کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے ایشیائی ترقیاتی بینک سے 20 لاکھ ڈالر کا معاہدہ

اپ ڈیٹ 04 نومبر 2020
پاکستان اور ایشیائی ترقیاتی بینک کے درمیان معاہدے کی تقریب کے موقع پر لی گئی تصویر— فائل فوٹو: اے پی پی
پاکستان اور ایشیائی ترقیاتی بینک کے درمیان معاہدے کی تقریب کے موقع پر لی گئی تصویر— فائل فوٹو: اے پی پی

اسلام آباد: حکومت نے کہا ہے کہ اس نے ایشیائی ترقیاتی بینک کے ساتھ مل کر کورونا وائرس کے وبائی امراض سے نمٹنے کی کوششوں کو مستحکم کرنے کے لیے 20 لاکھ ڈالر امداد کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایشیا پیسیفک ڈیزاسٹر ریسپانس فنڈ کی مالی اعانت سے اس وبائی امراض سے متاثرہ افراد کو زندگی بچانے والی طبی امداد، تشخیصی اور لیبارٹری کی سہولیات اور دیگر اہم سازوسامان فراہم کرنے میں مدد ملے گی۔

مزید پڑھیں: ایشیائی ترقیاتی بینک نے 6 ارب 50 کروڑ ڈالر مختص کردیا

اقتصادی امور ڈویژن کے سیکریٹری نور احمد اور ایشیائی ترقیاتی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر برائے پاکستان ژاؤنگ یانگ نے معاہدے پر دستخط کیے۔

اسی دوران ایشیائی ترقیاتی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر اور پاکستان میں اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ کے نمائندہ ایڈا گرما نے انتظامی معاہدے پر دستخط کیے جس کے تحت یونیسف امدادی رقم کا استعمال کر کے سازوسامان کی خریداری کرسکے گا۔

ایشیائی ترقیاتی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر نے کہا کہ ایشیائی ترقیاتی بینک حکومت اور ترقیاتی شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے تاکہ وبائی امراض کے مقابلے کے دوران حاصل ہونے والے فوائد کو برقرار رکھنے میں پاکستان کی مدد کی جاسکے۔

ژاؤنگ یانگ نے کہا کہ اس امداد سے کووڈ-19 کے چیلنج کے جواب میں پاکستان کے ردعمل کو مستحکم کرنے میں مدد ملے گی، پاکستان کو انفیکشن کی شرح میں حالیہ اضافے پر غور کرتے ہوئے صحت کی اہم طبی اور میڈیکل سہولیات کی فراہمی یقینی بنانا ہوگی اور بیماریوں سے بچاؤ اور کنٹرول کے اقدامات جاری رکھنے کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کوووڈ-19 اور ٹڈی دل کے حملوں سے سندھ کے کاشتکار متاثر

یہ گرانٹ یونیسیف کے ذریعے پاکستان کی مدد کے لیے اے ڈی پی کے ذریعے فراہم کی گئی 5 لاکھ ڈالر کی ابتدائی امداد کی تکیمل کرتی ہے تاکہ پاکستان کو اشیا کی ہنگامی فراہمی اور ذاتی حفاظتی سامان کی خریداری میں مدد دی جا سکے، حکومت کی جانب سے ان سہولیات کو ترجیحی بنیادوں پر ڈاکٹروں، نرسوں اور دیگر طبی عملے کو پہنچا دیا گیا ہے۔

پاکستان میں یونیسف کے نمائندے ایڈا گرما نے کہا کہ وبائی بیماری کے پھیلنے کے بعد سے ملک میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو کم کرنے کی کوششوں میں یونیسیف حکومت پاکستان کے ساتھ سب سے آگے ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'خاص طور پر یونیسف نے اہلخانہ اور برادریوں کو بروقت اور درست معلومات کی فراہمی یقینی بنا کر خطرے کی اطلاع کی فراہمی کی حکومتی کوششوں میں مدد کی اور مثبت رویے کو فروغ دیا تاکہ کووڈ-19 کی منتقلی کے خطرے کو کم کیا جا سکے اور زندگی کو بچانے والے طبی سامان اور ذاتی حفاظتی سامان مہیا کیا جا سکے'۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے حفاظتی ٹیکوں اور صحت، تعلیم، بچوں کے تحفظ اور پانی، صفائی ستھرائی اور حفظان صحت سمیت ضروری خدمات کے تسلسل کو یقینی بنانے کی بھی کوشش کی ہے، ہم کووڈ- 19 وبائی امراض سے نمٹنے کے لیے ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے یونیسیف کی مسلسل اور فراخدلانہ مالی امداد کو سراہتے ہیں۔

اپریل میں ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کے وبائی ردعمل کی حمایت کے لیے نیشنل ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ فنڈ سے 3 کروڑ ڈالر کی رقم مختص کی تھی، نیشنل ڈیزاسٹر اینڈ رسک مینجمنٹ فنڈ نے اس منصوبے کے تحت سرمایہ کاری انڈومنٹ فنڈ سے حاصل کردہ سود سے 2 کروڑ ڈالر مختص کیے تھے۔

مزید پڑھیں: ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کیلئے 30 کروڑ ڈالر کے امدادی قرض کی منظوری دے دی

مئی میں بینک نے 30 کروڑ ڈالر کے ہنگامی امدادی قرض کی منظوری دی تھی تاکہ وبائی بیماری سے متعلق پاکستان کے صحت عامہ کے ردعمل کو مستحکم کیا جاسکے اور معاشی سرگرمیوں کو دوبارہ شروع کرنے میں مدد مل سکے، ناروے کی حکومت نے کووڈ 19 کے بحران کے دوران خیبر پختونخوا میں ہنگامی رسپانس سسٹم کو مستحکم کرنے کے لیے ایشیائی ترقیاتی بینک کے ذریعے 52 لاکھ 80 ہزار ڈالر کی گرانٹ میں بھی حصہ ڈالا تھا۔

جون میں بینک نے غریب اور کمزور لوگوں کو معاشرتی تحفظ کے پروگراموں کی فراہمی، صحت کے شعبے کی صلاحیتوں کو بڑھانے، ترقی کو فروغ دینے اور ملازمتوں کے مواقع پیدا کرنے کے لیے 50 کروڑ ڈالر کے بجٹ کے معاون قرض کی منظوری دی تھی۔

تبصرے (1) بند ہیں

Fahad shah Nov 05, 2020 07:36am
For what purpose? You are giving him just for courruption?