ترسیلات زر مسلسل چھٹے ماہ 2 ارب ڈالر سے زائد

12 دسمبر 2020
پاکستان میں چھٹے مہینے ترسیلات زر 2 ارب ڈالر سے تجاوز کیں—فائل فوٹو: اے ایف پی
پاکستان میں چھٹے مہینے ترسیلات زر 2 ارب ڈالر سے تجاوز کیں—فائل فوٹو: اے ایف پی

کراچی: ملک میں مسلسل چھٹے مہینے ماہ نومبر میں ترسیلات زر 2 ارب ڈالر سے زائد رہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک پاکستان کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق نومبر میں ترسیلات زر ماہانہ بنیادوں پر اکتوبر کے مقابلے میں 2.4 فیصد بڑھ کر 2 ارب 34 ارب ڈالر رہیں۔

تاہم رواں مالی سال کے پہلے 5 ماہ میں ترقی گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 27 فیصد دیکھی گئی۔

اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ ’مالی سال 21 میں جولائی سے نومبر کے دوران ورکرز ترسیلات زر غیر معمولی سطح 11 ارب 77 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 26.9 فیصد زیادہ ہے‘۔

مزید پڑھیں: پاکستان کی معیشت کیلئے مزید اچھی خبریں آرہی ہیں، وزیر اعظم

پاکستان ترسیلات زر کے بہاؤ پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے جس کا اندازہ اسٹیٹ بینک کے مجموعی غیرملکی زرمبادلہ سے ہوتا ہے جو گزشتہ ہفتے 13 ارب 29 کروڑ 80 لاکھ ڈالر تھے جو 5 ماہ کے دوران آئی مجموعی ترسیلات زر سے صرف ڈیڑھ ارب ڈالر زیادہ تھے۔

مرکزی بینک کی جانب سے ترسیلات زر میں ایک اور اہم رجحان جس کی نشاندہی کی گئی وہ اوسط ورکرز ترسیلات زر تھیں جو تقریباً آدھا ارب (49 کروڑ 90 لاکھ ڈالر) رہی جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں مالی سال 21 کے ہر ماہ میں زیادہ تھی۔

اس سے قبل اسٹیٹ بینک نے اپنی سالانہ رپورٹ میں حکومت کو عرب ریاستوں سے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی بڑے پیمانے پر وطن واپسی کے امکان پر خبردار کیا تھا اور کہا تھا کہ وہ ان لاکھوں پاکستانیوں کو ملک میں دوبارہ بحال کرنے کے لیے جامع منصوبہ تشکیل دے۔

بینک نے کہا تھا کہ یہ امیگریشین خلیجی معیشتوں کی تیل کی آمدنی میں کمی کا نتیجہ ہے کیونکہ کووڈ 19 کی وجہ سے عالمی طلب متاثر ہوئی ہے، مزید یہ کہ مشرق وسطیٰ میں سیاسی تخلیط ان ممالک میں پاکستان سے ورکرز کے بہاؤ کو بھی کم کرسکتی ہے۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق نومبر میں ورکرز ترسیلات زر گزشتہ سال کے اسی ماہ کے مقابلے میں 28.4 فیصد زیادہ تھی۔

یہ بھی پڑھیں: ترسیلات زر میں مسلسل پانچویں ماہ بھی اضافہ، اکتوبر میں 2 ارب 30 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں

ادھر 5 ماہ کے دوران سب سے زیادہ ترسیلات زر سعودی عرب سے وصول ہوئیں جو 28.2 فیصد اضافے سے 3 ارب 33 کروڑ ڈالر رہیں، اس کے علاوہ امریکا اور برطانیہ سے بھی ترسیلات میں بڑا اضافہ دیکھا گیا اور یہ بالترتیب 52 فیصد سے ایک ارب ڈالر اور 53.7 فیصد سے ایک ارب 55 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں۔

تاہم دوسرے نمبر پر سب سے زیادہ بہاؤ متحدہ عرب امارات سے دیکھا گیا اور یہ 7.6 فیصد اضافے سے 2 ارب 44 کروڑ 40 لاکھ ڈالر رہی۔

5 ماہ کے دوران جی سی سی سے ترسیلات زر 8.5 فیصد بڑھ کر ایک ارب 33 کروڑ 38 لاکھ ڈالر رہی، مزید یہ کہ یورپین یونیس سے بھی اس میں اضافہ ہوا اور یہ 37.3 فیصد بڑھ کر ایک ارب 2 کروڑ 40 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں