ہاؤسنگ اسکیم اسکینڈل: خواجہ آصف کی اہلیہ اور بیٹے کے خلاف مقدمہ

14 نومبر 2020
نیب بھی خواجہ آصف کے خلاف تحقیقات کر رہا ہے—فائل فوٹو: رائٹرز
نیب بھی خواجہ آصف کے خلاف تحقیقات کر رہا ہے—فائل فوٹو: رائٹرز

انسداد کرپشن پنجاب نے مسلم لیگ (ن) کے سابق وزیر خواجہ آصف کی اہلیہ اور بیٹے سمیت 9 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔

ڈان نیوز ٹی وی کے مطابق ڈپٹی کمشنر سیالکوٹ نے اینٹی کرپشن کو کینٹ ہاؤسنگ اسکیم کے خلاف بھجوائے گئے ریفرنس میں آگاہ کیا تھا کہ خواجہ آصف کی اہلیہ مسرت خواجہ، ان کے بیٹے اسد خواجہ اور سابق میئر سیالکوٹ نے غیرقانونی طور پر سرکاری زمین کو سوسائٹی میں شامل کرکے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا۔

ریفرنس میں کہا گیا کہ ملزمان نے تقریباً قومی خزانے کو 7 کروڑ 80 لاکھ روپے کا نقصان پہنچایا جس میں 6 کروڑ 50 لاکھ روپے سرکاری زمین پر تجاوزات کی شکل میں جبکہ ایک کروڑ 30 لاکھ روپے سرکاری زمین کے غیرقانونی/غیرمجاز طور پر استعمال کرنے سے متعلق ہیں۔

مزید پڑھیں: نیب نے خواجہ آصف کو 26 جون کو طلب کرلیا

مذکورہ ریفرنس میں بتایا گیا تھا کہ ملزمان نے عوامی مقامات، قبرستان، کے لیے مختص زمین کو پلاٹ بنا کر بیچا اور ہاؤسنگ اسکیم کو 135 کنال پر رجسٹرڈ کروا کر غیرقانونی طریقے سے 281 کنال مزید شامل کیے۔

ساتھ ہی ریفرنس میں کہا گیا تھا کہ سوسائٹی کے ڈیولپرز/مالکان اور نامزد دیگر افراد کے خلاف مفاد عامہ میں قانونی کارروائی کی جائے۔

اینٹی کرپشن کی جانب سے مذکورہ ریفرنس پر ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا، اس سلسلے میں ریفرنس میں نامزد افراد کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

ضلع سیالکوٹ کے تھانہ اینٹی کرپشن میں درج مقدمے میں تعزیرات پاکستان کی دفعہ 166 اور پی سی اے کی دفعہ کو شامل کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) بھی مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف کے خلاف سیالکوٹ میں ’غیر قانونی طور پر‘ رہائشی منصوبہ شروع کرنے کے خلاف تحقیقات کر رہا ہے۔

اس سلسلے میں رواں سال جون میں نیب نے خواجہ آصف کو بھی طلب کیا تھا اور لاہور کے ٹھوکر نیاز بیگ ہیڈ کوارٹرز میں کمبائنڈ انویسٹیگیشن ٹیم (سی آئی ٹی) کے سامنے کینٹ ویو ہاؤسنگ سوسائٹی سیالکوٹ کے امور سے متعلق ریکارڈ کے ہمراہ پیش ہونے کی ہدایت کی تھی۔

رہنما مسلم لیگ (ن) کو جاری کیے گئے نوٹس میں نیب نے کہا گیا تھا کہ ’اکٹھے کیے گئے شواہد سے بادی النظر یہ بات سامنے آئی ہے کہ آپ (خواجہ آصف) نے کینٹ ویو ہاؤسنگ سوسائٹی سیالکوٹ کے نام سے رہائشی منصوبہ قائم کیا جو غیر قانونی طور پر چلایا جارہا تھا‘۔

یہ بھی پڑھیں: منی لانڈرنگ کا الزام: نیب کا خواجہ آصف کے خلاف تحقیقات کا آغاز

نوٹس میں پوچھا گیا تھا کہ’ منصوبے میں آپ، آپ کے اہل خانہ (اہلیہ اور بیٹے) اور دیگر شراکت داروں یا رشتہ داروں کی جانب سے سرمایہ کاری کیے گئے فنڈز کی مقامی مقدار اور ذرائع کیا تھے‘۔

نیب کا کہنا تھا کہ خواجہ آصف نے سوسائٹی کی انتظامیہ سے ملی بھگت کے ساتھ منظور شدہ 137 کنال کے لے آؤٹ پلان سے زائد کے پلاٹ فروخت کیے۔

احتساب کے ادارے نے کہا تھا کہ خواجہ آصف نے ریونیو حکام کے ساتھ مل کر متعلقہ منظوری حاصل کی حالانکہ مذکورہ ہاؤسنگ سوسائٹی سرکاری زمین پر غیر قانونی قبضہ تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں