سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے انتخابات میں آزاد گروپ کامیاب

اپ ڈیٹ 30 اکتوبر 2020
انتخابی بورڈ کے چیئرمین افراسیاب خٹک سرکاری نتائج کا اعلان 4 نومبر کو اسلام آباد میں کریں گے — فائل فوٹو: ڈان نیوز
انتخابی بورڈ کے چیئرمین افراسیاب خٹک سرکاری نتائج کا اعلان 4 نومبر کو اسلام آباد میں کریں گے — فائل فوٹو: ڈان نیوز

لاہور: وکلا کے آزاد گروپ سے تعلق رکھنے والے عبدالطیف آفریدی سال 21-2020 کے انتخابات میں سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن (ایس سی بی اے) کے صدر منتخب ہوگئے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق عاصمہ جہانگیر سے منسوب کیے جانے والے اس گروپ نے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے زیادہ تر عہدے حاصل کرلیے، جن میں پنجاب اور سندھ میں سیکریٹری اور نائب صدر کے عہدے بھی شامل تھے۔

غیر حتمی نتائج کے مطابق عبدالطیف آفریدی نے ایک ہزار 10 ووٹوں سے کامیابی حاصل کی جبکہ حامد خان کی قیادت میں ان کے حریف پروفیشنل گروپ کے عبدالستار خان 7 سو 96 ووٹ ہی حاصل کرسکے۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر امان اللہ کنرانی کو 'برطرف' کردیا گیا

حالیہ انتخابات میں صوبوں کے درمیان گردشی پالیسی کے مطابق بار کے صدر کے عہدے کے لیے دونوں اُمیدوار صوبہ خیبر پختونخوا سے تعلق رکھتے ہیں۔

اسی حوالے سے مزید یہ کہ تمام سیاسی پارٹیوں بشمول پاکستان مسلم لیگ (ن)، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی)، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور پاکستان مسلم لیگ (ق) کے وکلا نے معمولی اختلاف سے عبدالطیف آفریدی کی حمایت کی۔

نصیر احمد بھٹہ کی قیادت میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے وکلا فورم نے عبدالطیف آفریدی کی حمایت کی، اس کے برعکس سابق ڈپٹی اسپیکر رانا مشہود کے بھائی رانا اسد اللہ کے دھڑے نے اپنی پرانی وابستگی کے باعث عبدالستار خان کی حمایت کی۔

دوسری جانب سابق گورنر سردار لطیف کھوسہ کی سربراہی میں پیپلز پارٹی کے وکلا فورم نے بھی عبدالستار خان کی حمایت کی جبکہ ایک اور میاں جہانگیر کے نام سے مشہور گروپ نے عبدالطیف آفریدی کی حمایت کی۔

مزید پڑھیں: جسٹس عیسیٰ کیس: سپریم کورٹ نظرثانی درخواستوں پر کل سے سماعت کرے گی

دلچسپ بات یہ ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے وکلا فورم کی اکثریت نے جن کی قیادت بیرسٹر علی ظفر کررہے تھے آزاد گروپ کو ووٹ دیا جبکہ وفاقی قانون ساز افسران سمیت اراکین کی کافی تعداد پروفیشنل گروپ کی وفادار رہی۔

واضح رہے کہ بیرسٹر علی ظفر کا شمار احسن بھون، اعظم نظیر تارڑ اور عابد ساقی سمیت آزاد گروپ کی سینئر قیادت میں ہوتا ہے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے عبد الطیف آفریدی کو ان کی فتح پر مبارکباد دیتے ہوئے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ 'لالا عبدالطیف آفریدی ان کے پینل اور عاصمہ جہانگیر گروپ کو تمام مشکلات کے باوجود شاندار فتح مبارک ہوئی، الحمداللہ'۔

واضح رہے کہ انتخابی مہم کے دوران عبدالطیف آفریدی کو ان کے مخالفین کی جانب سے پنجاب مخالف قرار دیتے ہوئے نسلی بنیاد پر نشانہ بھی بنایا گیا تھا تاہم انتخابی نتائج سے پتا چلتا ہے کہ ان کی فتح میں پنجاب نے اہم کردار ادا کیا۔

عبدالطیف آفریدی نے لاہور سے 546 ووٹ حاصل کیے جب کہ عبدالستار خان 376 ووٹ لینے میں کامیاب رہے، لاہور میں مجموعی طور پر 1328 ووٹ رجسٹرڈ ہیں جب کہ ملک کے مجموعی ووٹوں کی تعداد 3 ہزار 177 ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے صدارتی ریفرنس چیلنج کردیا

ماضی میں عبد الطیف آفریدی حامد خان کے پروفیشنل گروپ سے منسلک تھے لیکن وکلا تحریک کے بعد ان میں اختلافات پیدا ہوگئے تھے۔

عبدالطیف آفریدی پشاور متعدد مرتبہ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر بھی منتخب ہوئے اس کے علاوہ وہ پاکستان بار کونسل کے رکن بھی رہ چکے ہیں۔

آزاد گروپ کے احمد شہزاد فاروق سیکریٹری اور ارشد باجوہ چوہدری نائب صدر پنجاب منتخب ہوئے جبکہ سندھ کے نائب صدر کا عہدہ بھی آزاد گروپ کے قاضی عبدالحمید نے حاصل کیا۔

ان نتائج میں اسلام آباد کے پولنگ اسٹیشن کے نتائج شامل نہیں ہیں، حتمی نتائج کا اعلان ہونا ابھی باقی ہے۔

انتخابی بورڈ کے چیئرمین افراسیاب خٹک کی جانب سے سرکاری نتائج کا اعلان 4 نومبر کو اسلام آباد میں کیا جائے گا۔


یہ خبر 30 اکتوبر 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں