پی ڈی ایم اور سونامی دونوں بند گلی میں داخل ہوگئی ہیں، سراج الحق

25 دسمبر 2020
سراج الحق نے کہا کہ چاہتا ہوں کہ وزیر اعظم کو تربیت کے لیے دوبارہ کسی پرائمری اسکول میں داخل کرایا جائے — فوٹو: جماعت اسلامی ٹوئٹر
سراج الحق نے کہا کہ چاہتا ہوں کہ وزیر اعظم کو تربیت کے لیے دوبارہ کسی پرائمری اسکول میں داخل کرایا جائے — فوٹو: جماعت اسلامی ٹوئٹر

جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق کا کہنا ہے کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) بند گلی میں داخل ہوگئی ہیں اور اب سونامی بھی اختتام پذیر ہے اور وہ بھی بند گلی میں ہے۔

گوجرانوالہ میں جماعت اسلامی کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ 'پی ڈی ایم کے ایک جلسے میں اسلامی نظام کا مطالبہ نہیں ہوا، جو اتحاد اسلامی نفاذ کیلئے نہیں ہم نے اس اتحاد سے خود کو فاصلے پر رکھا ہے، ہم سیاسی بریانی کا حصہ نہیں بنے، پی ڈی ایم ایک سرخ، نیلا پیلا رنگ رنگیلا اتحاد ہے جس کی کوئی سمت کوئی، لیڈر اور منشور نہیں ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'پی ڈی ایم بند گلی میں داخل ہوگئی ہیں اور اب سونامی بھی اختتام پذیر ہے اور وہ بھی بند گلی میں ہے، عمران خان نے آج بھی کہا کہ پی ٹی آئی اور فوج ایک صفحے پر ہیں، میں اسٹیبلشمنٹ کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ اگر وہ چاہتی ہے کہ سیاستدان ان سے متعلق بات نہ کریں تو وہ بھی سیاست میں مداخلت نہ کریں، اسٹیبلشمنٹ کوئلے کی دکان پر بیٹھے گی تو وردی ضرور داغدار ہوگی'۔

یہ بھی پڑھیں: حکومتی پابندی کے باوجود جماعت اسلامی کا بھی جلسے کا اعلان

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ 'آج کے دن قائد اعظم محمد علی جناح کے سامنے پوری قوم شرمندہ ہے، ان کے بعد ایسٹ انڈیا کمپنی اور تاج برطانیہ کے غلاموں اور ان کے ایجنٹوں نے اس دھرتی پر قبضہ کیا، انہوں نے پاکستان کے جغرافیہ اور نظریے کے ساتھ بھی غداری کی، انہوں نے قائد اعظم کے پاکستان کو توڑا اور اسے عالمی بینک اور آئی ایم ایف کا غلام بنایا'۔

انہوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 'کروڑ عوام کا وزیراعظم آج اعتراف کرتا ہے میری تربیت اور ٹریننگ نہیں، میں چاہتا ہوں کہ آپ کو تربیت کے لیے دوبارہ کسی پرائمری اسکول میں داخل کرایا جائے تاکہ کوئی اچھا استاد آپ کی تربیت کرسکے، آپ کو تجربہ دے سکے، جنہوں نے آپ کو لاکر بٹھایا انہوں نے آپ سے زیادہ عوام کے ساتھ ظلم کیا ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'یہ کہتے ہیں یوٹرن لینا بڑے قائد کی نشانہ ہے، یوٹرن لینا جھوٹ کا دوسرا نام ہے، آپ نے مسلسل یوٹرن لے کر پاکستان کا بیڑا غرق کردیا'۔

سراج الحق نے کہا کہ 'آئی ایم ایف کی ٹیم اسلام آباد میں موجود ہے جو کہتی ہے کہ مہنگائی میں مزید اضافہ کرو، وزیر اعظم اور حکومت نے ماؤں کے ساتھ ظلم کیا، آج بچوں کو پلانے کے لیے دودھ کا ڈبہ 16 سو کا ملتا ہے جبکہ ادویات کی قیمتوں میں 3 سے 5 سو فیصد اضافہ کیا گیا۔'

مزید پڑھیں: پی ڈی ایم اُس گھوڑے پر سوار ہونا چاہتی ہے جس پر پی ٹی آئی موجود ہے، سراج الحق

انہوں نے کہا کہ 'اس حکومت نے کہا تھا کہ ہماری کابینہ مختصر ہوگی، آج کابینہ ارکان کی تعداد 50 سے بھی بڑھ گئی ہے، وزرا ایک دوسرے کو جانتے نہیں ہے، وزیر اعظم کو خود بھی معلوم نہیں کہ کون ان کا وزیر ہے کون مشیر'۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ 'وزیر اعظم نے غریبوں کو گھر دینے کا وعدہ کیا تھا، انہوں نے 111 لاکھ روپے دے کر اپنے گھر کو تو قانونی بنایا مگر غریبوں کی جھونپڑیوں کو غیر قانونی بول کر بلڈوزر چلایا، آئندہ کسی سرکاری آدمی نے کسی غریب کی جھونپڑی پر ہاتھ بڑھایا ہمارا ہاتھ ان پر ہوگا، ہم ان سرکاری ملازموں کو نشان عبرت بنائیں گے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'لینڈ مافیا، ڈرگ مافیا، شوگر مافیا، تیل مافیا تمام سیاسی جماعتوں میں موجود ہیں لیکن اب ظالم جاگیرداروں اور کرپٹ سرمایہ داروں کی سیاست کو زمین میں دفن کرنے کا وقت آگیا ہے، شہزادے شہزادیاں شہر شہر جاکر اپنا چہرہ دکھا رہے ہیں، ان شہزادے شہزادیوں کے عالیشان محلات، کوٹھیوں، جائیدادوں کا حساب کریں گے'۔

تبصرے (0) بند ہیں