نعیم بخاری کا بطور چیئرمین پی ٹی وی تقرر لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج

اپ ڈیٹ 11 جنوری 2021
نامور وکیل نعیم بخاری کو 23 نومبر 2020 کو پی ٹی وی کا چیئرمین مقرر کیا گیا تھا — فائل فوٹو / فیس بک
نامور وکیل نعیم بخاری کو 23 نومبر 2020 کو پی ٹی وی کا چیئرمین مقرر کیا گیا تھا — فائل فوٹو / فیس بک

پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) کے چیئرمین نعیم بخاری کے تقرر کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔

جسٹس شمس محمود مرزا نے شہری عثمان غنی کی درخواست پر ابتدائی سماعت کی۔

ہائی کورٹ نے درخواست گزار کے وکیل کو درخواست کے ساتھ دستاویزات منسلک کرنے کی ہدایت کر دی۔

عدالت نے کہا کہ آگاہ کیا جائے کہ پی ٹی وی، پبلک سیکٹر کمپنی ہے یا کارپوریشن ہے، اس کے بعد عدالت درخواست کے قابل سماعت ہونے سے متعلق فیصلہ کرے گی۔

سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان نے ذاتی پسند کی بنا پر نعیم بخاری کو چیئرمین پی ٹی وی مقرر کیا، وہ اس عہدے کی کوالی فکیشن پر پورا نہیں اترتے۔

انہوں نے کہا کہ چیئرمین کی تعیناتی کے حوالے سے کسی قسم کا اشتہار نہیں دیا گیا جبکہ نعیم بخاری کی بطور چیئرمین پی ٹی وی تقرر کمپنی ایکٹ 2017 کے سیکشن 166 کی بھی خلاف ورزی ہے۔

واضح رہے کہ ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں وفاقی حکومت، وفاقی سیکریٹری اطلاعات، سیکریٹری داخلہ اور چیئرمین پی ٹی وی نعیم بخاری کو فریق بنایا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان کے وکیل نعیم بخاری پی ٹی وی چیئرمین مقرر

درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ وہ نعیم بخاری کی بطور چیئرمین پاکستان ٹیلی ویژن تقرر کو کالعدم قرار دے۔

خیال رہے کہ پاناما پیپرز لیک کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ و وزیر اعظم عمران خان کی قانونی ٹیم کی سربراہی کرنے والے نامور وکیل نعیم بخاری کو 23 نومبر 2020 کو سرکاری نشریاتی ادارے پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) کا چیئرمین مقرر کیا گیا تھا۔

یہ تقرر بظاہر جلد بازی میں کیا گیا ہے کیونکہ وفاقی کابینہ نے تقرر سے ایک ہفتے قبل اپنے اجلاس میں ان کے تقرر کے لیے ایک سمری پر غور کیا تھا لیکن انہوں نے ان کی پی ٹی وی چیئرمین کی حیثیت سے شمولیت کی توثیق نہیں کی تھی۔

وزارت اطلاعات نے پی ٹی وی کے تین آزاد ڈائریکٹرز کے تقرر کے لیے سمری پیش کی تھی جس میں نعیم بخاری، چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ سید وسیم رضا اور ممتاز مصنف اصغر ندیم سید کو اصولی اُمیدوار نامزد کرنے کی سفارش کی گئی تھی، نعیم بخاری اور اصغر ندیم سید کی عمر 65 برس سے زیادہ ہے اور اسی وجہ سے اس وزارت نے ان کی عمر کے بارے میں وفاقی کابینہ سے نرمی طلب کی تھی۔

مزید پڑھیں: نعیم بخاری کا پی ٹی وی پر اپوزیشن کے 'بلیک آؤٹ' کا عندیہ

تاہم ڈائریکٹرز اور پی ٹی وی کے چیئرمین کے تقرر کے لیے سمری دوبارہ جاری کرنے سے متعلق کابینہ کے مشاہدات کے برخلاف وزارت اطلاعات نے بذات خود نعیم بخاری کی بطور چیئرمین نامزدگی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے ستمبر میں پی ٹی وی کے چیئرمین ارشد خان اور بورڈ کے اراکین زوہیر اے خلیق، پروفیسر اعجازالحسن، سید محمد علی بخاری، میاں یوسف صلاح الدین، ​​راشد علی خان اور فرمان اللہ جان جان کی تقرریوں کو کالعدم قرار دے دیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں