شرکت کرنے کی اجازت نہیں ہوگی جبکہ ’جی بی انتخابات وفاقی حکومت کی مداخلت کے بغیر ہوں گے‘۔

چیف الیکشن کمشنر نے تجویز دی کہ گلگت بلتستان سے باہر کے رہنما یہاں آنے سے گریز کریں تاکہ پرامن انتخابات کو یقینی بنایا جائے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ گلگت بلتستان الیکشن کمیشن نے جی بی میں تمام سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے کووڈ 19 سے متعلق اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز کے اضافے کے ساتھ 2018 کے الیکشن کمیشن پاکستان کے ضابطہ اخلاق کو اپنایا ہے۔

قبل ازیں جمعہ کو پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین نے خبردار کیا تھا کہ گلگت بلتستان انتخابات میں دھاندلی کی کسی بھی کوشش ان کی جماعت کے سخت ردعمل کا باعث بنے گی، جس میں اسلام آباد کا گھیراؤ اور دھرنا بھی شامل ہوگا۔

علاوہ ازیں مسلم لیگ (ن) بھی پہلے ہی وفاقی حکومت کو گلگت بلتستان انتخابات میں دھاندلی کی کسی کوشش پر خبردار کرچکی ہے۔

خیال رہے کہ گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کی 24 جنرل نشستوں پر انتخابات 15 نومبر کو ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: گلگت بلتستان: نگراں حکومت کا انتخابات میں فوج کی مدد نہ لینے کا فیصلہ

یاد رہے کہ گزشتہ اسمبلی کی 5 سالہ میعاد 24 جون کو ختم ہوگئی تھی جس سے وہاں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی پانچ سالہ حکمرانی کا خاتمہ ہوا تھا۔

جس کے بعد 18 اگست کو انتخابات ہونے تھے تاہم کورونا وائرس کی وجہ سے ملتوی کردیے گئے تھے۔

واضح رہے کہ گلگت بلتستان میں اس وقت موجود نگراں حکومت نے انتخابات میں فوج کی مدد نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

2 اکتوبر کو نگراں وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان میر افضل نے اعلان کیا تھا کہ آئندہ ماہ ہونے والے انتخابات میں فوج کی مدد نہیں لی جائے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں