گلگت بلتستان: چیف الیکشن کمشنر وفاق کی مداخلت روکنے میں ناکام ہیں، احسن اقبال

اپ ڈیٹ 09 نومبر 2020
انہوں نے چیف الیکشن کمشنر پر زور دیا کہ وہ شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں—فائل فوٹو: ڈان نیوز
انہوں نے چیف الیکشن کمشنر پر زور دیا کہ وہ شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں—فائل فوٹو: ڈان نیوز

مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور جنرل سیکریٹری احسن اقبال نے وفاقی حکومت کی گلگت بلتستان کے انتخابات میں مداخلت روکنے میں ناکامی کا الزام چیف الیکشن کمشنر پر عائد کیا ہے۔

چیف الیکشن میں انتخابات میں پری پول دھاندلی سے متعلق درخواست جمع کرانے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر راجا شہباز خان وفاقی حکومت کی مداخلت روکنے میں مکمل ناکام رہے ہیں۔

مزیدپڑھیں: چلاس: انتخابات سے پہلے ہی دھاندلی کے انبار لگ گئے ہیں، مریم نواز

سابق وفاقی وزیر نے چیف پر زور دیا کہ وہ شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔

انہوں نے چیف الیکشن کمشنر پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راجا شہباز خان خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں اور وفاقی وزرا ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کررہے ہیں۔

چیف الیکشن کمشنر کو جمع کرائی گئی درخواست کا عکس
چیف الیکشن کمشنر کو جمع کرائی گئی درخواست کا عکس

احسن اقبال نے مزید کہا کہ جعلی پوسٹل بیلٹ پیپر جاری ہورہے ہیں جبکہ ہزاروں کی تعداد میں جعلی ووٹ جاری کئے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جعلی پوسٹل بیلٹ پیپر اور جعلی ووٹ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔

رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ گلگت بلتستان کے انتخابات میں 2018 والی روایت دہرائی جارہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان گلگت بلتستان کو صوبے کا جھانسہ دے کر چلے گئے، مریم نواز

انہوں نے وفاق کو خبردار کیا کہ اگر یہ حکومت دھاندلی سے باز نہ آئی تو اسے احتجاج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

احسن اقبال نے دعویٰ کیا کہ گلگت بلتستان میں مسلم لیگ (ن) نے ریکارڈ خدمت کی ہے۔

رہنما مسلم لیگ (ن) کی جانب سے چیف الیکشن کمشنر کو جمع کرائی گئی درخواست میں کہا گیا کہ پاکستان تحریک انصاف الیکشن کوڈ آف کنڈکٹ کی کھلم کھلا خلاف ورزی کررہی ہے۔

درخواست میں کہا گیا کہ وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور ناصرف مہم چلارہے ہیں جبکہ وزیر اعظم نے بھی الیکشن کمیشن کے کوڈ اف کنڈکٹ کی خلاف ورزی کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پری ہول دھاندلی کے تمام ثبوت الیکشن کمیشن کو فراہم کردیے ہیں۔

واضح رہے کہ جی بی کے چیف الیکشن کمشنر راجا شہباز خان نے کہا تھا کہ جی بی انتخابات میں ’متوقع دھاندلی‘ کے بارے میں کچھ سیاسی رہنماؤں کی طرف سے اٹھائے جانے والے شور کا کوئی جواز نہیں ہے۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی جی بی انتخابات میں دھاندلی کے امکان کے بارے میں پائے جانے والے خدشات کے ردعمل میں انہوں نے رہنماؤں سے انتخابی عمل میں کسی بھی قسم کی خرابی کی نشاندہی کرنے کو کہا اور کہا تھا کہ ’ہم اس کو ٹھیک کریں گے‘۔

واضح رہے کہ اس سے قبل مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے گلگت بلتستان کے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ابھی الیکشن ہوئے نہیں لیکن دھاندلی کے انبار لگ گئے ہیں جبکہ عمران خان کی جعلی حکومت جا رہی ہے۔

مزید پڑھیں: وفاقی وزیر کو مریم نواز سے متعلق صنفی امتیاز کے بیان پر تنقید کا سامنا

چلاس میں انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا تھا کہ نواز شریف نے گلگت بلتستان کے عوام کے ساتھ جو رشتہ جوڑا تھا اس کو آخری دم تک نبھائیں گے۔

انہوں نے کہا تھا کہ سنا ہے دیامر سے شیر جیت رہا ہے، ہمیں پتا چلا ہے کہ یہاں دھاندلی کی جارہی ہے، ابھی الیکشن آیا نہیں ہے لیکن دھاندلی کے انبار لگ گئے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں