افغانستان: بم دھماکے میں کابل کے ڈپٹی گورنر ہلاک

اپ ڈیٹ 15 دسمبر 2020
دھماکے سے گاڑی تباہ ہوگئی—تصویر بشکریہ طلوع نیوز
دھماکے سے گاڑی تباہ ہوگئی—تصویر بشکریہ طلوع نیوز

افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ہونے والے ایک بم دھماکے کے نتیجے میں دارالحکومت کے ڈپٹی گورنر ہلاک ہوگئے۔

برطانوی خبررساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ میں سیکیورٹی حکام کے حوالے سے بتایا گیا کہ نامعلوم حملہ آوروں نے بم ان کی کار کے ساتھ منسلک کردیا تھا۔

افغان نشریاتی ادارے طلوع نیوز کی رپورٹ کے مطابق دھماکے میں کابل کے ڈپٹی گورنر محبوب اللہ محبی کے ساتھ ان کے سیکریٹری بھی مارے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: کابل راکٹ حملوں سے لرز اٹھا، 8 شہری ہلاک، پاکستان کا اظہار مذمت

دھماکا کابل کے پی ڈی 9 علاقے مکروریاں چہارم میں مقامی وقت کے مطابق صبح 9 بج کر 40 منٹ پر ہوا، تاہم کسی عسکری گروہ نے دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔

خیال رہے کہ ایک جانب جہاں طالبان اور افغان حکومت کے درمیان بین الافغان مذاکرات کی کوششیں آگے بڑھ رہی ہیں وہیں افغانستان میں مسلسل شورش کے واقعات بھی رونما ہورہے ہیں۔

قبل ازیں گزشتہ ہفتے کابل میں افغان حکومت کے ایک پراسیکیوٹر کو اس وقت گولی مار کر قتل کردیا گیا تھا جب وہ اپنے کام پر جارہے تھے۔

30 نومبر کو افغانستان میں فوجی اڈے پر ہونے والے ایک خودکش کار بم دھماکے کے نتیجے میں 30 سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔

اس سے قبل 21 نومبر کو افغانستان کے دارالحکومت کابل کے گنجان آباد علاقوں پر متعدد راکٹ حملے ہوئے تھے جن میں کم از کم 8 افراد ہلاک ہوئے۔

مزید پڑھیں:کابل یونیورسٹی میں کتب میلے کے دوران دھماکا، ہلاکتوں کی تعداد 25 ہوگئی

راکٹ کابل کے مختلف علاقوں میں گرے جن میں انتہائی حساس علاقہ وزیر اکبر خان اور شہرِ نو بھی شامل ہیں۔

گزشتہ ماہ کے اوائل میں کابل یونیورسٹی میں ایرانی کتب میلے کے افتتاح کے موقع پر دھماکے کے بعد فائرنگ کے نتیجے میں 25 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں