ٹیکس کے بغیر پاکستانی رقوم کی منتقلی کے باعث زی فائیو پر پابندی لگائی، فواد چوہدری

اپ ڈیٹ 17 نومبر 2020
گزشتہ دنوں اسٹیٹ بینک نے زی فائیو سمیت بھارتی مواد کی سبسکرپشن کے لیے ادائیگی پر پابندی لگادی تھی— فائل فوٹو: شٹراسٹاک
گزشتہ دنوں اسٹیٹ بینک نے زی فائیو سمیت بھارتی مواد کی سبسکرپشن کے لیے ادائیگی پر پابندی لگادی تھی— فائل فوٹو: شٹراسٹاک

اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے گزشتہ دنوں ملک میں بھارتی مواد کی سبسکرپشن کے لیے کریڈٹ کارڈ سمیت مختلف طریقوں کے ذریعے ادائیگی پر پابندی عائد کردی تھی۔

اس حوالے سے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن میں کہا گیا تھا کہ کابینہ ڈویژن سے جاری ایک خط میں پاکستان میں بھارتی مواد سبسکرائب کرنے کے لیے کریڈٹ کارڈ سمیت ادائیگی کے مختلف طریقوں کو روکنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

جاری کردہ نوٹی فکیشن میں بھارتی ویڈیو آن ڈیمانڈ پلیٹ فارم ’زی فائیو‘ کا نام بھی شامل کیا گیا تھا اور اس پابندی کا اطلاق 13 نومبر سے ہوا۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں ’زی فائیو‘ سمیت بھارتی مواد کی سبسکرپشن پر پابندی

اس حوالے سے انڈپینڈنٹ اردو کو دیے گئے ایک انٹرویو میں وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ زی فائیو ایپلیکیشن کے ذریعے پاکستانی رقوم کسی ٹیکس کے بغیر باہر جانے پر اس ایپ پر پابندی کا فیصلہ کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ زی فائیو کے ذریعے ٹیکس کے بغیر بیرون ملک رقوم کی منتقلی کا پاکستان کو کوئی فائدہ نہیں۔

وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ اگر زی فائیو اپنا ذیلی دفتر پاکستان میں کھولے اور ٹیکس ادا کرے تو حکومت کو اعتراض نہیں ہے۔

— فائل فوٹو: عاصم عباسی انسٹاگرام
— فائل فوٹو: عاصم عباسی انسٹاگرام

نیٹ فلیکس جیسی پاکستانی او ٹی ٹی سروس کے بعد نیٹ فلیکس پر پابندی کے سوال سے متعلق فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ نیٹ فلیکس کو بند کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 'چڑیلز' سے متعلق شکایات موصول ہونے کے بعد زی فائیو سے رابطہ کیا، پی ٹی اے

فواد چوہدری نے کہا کہ نیٹ فلیکس سے بھی کہا ہے کہ وہ اپنا ذیلی دفتر پاکستان میں کھولیں تاکہ وہ پاکستانی صارفین جو نیٹ فلیکس استعمال کرتے ہیں وہ ٹیکس کے دائرے میں آسکیں۔

خیال رہے کہ زی فائیو ایک بھارتی ویڈیو آن ڈیمانڈ سروس ہے جس پر 12 مختلف زبانوں میں مواد موجود ہے لیکن یہ آن لائن سروس پاکستان میں اس وقت مقبول ہوئی جب اس پر پاکستانی مواد نشر ہونا شروع ہوا۔

زی فائیو پر اگست میں پاکستان کی پہلی اوریجنل ویب سیریز ’چڑیلز‘ ریلیز ہوئی تھی اور اس کے بعد رواں برس 30 اکتوبر کو ’ایک جھوٹی سی لو اسٹوری‘ ویب سیریز ریلیز ہوئی تھی۔

—پرومو فوٹو
—پرومو فوٹو

ان دونوں ویب سیریز نے ریلیز ہوتے ہی دھوم مچادی تھی تاہم چڑیلز کو اپنے مواد کی وجہ سے تنقید کا سامنا بھی رہا۔

زی فائیو پر مجموعی طور پر 5 پاکستانی ویب سیریز ریلیز ہونی ہیں تاہم اب سبسکرپشن پر پابندی کی وجہ سے پاکستانی عوام زی فائیو ایپ پر یہ سیریز نہیں دیکھ سکیں گے۔

اس سے قبل مختلف اعتراضات پاکستان میں مختلف ایپس پر پابندی لگائی جاچکی ہے، جن میں معروف گیم پب جی اور ٹک ٹاک بھی شامل تھے تاہم ان دونوں ایپس کو بعد میں بحال کردیا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں