شامی فضائیہ کا اسرائیل کی جارحانہ کارروائی ناکام بنانے کا دعویٰ

اپ ڈیٹ 25 دسمبر 2020
شامی فورسز کے مطابق حملے کو ناکام بنا دیا گیا— فوٹو:رائٹرز
شامی فورسز کے مطابق حملے کو ناکام بنا دیا گیا— فوٹو:رائٹرز

شام کی فضائیہ نے حماہ کے علاقے مصیاف میں اسرائیلی جارحیت کو ناکام بنانے کا دعویٰ کردیا۔

خبر ایجنسی 'رائٹرز' کی رپورٹ کے مطابق سرکاری ٹی وی نے شام کی فوج کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ فضائیہ نے اسرائیل کی جانب سے درمیانی شب کو کی گئی جارحیت کا مقابلہ کیا اور اسے ناکام بنا دیا۔

مزید پڑھیں: شام میں اسرائیل کے فضائی حملے، 23 افراد ہلاک

بیان میں کہا گیا کہ 'دشمن اسرائیل نے صبح 12:40 کے وقت لبنان کے شہر سے شام کے مغربی علاقے حماہ کے شہر مصیاف پر میزائل داغ دیا تھا'۔

شامی فوج نے کہا کہ 'ہمارے فضائی دفاع نے میزائل کو ناکام بنایا اور ان میں سے اکثر کو گرا دیا'۔

اس سے قبل ٹی وی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ شام کے وسطی علاقے میں دھماکوں کی آواز سنی گئی ہے۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اس سے قبل اسرائیلی طیارے لبنان میں پرواز کر رہے تھے اور بیروت کے شہریوں کا کہنا تھا کہ شہر کے اوپر فضا میں میزائل نظر آرہے تھے۔

رپورٹس کے مطابق اسرائیل اکثر اوقات لبنان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرتا رہتا ہے اور اس نے 2011 میں شروع ہونے والی خانہ جنگی سے اب تک کئی مرتبہ شام پر فضائی حملے اسی راستے سے کیے ہیں۔

اسرائیل کی طرف شام میں کارروائیوں کا اعتراف کئی مرتبہ کیا گیا ہے لیکن ان کا مؤقف ہے کہ صدر بشارالاسد کی مدد کے لیے ایران کی موجودگی ان کے خطرہ ہے اور ان کے خلاف حملے جاری رہیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی فضائیہ کی شام پر بمباری، فوجیوں سمیت 10 افراد ہلاک

برطانوی امدادی تنظیم سیرین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے بھی مصیاف میں کارروائی کی رپورٹ دی ہے اور کہا کہ یہ حملہ ممکنہ طور پر اسرائیل کی جانب سے کیا گیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس حملے کا مقصد بظاہر سرکاری فورسز اور ایرانی حمایت یافتہ جنگجوؤں کو نشانہ بنانا تھا تاہم مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔

اس سے قبل 18 نومبر کو اسرائیل نے شام اور ایران کے اہداف کو نشانہ بنانے کا اعلان کرتے ہوئے شام کے مختلف علاقوں پر بمباری کی تھی جس کے نتیجے میں 3 فوجیوں سمیت 10 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

انسانی حقوق کی تنظیم کا کہنا تھا کہ بمباری سے کم از کم 10 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ شام کی سرکاری خبر ایجنسی نے 3 فوجیوں کی ہلاکت اور ایک زخمی کی رپورٹ دی تھی۔

انسانی حقوق کے ادارے کا کہنا تھا کہ ہلاک افراد میں 5 کا تعلق ایران کی القدس فورس سے تھا اور 2 لبنانی یا عراقی تھے، جبکہ شامی حکومت کے حامی ایک کمانڈر نے ہلاک افراد میں ایرانی یا کسی لبنانی کی موجودگی کے تاثر کو رد کیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں