کراچی: ٹِک ٹاکرز کے قتل کے الزام میں گرفتار خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل

پولیس نے عدالت سے استدعا کی کہ مزید تفتیش کے لیے ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع کی جائے—فائل فوٹو
پولیس نے عدالت سے استدعا کی کہ مزید تفتیش کے لیے ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع کی جائے—فائل فوٹو

کراچی کی مقامی عدالت نے خاتون ٹِک ٹاکر اور دیگر 3 افراد کے مبینہ قتل کے مقدمے میں نامزد خاتون کو ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

پولیس نے 2 فروری کو گارڈن کے علاقے میں مسکان، عامر، ریحان اور سجاد کے قتل میں سویرا نامی ملزمہ کو حراست میں لے کر ان کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔

مزیدپڑھیں: کراچی: ٹِک ٹاکرز کے قتل کے الزام میں گرفتار خاتون کا جسمانی ریمانڈ منظور

تفتیشی افسر نے زیر حراست ملزمہ کو جوڈیشل مجسٹریٹ (جنوبی) کے روبرو پیش کیا کہ وہ تفتیش اور تحقیقات کے لیے ملزمہ کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی استدعا کی۔

پولیس نے عدالت سے استدعا کی کہ مزید تفتیش کے لیے ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع کی جائے۔

تاہم جج نے ملزمہ کو جوڈیشل تحویل میں لے لیا اور آئی او کو ہدایت کی کہ ملزمہ کو اگلی تاریخ کو تحقیقاتی رپورٹ کے ساتھ پیش کیا جائے۔

آئی او کے مطابق کال ڈیٹا ریکارڈ (سی ڈی آر) اور وقوعہ کے مقام پر ملزمہ کی موجودگی کی بنیاد پر ملزمہ کو تحویل میں لیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں فائرنگ سے خاتون ٹک ٹاکر سمیت 4 افراد جاں بحق

گزشتہ سماعت میں عدالت نے نامزد خاتون کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا تھا۔

پولیس کے مطابق چاروں ہلاک ہونے والے افراد سوشل میڈیا بالخصوص ٹک ٹاک پر سرگرم تھے۔

انہیں 2 فروری کی صبح انکل سریا ہسپتال کے قریب گولی مار کر ہلاک کردیا گیا تھا۔

اس میں مزید کہا گیا تھا کہ مسکان نے عامر کو فون کیا اور پیر کی رات ملاقات کرنے کو کہا تھا۔

اس نے مزید بتایا کہ عامر نے ایک کار کا بندوبست کیا اور اپنے دوستوں ریحان اور سجاد کے ساتھ ان سے ملنے گیا۔

وہ شہر میں گھوم رہے تھے اس دوران عامر اور مسکان نے بھی ٹِک ٹاک کی ویڈیو بنائی اور اس دوران نامعلوم حملہ آوروں نے گولی مار کر ہلاک کردیا تھا۔

پولیس نے بتایا کہ مسکان کار کے اندر ہی ہلاک ہوگئی تھی جبکہ دیگر تینوں افراد کو کار کے باہر گولی مار دی گئی۔

مزیدپڑھیں: کراچی: کلفٹن میں فائرنگ سے لڑکی سمیت دو افراد جاں بحق

پولیس نے مزید بتایا کہ زخمیوں کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔ ریحان اور سجاد نے اس سے قبل ایک ٹِک ٹاک ویڈیو بنائی تھی جس میں وہ ہوائی فائرنگ کرتے ہوئے دکھائے گئے۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد پولیس نے اس ویڈیو کا نوٹس لیا تھا اور ان دونوں افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں