پاک ۔ ایران بین الاقوامی بارڈر کراسنگ پوائنٹ کا افتتاح

اپ ڈیٹ 20 دسمبر 2020
فریقین نے سرحدی علاقوں میں تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لے بارڈر مارکیٹ کھولنے کے امکان پر بھی تبادلہ خیال کیا — فائل فوٹو / ڈان
فریقین نے سرحدی علاقوں میں تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لے بارڈر مارکیٹ کھولنے کے امکان پر بھی تبادلہ خیال کیا — فائل فوٹو / ڈان

گوادر میں پاک ۔ ایران بین الاقوامی بارڈر کراسنگ پوائنٹ کا افتتاح کردیا گیا۔

وزیر برائے دفاعی پیداوار زبیدہ جلال اور ایران کے وزیر برائے روڈ اینڈ اربن ڈیولپمنٹ محمد اسلامی نے بارڈر کراسنگ کا افتتاح کیا۔

افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے زبیدہ جلال نے کہا کہ بارڈر کراسنگ ملحقہ علاقوں کے لوگوں کی فلاح و بہبود اور خوشحالی میں معاون ثابت ہوگی اور لوگوں کی نقل و حرکت، دوطرفہ تجارت اور معاشی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ بارڈر کراسنگ سے دونوں ریاستوں کے مابین وسیع تر تعاون کو بھی یقینی بنایا جائے گا، سرحدی باڑ لگنے سے سلامتی کی صورتحال مزید بہتر ہوگی جبکہ سرحدی علاقوں میں تجارتی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا۔

بارڈر کراسنگ پوائنٹ کے افتتاح کے موقع پر دونوں فریقین نے سرحدی علاقوں میں تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لے بارڈر مارکیٹ کھولنے کے امکان پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

یہ بھی پڑھیں: ایران کا پاکستان کے ساتھ تجارت کے فروغ کیلئے ایک اور سرحدی گزرگاہ کھولنے کا اعلان

افتتاحی تقریب میں ایران کے صوبے بلوچستان و سیستان کے گورنر سید احمد علی محباتی، ایران میں پاکستان کے سفیر رحیم حیات قریشی اور سینیئر عہدیداروں نے شرکت کی۔

واضح رہے کہ رواں سال نومبر میں پاکستان اور ایران کی جانب سے آپس میں باہمی تعاون کو مضبوط کرنے پر اتفاق کے ساتھ ہی ایران نے پاکستان کے ساتھ تجارت کے فروغ کے لیے ایک اور سرحدی گزرگاہ (باڈر کراسنگ) کھولنے کا اعلان کیا گیا تھا۔

یہ اعلان ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف کی جانب سے دورہ اسلام آباد کے دوران کیا گیا۔

ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف سیاسی اور اقتصادی ماہرین پر مشتمل ایک وفد کی قیادت کرتے ہوئے دو روزہ دورے پر پاکستان آئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں