روسی حکومت نے اپوزیشن لیڈر کے زہر دینے کے الزام کو مذاق قرار دے دیا

اپ ڈیٹ 22 دسمبر 2020
نیوالنی کو اگست میں جرمنی منتقل کیا گیا تھا—فوٹو: اے ایف پی
نیوالنی کو اگست میں جرمنی منتقل کیا گیا تھا—فوٹو: اے ایف پی

روس کی حکومت نے اپوزیشن لیڈر الیکسی نیوالنی کی جانب سے ان کی پینٹ کے اندر زہر رکھ کر قتل کرنے کی سازش کے الزام کو مذاق قرار دے دیا۔

خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق الیکسی نیوالنی نے گزشتہ روز اپنے ریکارڈ بیان میں کہا تھا کہ ریاستی خفیہ ایجنسی کے ایجنٹ نے انہیں بتایا کہ دیگر چیزوں کے ساتھ ساتھ زہر ان کے انڈر ویئر میں رکھا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: روسی اپوزیشن رہنما ناوالنی کوما سے باہر آ گئے

نیوالنی کا کہنا تھا کہ میں نے اس آدمی کو مطمئن کرنے کے لیے خود کو روسی سیکیورٹی کا ایک سینئر عہدیدار ظاہر کیا جبکہ روسی سیکیورٹی سروس ایف ایس بی نے ریکارڈنگ کو جعلی قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔

روسی صدر ویلادیمیر پیوٹن کے ترجمان دیمرتی پیسکوف نے صحافیوں کو بتایا کہ میرے خیال میں نیوالنی کو نفسیاتی مسائل کا سامنا ہے تاہم یہ بات انہوں نے ذاتی حیثیت میں کہی۔

انہوں نے کہا کہ 'ہم کہہ سکتے ہیں کہ مریض (نیوالنی) کو ظلم و ستم کا عارضہ لاحق ہوگیا ہے اور ان میں خودنمائی کی نشانیاں بھی واضح طور پر دیکھی جا سکتی ہیں'۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر نیوالنی کی ترجمان کیر یارمیش نے بتایا کہ ایسا لگتا کہ روسی صدر کے ترجمان کو بڑھا چڑھا کر بولنے کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا ہے اور ان کی طرف سے مذاق قرار دینا کریملن کی جانب سے سچ کو دھندلا کرنے کی کوشش ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیوٹن نے خود حال ہی میں تصدیق کی تھی کہ ریاستی اداروں کے ایجنٹ نیوالنی پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور اب کریملن ان پر مذاق اور خود نمائی کے الزامات عائد کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: روسی اپوزیشن رہنما الیکسی ناوالنی کو زہر دے دیا گیا

یاد رہے کہ روسی صدر پیوٹن کے سب سے بڑے ناقد نیوالنی کو اگست میں جہاز میں گرنے کے بعد کومے کی حالت میں طبی امداد کے لیے جرمنی منتقل کردیا گیا تھا۔

جرمنی میں ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ نیوالنی کو نوویچوک کے طرز پر زہر دے کر جان سے مارنے کی کوشش کی گئی تھی اور اس بیان کو کئی مغربی ممالک نے تسلیم کر لیا تھا۔

برطانوی حکام نے کہا تھا کہ سوویت دور کا نوویچوک، وہ زہر ہے جس کا 2018 میں انگلینڈ میں سابق روسی جاسوس سرگئی اسکریپال اور ان کی بیٹی پر استعمال کیا گیا تھا۔

روس نے کہا تھا کہ نیوالنی کو زہر دینے میں کریملن کا کوئی کردار نہیں اور جرمنی پر ثبوت فراہم نہ کرنے کا الزام بھی عائد کیا تھا۔

مزید پڑھیں: زہر کے مبینہ حملے کے بعد روسی صدر کے ناقد الیکسی ناوالنی جرمنی منتقل

جرمنی کے وزیر خارجہ ہیکو ماس نے بیان میں کہا تھا کہ ناوالنی کے کیس میں روس کا ردعمل اس بات کا تعین کرے گا کہ جرمنی نورڈ اسٹریم 2 پائپ لائن منصوبے پر اپنی طویل عرصے سے جاری حمایت جاری رکھے گا یا نہیں جہاں یہ منصوبہ روس سے جرنی تک گیس لانے کا ذریعے بنے گا۔

اس سے قبل جرمن چانسلر گیس پائپ لائن منصوبے اور ناوالنی قتل کیس کو علیحدہ رکھنے پر اصرار کر رہی تھیں جس کی امریکا نے شدید مخالفت کی تھی، لیکن روس نے اس مؤقف کی حمایت کی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں