پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی تجویز مسترد

اپ ڈیٹ 15 فروری 2021
حکومت نے 31 جنوری کو پیٹرول کی قیمت میں اضافہ کر دیا تھا—فائل/فوٹو: ڈان
حکومت نے 31 جنوری کو پیٹرول کی قیمت میں اضافہ کر دیا تھا—فائل/فوٹو: ڈان

وزیراعظم عمران خان نے آئل اینڈ گیس ریگیولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کی تجویز مسترد کر دی۔

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم آفس سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ 'اوگرا نے پیٹرول کی قیمت میں14 روپے 7 پیسے فی لیٹر، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں13 روپے61 پیسے، مٹی کے تیل کی قیمت میں دس روپے79 پیسے اور لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 7 روپے43 پیسے فی لیٹر اضافے کی تجویز دی تھی'۔

مزید پڑھیں: پیٹرولیم مصنوعات پھر مہنگی، پیٹرول کی قیمت میں 2.70 روپے اضافہ

رپورٹ میں کہا گیا کہ وزیراعظم نے تجویز کومسترد کرتے ہوئے کہا کہ حکومت عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کسی بھی حد تک جائے گی۔

اس سے قبل ٹوئٹر پر وزیراعظم آفس نے ایک بیان میں کہا تھا کہ 'وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت بنیادی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی لانے کے حوالے سے حکومتی معاشی ٹیم کا اجلاس ہوا جہاں وفاقی وزرا خسرو بختیار، ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، اسد عمر اور مشیران ڈاکٹر عشرت حسین، عبدالرزاق داؤد، گورنر اسٹیٹ بینک، معاونین خصوصی ڈاکٹر وقار مسعود، ندیم بابر، تابش گوہر، اور سینئر افسران شریک ہوئے'۔

بیان میں کہا گیا کہ 'بنیادی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں ممکنہ حد تک کمی لانے کے لیے مختلف مجوزہ اقدامات پر غور کیا گیا اور وزیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ نے وزیر اعظم کو بتایا کہ ملک میں گندم کی پیداوار اور ملکی ضروریات کو پوری کرنے، سرکاری سطح پر گندم کی خرید، ترسیل، اسٹوریج و دیگر انتظامی اخراجات میں واضح کمی لانے کے حوالے سے مفصل پلان تشکیل دینے پر کام جاری ہے اور اس حوالے سے تفصیلی پلان جلد وزیراعظم کو پیش کر دیا جائے گا'۔

وزیراعظم آفس نے کہا کہ معاون خصوصی ڈاکٹر وقار مسعود نے وزیر اعظم کو درآمد شدہ گھی، دالوں اور دیگر اجناس پر ڈیوٹی کی شرح اور موجودہ حالات میں حکومت کی جانب سے دی جانے والی چھوٹ پر تفصیلی بریفنگ دی اور اجلاس میں درآمد شدہ گھی وغیرہ پر ٹیکسوں کے حوالے سے خطے کے دیگر ممالک کا تقابلی جائزہ بھی پیش کیا گیا۔

اجلاس کے حوالے سے کہا گیا کہ 'اجلاس میں پٹرولیم مصنوعات کے حوالے سے اوگرا کی جانب سے پیش کی جانے والی سفارشات پر بھی غور کیا گیا اور اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ان کی اولین ترجیح غریب عوام کو ریلیف فراہم کرنا ہے'۔

یہ بھی پڑھیں: پیٹرولیم مصنوعات مزید مہنگی، پیٹرول کی قیمت میں 3.20 روپے تک اضافہ

وزیرِ اعظم نے معاشی ٹیم کو ہدایت کی کہ 'عوام پر پڑنے والے بالواسطہ ٹیکسوں کے بوجھ میں کمی لانے کے حوالے سے آؤٹ آف بکس حل تجویز کیے جائیں تاکہ جہاں غریب افراد پر پڑنے والے بالواسطہ ٹیکسوں کے بوجھ کو کم کیا جا سکے وہاں اس بات کو بھی یقینی بنایا جائے کہ ملک کی آمدن و اخراجات میں توازن برقرار رکھا جا سکے اور ملک کو مزید قرضوں کی دلدل میں جانے سے بچایا جا سکے'۔

بیان کے مطابق 'وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ان شعبہ جات پر خصوصی توجہ دی جائے جن کا ملکی آمدن میں حصہ ان کے جائز حصے سے کم ہے'۔

گندم اور آٹے کی قیمتوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ گندم پر اٹھنے والے انتظامی اخراجات کے ہر پہلو کا تفصیلی جائزہ لیا جائے اور ایسا نظام وضع کیا جائے کہ اخراجات کی مد میں غیر ضروری طور پر اٹھنے والے ہر ایک روپے کی بچت کی جائے تاکہ عوام کو کسی بھی غیر ضروری بوجھ سے بچایا جا سکے'۔

وفاقی حکومت نے 31 جنوری کو پیٹرولیم مصنوعات مہنگی کرتے ہوئے پیٹرول کی قیمت میں 2.70 روپے اضافے کی منظوری دے دی تھی جبکہ وزیراعظم ہاؤس سے جاری اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ 'وزیراعظم عمران خان نے اوگرا کی تجویز پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں معمولی اضافے کی منظوری دے دی تھی'۔

وزیراعظم کی منظوری کے بعد 'پیٹرول کی قیمت میں 2 روپے 70 پیسے، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے 88 پیسے، 'کیروسین آئل کی قیمت میں 3 روپے 54 پیسے اور لائٹ ڈیزل کی قیمت میں روپے فی لیٹراضافہ کردیا گیا تھا'۔

خیال رہے کہ وفاقی حکومت نے ایک ماہ کے دوران تیسری مرتبہ پیٹرولیم مصنوعات مہنگی کردی تھیں۔

اس سے قبل 15 جنوری کو حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں نئے سال کے پہلے مہینے میں دوسری مرتبہ اضافہ کرتے ہوئے پیٹرول کی قیمت میں مزید 3 روپے 20 پیسے بڑھا دی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں