جرمنی: دنیا کی سب سے بڑی جعلی آن لائن مارکیٹ کے خلاف کریک ڈاؤن

اپ ڈیٹ 13 جنوری 2021
جرمن پولیس نے ڈارک نیٹ چلانے والے کارندوں کے خلاف قانونی کارروائی شروع کردی—فائل فوٹو: اے ایف پی
جرمن پولیس نے ڈارک نیٹ چلانے والے کارندوں کے خلاف قانونی کارروائی شروع کردی—فائل فوٹو: اے ایف پی

یورپی ملک جرمنی کی پولیس نے دنیا کی سب سے بڑی جعلی آن لائن مارکیٹ نیٹ ورک کو پکڑتے ہوئے اسے چلانے والے کارندے کو بھی گرفتار کرلیا۔

خبر رساں ادارے ایجنسی فرانس پریس (اے ایف پی) کے مطابق جرمن پراسیکیوٹرز نے بتایا کہ پولیس نے اولڈن برگ شہر میں کارروائی کرتے ہوئے 24 سالہ آسٹریلوی شہری کو گرفتار کرلیا جو دنیا کا سب سے بڑا 'ڈارک نیٹ' سسٹم چلا رہے تھے۔

پراسیکیوٹرز کے مطابق پکڑے گئے غیر قانونی نیٹ ورک کے تحت ہر طرح کی منشیات، جعلی کریڈٹ کارڈز، جعلی موبائل سم اور آن لائن کام آنے والے دیگر مواد کی غیر قانونی فروخت کی جا رہی تھی۔

پکڑے گئے ڈارک نیٹ کے دنیا بھر میں 5 لاکھ سے زائد صارفین تھے اور یہ نیٹ ورک 2400 دکانداروں یا فروخت کنندان کے تحت اپنی مصنوعات کو غیر قانونی طریقے سے فروخت کر رہا تھا۔

مزید پڑھیں: انٹرپول کا بچوں کے جنسی کاروبار کی ویب سائٹ پر کریک ڈاؤن، 50 بچوں کو بچالیا

پکڑے گئے ڈارک نیٹ کے تحت اب تک 3 لاکھ 20 ہزار ٹرانسیکشن کی جا چکی تھیں، جن کے ذریعے 4 ہزار 650 بٹ کوائن اور 12 ہزار 800 مونیرو کوائن کے ذریعے خرید و فروخت ہوئی۔

غیر قانونی نیٹ ورک کی حالیہ مارکیت ویلیو ایک کروڑ 70 لاکھ امریکی ڈالر یعنی پاکستانی 2 ارب روپے سے زائد ہے۔

مذکورہ نیٹ ورک کو ایک 24 سالہ آسٹریلوی شخص چلا رہا تھا اور ان کا ساتھ یورپ کے متعدد ممالک کے دیگر لوگوں نے بھی دیا۔

ابتدائی طور پر جرمن پولیس نے ستمبر 2019 میں مذکورہ نیٹ ورک کے شبے میں تین ہالینڈ، تین جرمن اور ایک بلغارین شہری کو گرفتار کرکے تفتیش شروع کی تھی۔

ڈارک نیٹ سسٹم چلانے والے مرکزی آسٹریلوی نژاد ملزم کو جرمن پولیس نے ڈنمارک و جرمن سرحد کے قریب جرمنی سے فرار ہوتے وقت گرفتار کیا اور پولیس نے نیٹ ورک کے لیے یوکرین اور مالدووا میں رکھے گئے 20 سرورز بھی اپنی تحویل میں لے لیے۔

دنیا کے سب سے بڑے ڈارک نیٹ سسٹم کے مالک کی گرفتاری کے بعد امریکی خفیہ اداروں نے بھی مذکورہ معاملے کی تفتیش شروع کردی ہے کہ کہیں مذکورہ نیٹ ورک کے شاخیں امریکا میں بھی تو کام نہیں کر رہیں۔

علاوہ ازیں یورپ کے متعدد ممالک نے بھی مذکورہ معاملے میں جرمن پولیس کے ساتھ مل کر تفتیش کا دائرہ بڑھا دیا۔

یہ بھی پڑھیں: ڈارک ویب کے ملزم سہیل ایاز کی نشاندہی پر 12 سالہ بچہ برآمد

خیال کیا جا رہا ہے کہ مذکورہ نیٹ ورک کے ذریعے یورپ کے متعدد ممالک اور امریکا میں بھی اس کے ضمنی نیٹ ورک چلائے جا رہے ہوں گے تاہم اس حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔

جرمن حکام کے مطابق مذکورہ جعلی نیٹ ورک کی کمائی میں گزشتہ برس کورونا کی وبا کے دوران اس وقت اضافہ دیکھا گیا جب لاک ڈاؤن کے باعث کاروبار معطل تھے۔

گرفتار کیے گئے ڈارک نیٹ چلانے والے تمام کارندوں کے خلاف مختلف الزامات کے تحت جرمنی کی عدالتوں میں مقدمات کا آغاز بھی کردیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں