فلم ساز ندیم بیگ کی پاکستانی ویب سیریز ’چڑیلز‘ پر مبہم تنقید

اپ ڈیٹ 28 اکتوبر 2020
ہدایت کار کے مطابق چڑیلز میں منشیات کے استعمال اور تشدد کو دکھانے کی ضرورت نہیں تھی — فوٹو: ڈان آئیکون
ہدایت کار کے مطابق چڑیلز میں منشیات کے استعمال اور تشدد کو دکھانے کی ضرورت نہیں تھی — فوٹو: ڈان آئیکون

فلم ساز و ہدایت کار ندیم بیگ نے مبہم انداز میں رواں برس اگست میں ریلیز ہونے والی پاکستانی ویب سیریز ’چڑیلز‘ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ویب سیریز میں تشدد و سفاکی دکھانا غیر ضروری تھا۔

ڈان آئیکون سے بات کرتے ہوئے ندیم بیگ کا کہنا تھا کہ جس طرح ویب سیریز ’چڑیلز‘ کا کلائمکس دکھایا گیا وہ ان کی نظر میں درست نہیں تھا۔

ندیم بیگ نے چڑیلز میں تشدد، نامناسب رویوں، کرداروں کی سفاکی، شراب نوشی اور بولڈ مناظر دکھانے کو غیر اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان سے ایسا محسوس ہوا کہ چڑیلز ایک تھرلر ایکشن فلم ہے۔

فلم ساز کے مطابق چڑیلز میں منشیات کے استعمال، بولڈ مناظر اور تشدد کو دکھانا ایسا ہی ہے، جیسے کسی بھی سنجیدہ فلم میں 4 آئٹم گانے شامل کرلیے جائیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ ان کے خیال میں چڑیلز میں یہ سب کچھ دکھانا غیر اہم تھا، ایسے مناظر دکھانے سے ویب سیریز نے اپنی اہمیت گنوادی۔

چڑیلز کو رواں برس 11 اگست کو بھارتی اسٹریمنگ ویب سائٹ زی فائیو پر ریلیز کیا گیا تھا اور رواں ماہ اکتوبر کے آغاز میں اسے پاکستان میں بند کردیا گیا تھا تاہم بعد ازاں 9 اکتوبر کو اسے دوبارہ پاکستان میں ریلیز کردیا گیا تھا۔

’چڑیلز‘ کی کہانی شوہروں کی بے وفائی کے بعد جاسوس بن جانے والی چار خواتین کے گرد گھومتی ہیں جو سیریز میں اپنی جیسی دوسری خواتین کی زندگی بچانے کے لیے اپنی زندگی خطرے میں ڈالتی دکھائی دیتی ہیں۔

چڑیلز کی کہانی 4 خواتین کے گرد گھومتی ہے—اسکرین شاٹٓ
چڑیلز کی کہانی 4 خواتین کے گرد گھومتی ہے—اسکرین شاٹٓ

ویب سیریز میں چاروں خواتین کو گھریلو زندگی چھوڑ کر دھوکا دینے والے شوہروں کو بے نقاب کرتے دکھایا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: شوہروں کی بے وفائی سے پردہ اٹھاتی بہادر بیویوں کی کہانی ’چڑیلز‘

ویب سیریز میں ثروت گیلانی نے سارہ، یاسرہ رضوی نے جگنو، نمرا بُچہ نے بتول اور مہربانو نے زبیدہ کا کردار ادا کیا ہے اور ویب سیریز میں ان چار مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی خواتین کو ایک گینگ کے طور پر دکھایا گیا ہے۔

فلم ساز ندیم بیگ نے چڑیلز کے کلائمکس پر اعتراض کرنے سمیت دیگر مسائل پر بھی گفتگو کی اور یہ بھی واضح کیا کہ وہ ہمایوں سعید اور مہوش حیات کے ساتھ کیوں کام کرنا پسند کرتے ہیں؟

ندیم بیگ نے ہمایوں سعید کو ہر بار کاسٹ کرنے کے سوال پر بتایا کہ اگر وہ انہیں کاسٹ نہیں کریں تو اور کس کو کریں؟

ندیم بیگ نے ہمایوں سعید کی تعریف کرتے ہوئے انہیں سب سے بہترین اداکار قرار دیا اور ساتھ ہی بتایا کہ انہیں مہوش حیات بھی اچھی لگتی ہیں اور وہ ان کے کام سے بہت متاثر ہیں۔

ندیم بیگ کے مطابق مہوش حیات ہر بار اپنی شاندار پرفارمنس سے انہیں حیران کر دیتی ہیں اور وہ ان کی توقعات سے بڑھ کر اداکاری کرتی ہیں۔

ایک اور سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ فہد مصطفیٰ بھی اچھے اداکار ہیں اور وہ ان کے ساتھ جوانی پھر نہیں آنی 2 میں کام بھی کیا۔

ندیم بیگ کے مطابق جوانی پھر نہیں آنی 2 میں کام کے آغاز میں فہد مصطفیٰ تھوڑے پریشان تھے کہ فلم میں ہمایوں سعید کا کردار سب سے جاندار ہے تاہم فلم مکمل ہونے کے بعد فہد مصطفیٰ مطمئن ہوگئے اور انہیں احساس ہوا کہ فلم کے تمام کردار بہترین ہیں۔

ندیم بیگ نے انکشاف کیا کہ وہ نئی فلم پر بھی کام کر رہے ہیں—فوٹو: ڈان آئیکون
ندیم بیگ نے انکشاف کیا کہ وہ نئی فلم پر بھی کام کر رہے ہیں—فوٹو: ڈان آئیکون

فلم ساز نے فہد مصطفیٰ کی تعریف کرنے سمیت ماہرہ خان کی بھی تعریف کی اور کہا کہ انہیں لگتا ہے کہ ماہرہ خان کو ایسے کردار ملنے چاہیے جو انہیں عروج پر پہنچادیں، کیوں کہ وہ انتہائی شاندار پرفارمنس کرتی ہیں۔

ڈراما نگار خلیل الرحمٰن قمر کے ساتھ مستقبل میں کام کرنے کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں ندیم بیگ کا کہنا تھا کہ انہیں خلیل الرحمٰن قمر کے ذاتی خیالات سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔

ندیم بیگ نے میرے پاس تم ہو کو نشر کیے جانے کے وقت میں خلیل الرحمٰن قمر کی جانب سے خواتین کے خلاف دیے گئے بیانات کو ذاتی قرار دیا اور کہا کہ اگرچہ انہیں ڈراما ساز کے مذکورہ بیانات سے پریشانی ہوئی تاہم اس کے باوجود انہیں ان کے ذاتی خیالات سے کوئی فرق نہیں پڑتا، وہ ان کے ساتھ ان کے اسکرپٹ کی بنیاد پر کام کرتے رہیں گے۔

مزید پڑھیں: میرے پاس تم ہو! ‘دانش جانتا تھا سکون صرف قبر میں ہے’

انہوں نے وضاحت کی کہ وہ ان چند افراد میں سے ایک ہیں جو خلیل الرحمٰن قمر کو اس بات پر قائل کر سکتے ہیں کہ وہ اپنی اسکرپٹ یا خیالات کو تبدیل کریں۔

ندیم بیگ نے یہ انکشاف بھی کیا کہ وہ ایک نئی فلم پر کام کر رہے ہیں اور رواں سال کے آخر تک وہ مذکورہ فلم کی شوٹنگ شروع کردیں گے تاہم انہوں نے اس کی مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔

ندیم بیگ کا کہنا تھا کہ ان کی آنے والی فلم لندن نہیں جاؤں گی رواں برس کے اختتام تک ریلیز ہونی تھی مگر کورونا کی وجہ سے اب ایسا ممکن نہیں۔

فلم ساز نے ہمایوں سعید کو سب سے بہترین اداکار قرار دیا—اسکرین شاٹ/ فوٹو ڈان آئیکون
فلم ساز نے ہمایوں سعید کو سب سے بہترین اداکار قرار دیا—اسکرین شاٹ/ فوٹو ڈان آئیکون

انہوں نے کورونا کی وجہ سے پاکستانی سینما انڈسٹری کی بدحالی پر بھی بات کی اور کہا کہ اس وقت وبا کے خوف کے باعث وہ خود بھی سینما جانے کے لیے تیار نہیں اور وہ ایسی ہی اُمید دیگر شائقین سے بھی رکھتے ہیں۔

ان کے مطابق جب وہ خود ہی خوف کے باعث سینما جانے سے کترا رہے ہیں تو دیگر لوگ بھی ایسے ہی وبا کے باعث سینما جانے سے پرہیز کریں گے، اس لیے ابھی فلموں کی ریلیز ناممکن ہے۔

فلم ساز نے اُمید ظاہر کی کہ آئندہ سال کے موسم بہار تک حالات نارمل ہوجائیں گے اور سینما انڈسٹری کی رونقیں بحال ہوجائیں گی۔

ندیم بیگ نے خلیل الرحمٰن قمر کے ساتھ کام کرنے کا عندیہ دیا—اسکرین شات
ندیم بیگ نے خلیل الرحمٰن قمر کے ساتھ کام کرنے کا عندیہ دیا—اسکرین شات

تبصرے (0) بند ہیں