دفتر خارجہ نے بھارتی وزیر کے دہشت گردی سے متعلق الزامات مسترد کردیے

اپ ڈیٹ 14 دسمبر 2020
دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ بھارت کے بے بنیاد الزامات اسے سچ میں تبدیل نہیں کر سکتے ہیں—فائل فوٹو: اے پی پی
دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ بھارت کے بے بنیاد الزامات اسے سچ میں تبدیل نہیں کر سکتے ہیں—فائل فوٹو: اے پی پی

پاکستان نے بھارتی وزارت خارجہ اور دیگر بھارتی رہنماؤں کی جانب سے دہشت گردی سے متعلق الزامات کو واضح طور پر مسترد کردیا۔

دفتر خارجہ کے ترجمان نے ایک جاری بیان میں کہا کہ 'بھارت کے بے بنیاد الزامات اسے سچ میں تبدیل کر سکتے ہیں اور نہ ہی اس سے عالمی سطح پر پاکستان مخالف پروپیگنڈے کی ماسٹر مائنڈ اور پاکستان کے خلاف ریاستی دہشت گردی کی حقیقت ختم ہو سکتی ہے'۔

ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ پاکستان کا عالمی برادری کو پیش کردہ ڈوزیئرز اور ڈس انفو لیب کی رپورٹ خود اپنے آپ کو بیان کررہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پروپیگنڈا مہم: بھارت کے اظہار لاتعلقی پر پاکستان کا جوابی وار

بیان میں کہا گیا کہ آر آر ایس سے متاثرہ بی جے پی حکومت جھوٹی داستانیں بیان کر کے نہ تو اپنی داخلی ناکامیوں سے توجہ ہٹا سکتی ہے اور نہ ہی عالمی برادری سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کے ساتھ ساتھ اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں پر ظلم و ستم چھپا سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ خطے میں پائیدار امن اور استحکام کے لیے بھارت کو ریاستی پالیسی کے طور پر دہشت گردی کا استعمال اور پاکستان کے تشخص کو خراب کرنے کی عالمی مہم کو روکنا ہوگا۔

ترجمان دفتر خارجہ نے مطالبہ کیا کہ بھارت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے متعلقہ قراردادوں کے تحت کشمیری عوام کو حق خودارادیت کے استعمال کا حق دے۔

پاکستان میں بھارتی دہشت گردی کے ثبوت

یاد رہے کہ 14 نومبر کو وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے مشترکہ پریس کانفرنس میں پاکستان میں بھارت کی جانب سے دہشتگردی اور دہشتگردوں کو مالی معاونت کے ثبوت پیش کیے اور اس حوالے سے ایک ڈوزیئر بھی جاری کیا تھا۔

مزید پڑھیں: پاکستان نے بھارتی دہشتگردی کے ثبوت اقوام متحدہ کو دے دیے

اس کے ساتھ ساتھ بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے ایجنٹس کی آڈیو اور ویڈیو بھی پریس کانفرنس میں دکھائی گئی تھی اس کے ساتھ ساتھ مختلف ’ناقابل تردید‘ ثبوت پیش کیے گئے تھے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ پاکستان کی جانب سے پیش کیے گئے ثبوت بھارت کی جانب سے مالیاتی اور مواد کی سطح پر متعدد دہشت گرد تنظیموں کی مدد کی عکاسی کرتے ہیں جس میں اقوام متحدہ کی جانب سے کالعدم قرار دی گئی جماعت الاحرار، بی ایل اے اور ٹی ٹی پی شامل ہیں۔

بعدازاں 25 نومبر کو پاکستان کی جانب سے بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے ناقابل تردید ثبوتوں پر مشتمل ڈوزیئر اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کو پیش کردیا گیا تھا۔

ڈس انفو لیب کی رپورٹ

یاد رہے کہ چند روز قبل جعلی خبروں سے متعلق کام کرنے والے یورپی ادارے ‘ ای یو ڈس انفو لیب‘ نے غلط معلومات پھیلانے والے ایسے بھارتی نیٹ ورک کو بے نقاب کیا تھا جو سال 2005 سے ایسے ممالک، جن کے دہلی کے ساتھ اختلافات ہوں بالخصوص پاکستان، کو بدنام کرنے کے لیے کام کررہا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کے خلاف عالمی سطح پر لابی کرنے والا بھارتی نیٹ ورک بے نقاب

گزشتہ برس بھی یورپی یونین کی ڈِس انفو لیب نے 65 ممالک میں بھارتی مفادات کے لیے کام کرنے والے 265 مربوط جعلی مقامی میڈیا آؤٹ لیٹس کا نیٹ ورک بے نقاب کیا تھا جس میں متعدد مشتبہ تھنک ٹینکس اور این جی اوز بھی شامل تھیں۔

حالیہ تحقیقات میں بھارتی کرونیکل کے عنوان سے تحقیقات میں ایک اور بھارتی نیٹ ورک بے نقاب ہوا جس کا مقصد بھارت میں پاکستان مخالف (اور چین مخالف) جبکہ بھارت کے حق میں جذبات کو تقویت دینا تھا۔

بین الاقوامی سطح پر یہ نیٹ ورک بھارت کی قوت کو مستحکم اور تشخص کو بہتر بنانے کے ساتھ حریف ممالک کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کے لیے کام کررہا تھا تاکہ بھارت کو یورپی یونین اور اقوامِ متحدہ جیسے اداروں کی مزید حمایت سے فائدہ حاصل ہو۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں