وزیر ریلوے نے پاک افغان ٹرین سروس کے منصوبے کا اعلان کردیا

اپ ڈیٹ 04 دسمبر 2020
چمن کو ریل کے ذریعے اسپن بولدک سے جوڑنے سے دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان تجارت کو مزید فروغ ملے گا، شیخ رشید - فائل فوٹو:ڈان نیوز
چمن کو ریل کے ذریعے اسپن بولدک سے جوڑنے سے دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان تجارت کو مزید فروغ ملے گا، شیخ رشید - فائل فوٹو:ڈان نیوز

کوئٹہ: وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے پاک افغان سرحد کے قریب چمن سے اسپن بولدک تک ٹریک بچھاتے ہوئے پاکستان کو ریلوے کے ذریعے افغانستان سے منسلک کرنے کے منصوبے کا اعلان کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے یہ اعلان جمعرات کو دو روزہ دورے پر کوئٹہ پہنچنے کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں پاکستان چمن سے اسپن بولدک تک 11 کلومیٹر طویل ریلوے ٹریک بچھائے گا اور اس سلسلے میں ایک سروے مکمل کرلیا گیا ہے اور اس منصوبے کے پی سی ون کی تیاری جاری ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان کی ریلوے لائنز اور ان کی کہانیاں

اس موقع پر قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری اور پاکستان ریلوے کے اعلیٰ عہدیدار بھی موجود تھے۔

شیخ رشید نے کہا کہ چمن اور افغانستان کے سرحدی قصبے اسپن بولدک کے درمیان ریلوے ٹریک کی تعمیر کے بعد اگر افغان حکومت نے اپنی رضا مندی کا اظہار کیا تو اسپین بولدک سے قندھار تک ریلوے ٹریک کو بڑھانے کے لیے تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چمن کو ریل کے ذریعے اسپن بولدک سے جوڑنے سے دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان تجارت کو مزید فروغ ملے گا۔

کوئٹہ-چمن مسافر ٹرین کو دوبارہ شروع کرنے کے حکومت کے فیصلے کا ذکر کرتے ہوئے وزیر ریلوے نے کہا کہ یہ کامیابی کے ساتھ چل رہی ہے اور پاکستان ریلوے نے کوئٹہ - چمن ٹرین کا آپریشن نجی سیکٹر کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

سبی اور ہرنئی کے درمیان ٹرین سروس کی بحالی کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ٹرین سروس کی بحالی کے لیے تمام انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ سبی سے ہرنئی ٹریک پر کام مکمل ہوچکا ہے اور اب اس راستے کے تمام اسٹیشنز کی تزئین و آرائش کردی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان ریلوے 16 نومبر سے کراچی سرکلر ٹرین بحال کرنے کو تیار

انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی کلیئرنس ملنے کے بعد جلد ہی ٹرین سروس کا آغاز کردیا جائے گا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کوئٹہ سے مزید مسافر ٹرینوں کی سروسز دوبارہ شروع کرنے کا منصوبہ تھا تاہم کورونا وائرس کی وجہ سے بڑی تعداد میں لوگ ٹرینوں اور طیاروں کے ذریعے سفر کرنے سے گریز کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ریلوے نے ملک بھر میں بہت سی مال بردار ٹرینیں چلائی ہیں اور ان سے آمدنی حاصل کررہی ہے۔

شیخ رشید نے اپوزیشن کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جہاں کورونا وائرس کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے وہیں اپوزیشن عوامی اجتماعات منعقد کرکے لوگوں کی زندگیوں کے ساتھ کھیل رہے ہیں۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سیاستدان کبھی بھی مذاکرات کا دروازہ بند نہیں کرتے، سیاسی جماعتوں کو ملک کو درپیش مسائل کے حل کے لیے بات چیت کرنی چاہیے۔

تبصرے (0) بند ہیں