شمالی وزیرستان میں فائرنگ سے ڈاکٹر جاں بحق

اپ ڈیٹ 17 جنوری 2021
فائرنگ سے ڈاکٹر جاں بحق ہوا—فائل فوٹو: اے ایف پی
فائرنگ سے ڈاکٹر جاں بحق ہوا—فائل فوٹو: اے ایف پی

صوبہ خیبرپختونخوا کے قبائلی ضلع شمالی وزیرستان میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے ایک نوجوان ڈاکٹر جاں بحق ہوگیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق جمعہ کی رات کو پیش آئے واقعے کے بارے میں ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) سیف اللہ گنڈاپور کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر ولی اللہ گجو خان میڈیکل کالج صوابی میں پیتھالوجی کے اسسٹنٹ پروفیسر تھے اور ان پر میرعلی بائی پاس روڈ پر فائرنگ کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ مذکورہ واقعہ رات 9 بجے کے قریب پیش آیا اور اس معاملے کی تحقیقات جاری ہیں۔

مزید پڑھیں: شمالی وزیرستان: نامعلوم مسلح افراد کے حملے میں سپاہی شہید

دوسری جانب مقتول پیتھالوجسٹ کے ساتھی ڈاکٹر زاہد اقبال داوڑ نے ہفتے کو صحافیوں کو بتایا کہ وہ لوگ پشاور سے میرعلی جارہے تھے جب آئی پی آئی گاؤں کے قریب ان کی کار پر شدید فائرنگ کی گئی۔

انہوں نے بتایا کہ اس دوران ایک گولی ڈاکٹر ولی اللہ کے پچھلے حصے میں لگی۔

ان کا کہنا تھا کہ ’جب ہماری گاڑی بائی پاس روڈ سے گزر رہی تھی تو اس پر شدید فائرنگ ہوئی‘، ساتھ ہی ان کا کہنا ڈاکٹر ولی اللہ کو ان کے بھائی ڈاکٹر اسد کے کلینک منتقل کیا جارہا تھا کہ وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔

خاندانی ذرائع کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر ولی اللہ ہفتے کے اختتام پر باقاعدگی سے اپنے آبائی علاقے آتے تھے جہاں وہ ایک نجی لیبارٹری چلاتے تھے جبکہ ان کے خاندان کی کسی سے کوئی ذاتی دشمنی نہیں تھی۔

علاوہ ازیں مقامی ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے اس قتل کی مذمت کرتے ہوئے پیر کو ہڑتال کی کال دے دی۔

یہ بھی پڑھیں: 'نیند کی گولیاں' نہ ملنے پر پولیس اہلکار کی ڈاکٹر پر 'فائرنگ'

ایسوسی ایشن نے مطالبہ کیا کہ قاتلوں کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے۔

یاد رہے کہ جمعہ کو ہی صوبہ خیبرپختونخوا کے قبائلی ضلع شمالی وزیرستان کے علاقے عزیزخیل میں نامعلوم حملہ آوروں کی سیکیورٹی فورسز پر فائرنگ سے ایک جوان شہید ہوگیا تھا۔

حکام نے بتایا تھا کہ جمعہ کو میرعلی سب ڈویژن کے علاقے عزیز خیل میں چیک پوسٹ کے قریب سیکیورٹی اہلکار چشمے سے پانی لے رہے تھے کہ مسلح افراد نے ان پر فائرنگ کردی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں