پاک-چین مشترکہ فضائی مشقیں جنگی تیاریوں کے فروغ کیلئے اہم ہیں، آرمی چیف

اپ ڈیٹ 19 دسمبر 2020
سربراہ پاک فوج نے ایئربیس کا دورہ کیا—تصویر: آئی ایس پی آر
سربراہ پاک فوج نے ایئربیس کا دورہ کیا—تصویر: آئی ایس پی آر

اسلام آباد: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے چین کے ساتھ جنگی تیاریوں اور بہترین روابط پر زور دیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاک-چین مشترکہ فضائی مشق شاہین-9 کے معائنے کے لیے ایئر بیس کے دورے کے موقع پر پاک فوج کے سربراہ کا کہنا تھا کہ بڑھتے ہوئے جیو اسٹریٹجک چیلنجز کا سامنا کرنے لیے چین کے ساتھ مشترکہ مشقیں دونوں ممالک کی جنگی تیاریاں بڑھانے کے لیے اہم ہیں۔

شاہین-9 مشقیں جس میں پاک فضائیہ اور پیپلز لبریشن آرمی ایئرفورس حصہ لے رہی ہیں وہ اس سال پاکستان میں منعقد ہوئی ہیں، یہ مشقیں سال 2011 سے باری باری دونوں ممالک کے درمیان باقاعدگی سے ہوتی ہیں۔

مزید پڑھیں: پاک-چین مشترکہ اعلامیے پر بھارت کا 'غیر ذمہ دارانہ' بیان مسترد

واضح رہے کہ مسئلہ کشمیر کی وجہ سے پاکستان اور بھارت کے تعلقات طویل عرصے سے کشیدہ ہیں، تاہم 45 سال بعد رواں سال چین کے ساتھ بھارت کے مہلک تصادم نے خطے کی سیکیورٹی صورتحال کو کافی تبدیل کردیا ہے۔

اسی تناظر میں دونوں ممالک (پاکستان اور چین) کی جنگی تیاری اور باہمی تعاون کو بڑھانے سے متعلق جنرل قمر جاوید باجوہ کا بیان بہت اہم ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 2020 میں پاک ۔ چین تعلقات صرف سی پیک تک محدود نہیں رہیں گے،چینی سفیر

جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ مشترکہ مشق سے دونوں فضائی افواج کی جنگی صلاحیتوں میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا اور طاقت اور ہم آہنگی کے ساتھ ان کے درمیان باہمی تعاون کو فروغ دے گا۔

اس موقع پر آرمی چیف نے بہترین آپریشنل نتائج کے لیے انٹرسروسز ہم آہنگی اور تعاون بہتر بنانے پر زور دیا۔

انہوں نے پی اے ایف کی پیشہ ورانہ مہارت، لگن اور بلند حوصلے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پاک فضائیہ کی پیشہ ورانہ مہارت نے اسے دنیا میں بہترین فضائیہ میں سے ایک بنا دیا ہے۔


یہ خبر 19 دسمبر 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں