’ریپ‘ و جنسی جرائم میں قید آر کیلی کے ٹرائلز ایک سال تک ملتوی

اپ ڈیٹ 31 دسمبر 2020
آر کیلی کے خلاف رواں ماہ شکاگو کی عدالت میں کیس کی سماعت شروع ہونی تھی — فائل فوٹو: اے پی
آر کیلی کے خلاف رواں ماہ شکاگو کی عدالت میں کیس کی سماعت شروع ہونی تھی — فائل فوٹو: اے پی

متعدد نابالغ اور کم عمر لڑکیوں سمیت خواتین کو جنسی تشدد کا نشانہ بنانے، ریپ اور انہیں جنسی لذت کے لیے ایک سے دوسری جگہ منتقل کرنے کے الزام میں قید امریکی گلوکار رابرٹ سلویسٹر کیلی (آر کیلی) کے تمام کیسز کی سماعتیں ایک سال تک ملتوی کردی گئیں۔

خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ (اے پی) کے مطابق آر کیلی کے خلاف چائلڈ پورنوگرافی سمیت دیگر الزامات کے کیسز کی سماعت رواں ماہ شکاگو کی عدالت میں ہونی تھی۔

تاہم فیڈرل کورٹ کے جج نے کورونا وائرس کے پیش نظر ان کے ٹرائل کی سماعتیں ستمبر 2021 تک ملتوی کردیں۔

آر کیلی کو جولائی 2019 میں کم عمر و نابالغ لڑکیوں کے ریپ و جنسی استحصال کے الزامات میں گرفتار کیا گیا تھا، تاہم بعد ازاں انہیں ضمانت پر رہا بھی کیا گیا تھا لیکن پھر انہیں گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا تھا۔

آر کیلی تاحال جیل میں ہیں اور ان پر لگائے گئے مختلف الزامات کے کیسز مختلف عدالتوں میں زیر سماعت ہیں، جن پر رواں برس اپریل، ستمبر اور رواں ماہ دسمبر میں سماعتیں ہونی تھیں تاہم کورونا کے پیش نظر اس پر سماعتیں شروع نہ ہوسکیں۔

خیال کیا جا رہا تھا کہ رواں ماہ ان کے ٹرائل کی سماعتیں شروع ہوں گی تاہم ایسا نہ ہوسکا اور عدالت نے ان کے خلاف کیس کی سماعت ستمبر 2021 تک کے ملتوی کردیں۔

اب آر کیلی کے خلاف بعض کیسز کی سماعت اپریل 2021 میں ہونے کا امکان ہے جب کہ چائلڈ پورنوگرافی سمیت دیگر الزامات کے کیسز کی سماعت ستمبر 2021 میں ہونے کی توقع ہے۔

آر کیلی پر دوسری بیوی اینڈریا کیلی نے بھی بدترین جنسی تشدد کے الزام عائد کر رکھے ہیں — فوٹو: دی سورسز
آر کیلی پر دوسری بیوی اینڈریا کیلی نے بھی بدترین جنسی تشدد کے الزام عائد کر رکھے ہیں — فوٹو: دی سورسز

تاہم اس حوالے سے بھی یقینی طور پر کچھ نہیں کہا جا سکتا، کیوں کہ تاحال کورونا کی وبا پر قابو نہیں پایا جا سکا۔

یہ بھی پڑھیں: آر کیلی جنسی جرائم کیس، گلوکار کے تین دوستوں پر متاثرین کو دھمکانے کا الزام

خیال رہے کہ آر کیلی پر 2018 سے امریکا کی تین مختلف ریاستوں کی 4 عدالتوں میں جنسی جرائم، نابالغ اور کم عمر لڑکیوں کے ریپ اور جنسی استحصال سمیت خواتین کو جنسی لذت کے لیے ایک سے دوسری جگہ منتقل کرنے جیسے الزامات زیر سماعت ہیں۔

کچھ کیسز میں ان پر فرد جرم بھی عائد کی جا چکی ہے تاہم انہوں نے زیادہ تر کیسز میں خود پر لگے الزامات کو مسترد کردیا تھا۔

آر کیلی نے عدالت میں دعوے کیے کہ انہوں نے تمام خواتین سے باہمی رضامندی کے ساتھ جنسی تعلقات استوار کیے اور انہوں نے کسی پر جنسی تشدد نہیں کیا۔

آر کیلی پر مجموعی طور پر 100 کے قریب خواتین بشمول نابالغ اور کم عمر لڑکیوں کے ریپ اور ان پر بدترین جنسی تشدد کے الزامات ہیں۔

اگر آر کیلی پر جرم ثابت ہوجاتا ہے تو انہیں 10 سے 20 سال قید اور جرمانے کی سزا ہوسکتی ہے۔

ان پر الزام ہے کہ انہوں نے 1990 سے 2010 تک مختلف مواقع پر نابالغ لڑکیوں اور نوجوان خواتین کو نشہ دے کر ریپ کا نشانہ بنانے سمیت بدترین جنسی تشدد کا نشانہ بنایا۔

آر کیلی کا نشانہ بننے والی زیادہ تر لڑکیاں نابالغ یا نوجوان ہیں—فائل فوٹو: ڈیلی بیسٹ
آر کیلی کا نشانہ بننے والی زیادہ تر لڑکیاں نابالغ یا نوجوان ہیں—فائل فوٹو: ڈیلی بیسٹ

تبصرے (0) بند ہیں