افغانستان: قاتلانہ حملے میں خاتون صحافی اور ان کا ڈرائیور ہلاک

10 دسمبر 2020
افغانستان میں رواں سال حملوں میں 10 صحافی و میڈیا ورکرز ہلاک ہوچکے ہیں — فائل فوٹو
افغانستان میں رواں سال حملوں میں 10 صحافی و میڈیا ورکرز ہلاک ہوچکے ہیں — فائل فوٹو

افغانستان کے مشرقی صوبے ننگرہار میں قاتلانہ حملے میں خاتون صحافی اور ان کا ڈرائیور ہلاک ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی 'رائٹرز' کے مطابق اینیکاس ریڈیو اور ٹی وی کی رپورٹر اور خواتین کے حقوق پر کام کرنے والی صحافی ملالئی میوند کی گاڑی پر جلال آباد میں حملہ کیا گیا، جس میں وہ ڈرائیور سمیت ہلاک ہوگئیں۔

افغانستان میں رواں سال حملوں میں 10 صحافی و میڈیا ورکرز ہلاک ہوچکے ہیں۔

صوبائی گورنر کے ترجمان عطاللہ خوغیانی نے کہا کہ 'فائرنگ کا واقعہ اس وقت پیش آیا جب 25 سالہ ملالئی اپنے دفتر جارہی تھیں'۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان: گاڑی میں نصب بم پھٹنے سے سابق نیوز اینکر سمیت 3 افراد ہلاک

واضح رہے کہ ملالئی میوند اپنے خاندان کی پہلی خاتون نہیں ہے جنہیں نشانہ بنایا گیا، پانچ سال ان کی والدہ و سماجی کارکن کو بھی مسلح افراد نے حملہ کرکے قتل کردیا تھا۔

دوسری جانب اینیکاس ریڈیو اور ٹی وی کو پہلے بھی ہدف بنایا جاچکا ہے اور 2018 میں اس کے مالک انجینئر زلمے کو تاوان کے لیے اغوا کرلیا گیا تھا۔

افغانستان میں میڈیا کی حمایت کرنے والی تنظیم 'نئی' نے اپنے بیان میں کہا کہ 'ملالئی کے قتل سے خواتین صحافیوں کے لیے ورکنگ فیلڈ مزید چھوٹی ہوگئی ہے، جبکہ صحافی اب اس طرح سے اپنے فرائض انجام نہ دے سکیں جس طرح وہ پہلے دے رہے تھے'۔

داعش نے حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا۔

مزید پڑھیں: افغانستان: نیوز چینل کی گاڑی پر ’حملہ‘، صحافی اور ڈرائیور ہلاک

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ ریڈیو آزادی کے صحافی الیاس داعی جنوبی صوبے ہلمند میں ہونے والے بم دھماکے میں ہلاک ہوئے تھے۔

طلوع نیوز کے سابق نیوز اینکر یما سیاوش بھی گزشتہ ماہ کابل میں اسی طرح کے بم دھماکے میں ہلاک ہوگئے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں