وزیر خارجہ کی افغان ہم منصب سے ملاقات، امن کوششیں بڑھانے پر زور

اپ ڈیٹ 27 نومبر 2020
یہ سائیڈ لائن ملاقات نائجر کے شہر نیامی میں ہوئی — فوٹو: پی آئی ڈی
یہ سائیڈ لائن ملاقات نائجر کے شہر نیامی میں ہوئی — فوٹو: پی آئی ڈی

اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے وزرائے خارجہ اجلاس کے موقع پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے افغانستان کے ہم منصب حنیف اتمر سے ملاقات کی جس میں معاشی ترقی سمیت افغانستان کی تعمیر نو سے متعلق پاکستان کی جانب سے یقین دہانی کرائی گئی۔

یہ سائیڈ لائن ملاقات نائجر کے شہر نیامی میں ہوئی۔

دفتر خارجہ سے جاری ییان کے مطابق ملاقات کے دوران دونوں جانب سے افغان امن عمل، پاکستان اور افغانستان کے دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے اقدامات سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے افغان ہم منصب سے حال ہی میں کابل اور بامیان میں ہونے والے دہشت گرد حملوں پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان کی جانب سے دہشت گردی کی کسی بھی صورت اور توضیح کی مذمت کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور افغانستان کے درمیان تجارت کیسے بہتر کی جاسکتی ہے؟

وزیر خارجہ نے جنگ بندی کے لیے امن کی کوششیں بڑھانے اور زندگیوں کو محفوظ کرنے کے لیے تشدد میں کمی کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

انہوں نے حال ہی وزیر اعظم عمران خان کے کابل کے کامیاب دورے کا حوالہ دیتے ہوئے پاکستان کے مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید بڑھانے کے لیے پرعزم رہنے سے متعلق آگاہ کیا۔

وزیر خارجہ نے دورے کے موقع پر ہونے والے اتفاق رائے اور دونوں فریقین کی جانب سے جاری کیے گئے 'مشترکہ وژن' سے آگاہ کیا جو اس عمل کو آگے بڑھانے میں مددگار ہوگا۔

شاہ محمود قریشی نے افغان امن عمل کے لیے پاکستان کے پختہ عزم کو دہراتے ہوئے کہا کہ پاکستان، افغان قیادت میں امن عمل میں مدد فراہم کرتا رہے گا۔

مزید پڑھیں: پاکستان، افغانستان اور ازبکستان کیلئے امریکا علاقائی فنڈز کا اجرا کرے گا

بین الافغان مذاکرات میں حالیہ پیش رفت پر بات کرتے ہوئے انہوں نے افغان امن عمل کو سبوتاژ یا خراب کرنے والوں سے محتاط رہنے کی ضرورت پر زور دیا، جو خطے میں انہیں واپس امن کی طرف جاتا ہوا دیکھنا نہیں چاہتے ہیں۔

وزیر خارجہ نے زور دیا کہ امن مذاکرات سے ایک تاریخی موقع ملا ہے جس سے افغانستان اور خطے میں پائیدار امن و استحکام کے قیام کے لیے افغان قیادت فائدہ اٹھائے۔

انہوں نے معاشی اور تجارتی شعبوں میں بہترین صلاحیتوں کے استعمال کی ضرورت پر زور دیا، جس سے افغانستان میں امن کے قیام اور علاقائی رابطوں کو استوار کیا جاسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد، کابل کا افغانستان میں تشدد کے خاتمے کیلئے مشترکہ کوششوں کو تیز کرنے پر اتفاق

وزیر خارجہ نے مزید بتایا کہ افغان امن عمل افغان مہاجرین کو عزت اور وقار کے ساتھ اپنے ملک میں واپسی کا موقع فراہم کیا ہے۔

ملاقات میں افغانستان کے وزیر خارجہ نے پاکستان کی افغان امن عمل میں مخلصانہ کوششوں کو سراہتے ہوئے وزیراعظم کے دورہ کابل اور اس کے اہم نتائج پر اظہار تشکر کیا۔

انہوں نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا بھی جنیوا کانفرنس میں شرکت کرنے اور پاکستان کی جانب سے افغانستان میں معاشی ترقی و تعمیر نو میں مدد فراہم کرنے پر شکریہ ادا کیا۔

وزیراعظم کے دورہ کابل کا قریب سے جائزہ لیتے ہوئے دونوں وزرائے خارجہ نے 'اے پی اے پی پی ایس میکانزم' کے تحت متعلقہ شعبوں میں تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں