دوہری شہریت کا معاملہ: فیصل واڈا کو الیکشن کمیشن میں جواب جمع کرانے کیلئے آخری مہلت

اپ ڈیٹ 21 جنوری 2021
فیصل واڈا کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست نااہلی کی درخواست دائر کی گئی تھی—فائل/فوٹو:ڈان
فیصل واڈا کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست نااہلی کی درخواست دائر کی گئی تھی—فائل/فوٹو:ڈان

اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واڈا کے خلاف دوہری شہریت سے متعلق نااہلی کی درخواستوں پر انہیں 9 فروری تک جواب جمع کرانے کے لیے آخری موقع دے دیا۔

چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں پانچ رکنی کمیشن کے سامنے فیصل واڈا کے وکیل محمد بن محسن پیش ہوئے۔

مزید پڑھیں: دوہری شہریت کا معاملہ: فیصل واڈا کی نااہلی کیلئے دائر درخواست سماعت کے لیے مقرر

الیکشن کمیشن نے کہ فیصل واڈا جواب جمع کرائیں کہ اسکروٹنی کے وقت دوہری شہریت تھی یا نہیں۔

علاوہ ازیں الیکشن کمیشن نے 2 درخواست گزاروں کو دلائل دینے کے لیے بھی آخری موقع دے دیا۔

الیکشن کمیشن میں دوران سماعت فیصل واڈا کے وکیل نے کہا کہ 2018 کے انتخابات میں ریٹرننگ افسر نے وفاقی وزیر کے کاغذات نامزدگی پر اعتراضات عائد نہیں کیے تھے۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن ایکٹ کے مطابق گوشواروں میں تضاد کے حوالے سے الیکشن کے 60 دن کے اندر درخواست دائر کرنی تھی، اس لیے فیصل واڈا کی نااہلی کے خلاف چاروں درخواستیں ناقابل سماعت ہیں۔

مزید پڑھیں: فیصل واڈا نااہلی کیس: سماعت روکنے کی درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری

علاوہ ازیں فیصل واڈا نے وکیل نے کہا کہ نااہلی سے متعلق درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ میں زیر التوا ہے۔

چیف الیکشن کمشنر نے سوال کیا کہ کیا فیصل واڈا کے پاس کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت امریکی شہریت تھی؟

جس پر فیصل واڈا کے وکیل نے جواب دیا کہ فیصل واڈا کے پاس اس وقت امریکی شہریت نہیں تھی۔

چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کہ فیصل واڈا نے امریکی شہریت کس تاریخ کو چھوڑی؟

جس پر وکیل نے کہا کہ اس حوالے سے مجھے فیصل واڈا سے ہدایات لینی پڑیں گی۔

چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ الیکشن کمیشن امریکی سفارتخانے سے بھی اس حوالے سے تفصیلات مانگ سکتا ہے۔

مزید پڑھیں: فیصل واڈا کو نااہل قرار دینے کی درخواست پر الیکشن کمیشن سے ریکارڈ طلب

الیکشن کمیشن میں فیصل واڈا نااہلی کیس کی سماعت 9 فروری تک ملتوی کردی گئی۔

واضح رہے کہ قانون کے مطابق دوہری شہریت کے حامل فرد کو اس وقت تک الیکشن لڑنے کی اجازت نہیں جب تک وہ دوسری شہریت ترک نہیں کردیتا۔

اسی معاملے میں سپریم کورٹ آف پاکستان نے 2018 میں 2 قانون سازوں ہارون اختر اور سعدیہ عباسی کو الیکشن کمیشن میں کاغذات نامزدگی جمع کروانے کے وقت دوہری شہریت پر نااہل کردیا تھا۔

خیال رہے کہ حال ہی میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما عابد شیر علی نے وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واڈا کے خلاف برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) میں بھی شکایت درج کروائی تھی۔

عابد شیر علی نے شکایت سے متعلق دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے فیصل واڈا کی غیر قانونی جائیدادوں کے ثبوت فراہم کردیے ہیں۔

عابد شیر علی نے الزام عائد کیا تھا کہ فیصل واڈا کی برطانیہ میں 11 جائیدادیں ہیں لیکن وہ کیسے خریدیں یہ دکھانے کے لیے کوئی منی ٹریل موجود نہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں