لاہور: سیشن کورٹ کے باہر سے 7 ملزمان گرفتار، بڑی تعداد میں اسلحہ برآمد

اپ ڈیٹ 12 جنوری 2021
مشتبہ ملزمان کو تفتیش کے لیے تھانہ اسلام پورہ منتقل کر دیا گیا — فائل فوٹو / اے ایف پی
مشتبہ ملزمان کو تفتیش کے لیے تھانہ اسلام پورہ منتقل کر دیا گیا — فائل فوٹو / اے ایف پی

لاہور پولیس نے ڈسٹرکٹ سیشن کورٹ بابا گراونڈ گیٹ کے باہر سے 7 ملزمان کو اسلحہ کی بڑی کھیپ سمیت گرفتار کرلیا۔

سیکیورٹی انچارج انسپکٹر مبشر اعوان نے کہا کہ ملزمان سے کلاشنکوف اور ٹرپل ٹو سمیت پانچ بندوقیں برآمد کی گئیں، جبکہ ان سے ہزار سے زائد گولیاں اور 15 میگزین بھی برآمد کر لیے گئے۔

تاہم بعد ازاں لاہور پولیس کے ترجمان نے بیان میں کہا کہ سات ملزمان شہروز، عمران، احسان اللہ، بلال، فیصل، ریاض اور ایک اور سے 5 رائیفلز، 5 پستول اور 700 گولیاں برآمد کی گئیں۔

انہوں نے کہا کہ مشتبہ ملزمان کو تفتیش کے لیے تھانہ اسلام پورہ منتقل کر دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور: سیشن کورٹ کے لاک اپ میں فائرنگ سے دو بھائی ہلاک

دوسری جانب لاہور کیپیٹل سٹی پولیس افسر (سی سی پی او) غلام محمود ڈوگر نے سیکیورٹی انچارج اور ان کی ٹیم کو ملزمان کی گرفتاری پر مبارکباد دی۔

انہوں نے ملزمان کے خلاف کارروائی اور سیکیورٹی ٹیم کے لیے ایوارڈز کا بھی اعلان کیا۔

سی سی پی او کا کہنا تھا کہ 'کلاشنکوف کے کلچر کو لاہور سے ختم کردیا جائے گا جبکہ کسی کو اسلحے کی نمائش کی اجازت نہیں ہے اور ریاست کی رِٹ کو ہر صورت قائم کیا جائے گا'۔

انہوں نے کہا کہ 'شہریوں کے جان و مال کی حفاظت کرنا پولیس کی ذمہ داری ہے جسے ہم پورا کریں گے'۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال لاہور اور ملک کے دیگر حصوں میں عدالتوں میں فائرنگ کے کئی واقعات پیش آئے تھے۔

نومبر 2020 میں پولیس نے لاہور کی سیشن عدالت کے زیر ٹرائل قیدیوں کے لاک اَپ 'بخشی کھانا' میں فائرنگ کرکے 2 بھائیوں کو ہلاک کرنے والے مسلح شخص کو گرفتار کرلیا تھا۔

مزید پڑھیں: لاہور: عدالت میں فائرنگ، زیر حراست قتل کا ملزم ہلاک

گرفتار ملزم نے پولیس کے سامنے دعویٰ کیا کہ اس نے ریاست نذیر اور بلال نذیر کو اپنی والدہ کے قتل کا بدلہ لینے کے لیے ہلاک کیا۔

قبل ازیں اگست میں لاہور کی ہی سیشن عدالت میں مبینہ طور پر شکایتی فریق نے قتل کے الزام کا سامنا کرنے والے شخص کو عدالت کے باہر فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں