پوری دنیا کو بتانا ہے گلگت بلتستان کو حقوق دو، بلاول بھٹو زرداری

اپ ڈیٹ 23 اکتوبر 2020
بلاول بھٹو زرداری نے گلگت بلتستان کے ضلع گانچھے میں جلسے سےخطاب کیا—فوٹو:ڈان نیوز
بلاول بھٹو زرداری نے گلگت بلتستان کے ضلع گانچھے میں جلسے سےخطاب کیا—فوٹو:ڈان نیوز

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو نے گلگت بلتستان میں انتخابی مہم کے دوران کہا کہ ہمارا منشور علاقے کے لوگوں کی آواز ہے اور اب پوری دنیا کو بتانا ہے کہ حقوق دیے جائیں اور اسلام آباد بھی گلگت بلتستان کی آواز سنے۔

گلگت بلتستان کے ضلع گانچھے میں انتخابی مہم کے دوران ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ یہ صرف انتخابی مہم نہیں بلکہ علاقے کے حقوق کی جدوجہد ہے جس کو ہم کئی برسوں سے چلارہے ہیں اور اب اس کا آخری مرحلہ آچکا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو زرداری کا منشور ہی گلگت بلتستان کے عوام کا مطالبہ ہے، پوری دنیا کو بتانا ہے کہ گلگت بلتستان کو حقوق دو، ہماری آواز اسلام آباد کو سننا پڑے گی۔

مزید پڑھیں: گلگت بلتستان اسمبلی کے انتخابات کیلئے پیپلز پارٹی کی انتخابی مہم کا باضابطہ آغاز

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کے عوام کی خواہشات کے مطابق اسلام آباد میں فیصلے ہوں گے تو پھر مسائل حل ہوں گے، آج اسلام آباد میں بیٹھے لوگ گلگت بلتستان کے حوالے سے از خود فیصلے تو لیتے ہیں لیکن جب تک یہاں کے لوگوں کی بات نہیں سنیں گے اور یہاں لوگوں کی وہاں موجودگی نہیں ہوگی تو ہم پوچھتے رہیں گے کہ گلگت بلتستان کے عوام بے روزگار کیوں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم پوچھتے رہیں گے کہ گلگت بلتستان میں صحت اور تعلیم کے ادارے کیوں نہیں ہیں، جب تک ہم یہ حقوق حاصل نہیں کریں گے اس وقت تک پوچھتے رہیں گے کہ یہاں کے مسائل حل کیوں نہیں ہورہے ہیں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام نے ذوالفقار علی بھٹو اور بینظیر بھٹو کا ساتھ دیا تھا اور مجھے موقع ملا تو ان کے خواب پورے کروں گا، پی پی پی نے ہمیشہ غریب اور پسماندہ علاقوں کا خیال رکھا اور مظلوم طبقات کی خدمت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ذوالفقارعلی بھٹو نے جو کام کیے تھے آج تک یہاں کے عوام کو اس کا فائدہ مل رہا ہے، گندم کی سبسڈی انہوں نے شروع کی تھی اور آج بھی جاری ہے۔

چیئرمین پی پی پی کا کہنا تھا کہ یہاں کی خواتین کے لیے تعلیمی ادارے ہونے چاہئیں، خواتین اور بچوں کے لیے خصوصی ہسپتال بنانے ہوں گے اور خواتین کو معاشی طور پر مستحکم کرنا ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان اس وقت ہر ادارے سے عوام کا روزگار ختم کررہا ہے، ہم نے نہ صرف گلگت بلتستان کو حقوق دلانے ہیں بلکہ گلگت بلتستان کو عمران خان سے بھی بچانا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: گلگت بلتستان میں انتخابات 15 نومبر کو ہوں گے

انہوں نے کہا کہ ہم نے وہ تباہی جو عمران خان نے ہر صوبے میں کی ہے اس سے گلگت بلتستان کو بچانا ہے، پورے ملک میں عوام بے روزگار ہوئے ہیں، اس لیے یہاں عمران خان کو موقع نہیں دے سکتے ہیں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران خان کا ہر وعدہ جھوٹا نکلا ہے، کہا تھا کہ ایک کروڑ نوکریاں دوں گا لیکن اب تک ایک نوکری نہیں دی، کہا تھا کہ 50 لاکھ گھر بناؤں گا لیکن انکروچمنٹ کے نام پر غریبوں کے سر سے چھت چھین لی ہے۔

واضح رہے کہ چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری نے گزشتہ روز گلگت بلتستان کی قانون ساز اسمبلی کے انتخابات کے لیے اپنی انتخابی مہم کا باضابطہ طور پر آغاز کردیا تھا۔

بلاول بھٹو انتخابی مہم کے سلسلے میں 3 ہفتوں تک گلگت بلستان کے مختلف اضلاع میں قیام کریں گے اور جلسوں سے خطاب کریں گے۔

گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کی 24 عام نشستوں پر انتخابات 15 نومبر کو ہوں گے، جو اس سے قبل 18 اگست کو شیڈول تھے لیکن الیکشن کمیشن کی تیاری نہ ہونے کے باعث ملتوی کردیے گئے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں