وفاقی وزیر داخلہ کی 5807 افراد کو بلیک لسٹ سے نکالنے کی ہدایت

17 اکتوبر 2020
اعجاز شاہ نے طویل عرصے سے بلیک لسٹ میں شامل پاکستانی شہریوں کی پریشانیوں کا سخت نوٹس لیا — فائل فوٹو / ڈان نیوز
اعجاز شاہ نے طویل عرصے سے بلیک لسٹ میں شامل پاکستانی شہریوں کی پریشانیوں کا سخت نوٹس لیا — فائل فوٹو / ڈان نیوز

وفاقی وزیر داخلہ بریگیڈیئر ریٹائرڈ اعجاز احمد شاہ نے طویل سے بلیک لسٹ میں موجود 5 ہزار سے زائد شہریوں کے نام فہرست سے نکالنے کی ہدایت کردی۔

وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق بلیک لسٹ میں شامل ناموں کے حوالے سے جائزہ کمیٹی کا اجلاس تقریباً چار سال کے وقفے کے بعد 8 اکتوبر 2020 کو ہوا۔

کمیٹی نے متعلقہ ایجنسیوں اور محکموں کی سفارشات کے مطابق اپنے جائزے میں ان افراد کے متعلق غور کیا۔

وزیر داخلہ نے طویل عرصے سے بلیک لسٹ میں شامل پاکستانی شہریوں کی پریشانیوں کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل امیگریشن اینڈ پاسپورٹ کو ہدایت کی کہ فوری طور پر جائزہ کمیٹی فیصلے کے مطابق کیٹگری ’بی‘ کے تحت 5 ہزار 807 بلیک لسٹ ہونے والے شہریوں کو فہرست سے نکال دیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: موٹروے گینگ ریپ کے مرکزی ملزم کا نام ایف آئی اے کی 'بلیک لسٹ' میں شامل

فیصلہ تمام متعلقہ تحقیقاتی ایجنسیوں اور محکموں کے ساتھ مشاورت سے کیا گیا ہے، ان افراد کو مختلف وجوہات کی بنیاد پر بلیک لسٹ کیا گیا تھا جبکہ لسٹ میں 42 ہزار 725 افراد شامل تھے۔

اعجاز شاہ کی ہدایت کے مطابق کمیٹی کے اجلاسوں کے بعد سرکاری ایجنسیوں اور محکموں کے ساتھ تفصیلی مشاورت کے بعد بلیک لسٹ فہرست افراد کے معاملات کا جائزہ لینے کے لیے دو سالانہ اجلاسوں کا انعقاد کیا جائے گا۔

بیان میں کہا گیا کہ وفاقی وزیر داخلہ نے پہلے ہی ڈائریکٹوریٹ جنرل پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کو ہدایت کی ہے کہ وہ پاکستانی شہریوں کی سہولت کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائیں کیونکہ یہ پوری دنیا میں ہمارے انسانی وسائل کو قابل استعمال ترسیلات وطن واپس بھیجنے کا ذریعہ ہیں۔

یہ بھی دیکھیں: بلیک لسٹ امریکی خاتون کا اسلام آباد ایئرپورٹ پر ہنگامہ

تاہم انہوں نے ہدایت کی کہ وہ اس سلسلے میں مقامی اور داخلی قوانین کی شفافیت اور تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری اقدامات اٹھائیں۔

تبصرے (0) بند ہیں