4 فیصد اضافے کے ساتھ 18 لاکھ ٹیکس ریٹرنز فائل کر دیے گئے

اپ ڈیٹ 10 دسمبر 2020
8دسمبر تک 18لاکھ ٹیکس ریٹرنز فائل کر دیے گئے— فائل فوٹو: اے ایف پی
8دسمبر تک 18لاکھ ٹیکس ریٹرنز فائل کر دیے گئے— فائل فوٹو: اے ایف پی

اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو 8 دسمبر کی آخری تاریخ تک تنخواہ دار، غیر تنخواہ دار افراد، افراد کی ایسوسی ایشن اور کمپنیوں کی انجمن سے سال 2020 کی ٹیکس وصولی کی آخری تاریخ 8 دسمبر تک 4 فیصد مزید انکم ٹیکس گوشوارے موصول ہوئے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ٹیکس سال 2019 کے اسی عرصے میں جمع 17 لاکھ 30 ہزار ٹیکس ریٹرنز فائل کیے گئے تھے جبکہ اس کے مقابلے میں بورڈ کو آخری تاریخ تک 18 لاکھ ریٹرنز موصول ہوئے۔

مزید پڑھیں: مالی سال 2020: ریٹرن فائل کرنے والوں کی تعداد میں 23 فیصد کمی

تاہم ایف بی آر ابھی کو پچھلے سال کی سطح سے 11 لاکھ ریٹرنز کم موصول ہوئے کیونکہ ٹیکس سال 2019 میں کل 29 لاکھ ریٹرنز جمع کروائے گئے تھے۔

ایف بی آر کے ایک سرکاری اعلامیے میں کہا گیا کہ بورڈ کو ٹیکس سال 2020 میں ٹیکس گوشواروں کے ساتھ 22 ارب روپے موصول ہوئے جبکہ گزشتہ سال 13.5 ارب روپے جمع ہوئے تھے جو 63 فیصد کا اضافہ ظاہر کرتے ہیں۔

دریں اثنا ایف بی آر نے ان ٹیکس دہندگان کے خلاف بھی فوری طور پر کارروائی کا فیصلہ کیا ہے جنہوں نے نہ تو ریٹرن داخل کیا اور نہ ہی توسیع کی اجازت طلب کی۔

حکومت نے آخری تاریخ میں توسیع نہیں کی لیکن افراد کو ان لینڈ ریونیو کے چیف کمشنرز کو درخواستیں دینے کی اجازت دی ہے تاکہ وہ ریٹرن فائل کرنے کے لیے 15 دن کی توسیع حاصل کر سکیں۔

یہ بھی پڑھیں: 2018 میں 36 فیصد فائلرز نے ٹیکس نہیں دیا

ایف بی آر کے مطابق حکومت نے آخری تاریخ کی ساکھ اور پیش گوئی کی بحالی کے ساتھ ساتھ ٹیکس کے نظم و ضبط کو فروغ دینے کے لیے 8 دسمبر کی ڈیڈ لائن میں توسیع نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

تاہم ساتھ ساتھ اس بات کو بھی یقینی بنایا گیا کہ ٹیکس دہندگان کو کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے اور اس حوالے سے بہت سارے خصوصی اقدامات اپنائے گئے۔

ان میں قانون کے تحت دستیاب فائلوں کی تاریخ میں توسیع کی درخواستوں کی آزادانہ قبولیت، آن لائن سہولت کے علاوہ مینوئل طریقے سے درخواستیں داخل کرنے کی فراہمی بھی شامل ہے، ٹیکس پریکٹیشنرز/ مشیروں کو ایک سے زیادہ مؤکلوں کے لیے ایک درخواست داخل کرنے کے قابل بنانا اور چیف کمشنروں کو مینوئل درخواستوں کو جمع اور ان کے دائرہ اختیار کو ان کی سطح پر ترتیب دینے کے لیے خصوصی ڈیسک قائم کرنے کے قابل بنانا بھی اس عمل کا حصہ ہے۔

مزید پڑھیں: ٹیکس فائلرز کی تعداد میں 40 فیصد اضافہ

ان اقدامات کے نتیجے میں ٹیکس دہندگان کی ایک بڑی تعداد نے توسیع کی درخواستیں دائر کیں جسے منظور کیا جارہا ہے، ایک اندازے کے مطابق کم از کم 3 لاکھ ٹیکس دہندگان نے اس سہولت کا استعمال کیا ہے جس کے نتیجے میں ممکنہ ریٹرنز فائنل کرنے والوں کی تعداد 2 لاکھ 11 ہزار ہوگئی ہے جو گزشتہ سال 9 دسمبر کے مقابلے میں 21 فیصد زیادہ ہے۔

مزید کہا گیا کہ درخواست دائر کرنے کا عمل بلا روک ٹوک جاری ہے اور جب 30 جون 2021 تک مزید اضافی ریٹرنز فائل کیے جائیں گے تو 2020 یہ موازنہ معنی خیز ہوگا۔

ایف بی آر نے ٹیکس دہندگان کے عزم اور اسے پورے ملک سے ٹیکس بار کے اراکین کی طرف سے حاصل ہونے والی تائید کی تعریف کی جنہوں نے اس طرح کے ٹیکس ریٹرنز کا ریکارڈ قائم کیا اور انکم ٹیکس کی ادائیگیوں کو ممکن بنایا، نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ آخری تاریخ میں عام توسیع کی اجازت نہ دینے کے فیصلے سے ٹیکس سسٹم پر اعتماد بڑھے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں