پاکستان کی ترجیحات جغرافیائی سیاست سے جغرافیائی معیشت میں تبدیل ہوگئی ہیں، وزیرخارجہ

اپ ڈیٹ 24 فروری 2021
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی—فوٹو: ریڈیو پاکستان
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی—فوٹو: ریڈیو پاکستان

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان نے اپنی ترجیجات کو جغرافیائی سیاست سے جغرافیائی معیشت کی طرف تبدیل کردیا ہے۔

کولمبو میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ سری لنکا کے ساتھ ہمارے دو طرفہ تعلقات بہت اچھے رہے ہیں اور وہ اعتراف کرتے ہیں کہ جب یہاں دہشت گردی عروج پر تھی تو ان کے ساتھ کوئی ملک کھڑا تھا تو وہ پاکستان تھا اور انہیں کامیابی ہوئی اور انہوں نے دہشت گردی کو شکست دی۔

انہوں نے کہا کہ وہ اس کا سہرا پاکستان کے ساتھ شیئر کرتے ہیں کہ پاکستان کی امداد کے بغیر یہ ممکن نہیں تھا، ہم کچھ عرصے سے ان سے رابطے رہیں ہیں، سیاسی طور پر بات چیت ہوئی ہے، ہم ان سے اپنے رابطے بڑھاتے جارہے ہیں۔

مزید پڑھیں: عالمی برادری بھارت کو قابل مذمت اقدامات پر جوابدہ بنائے، وزیر خارجہ

بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عالمی فورم، اقوام متحدہ میں ہمارا تعاون بہت اچھا ہے، ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ چونکہ اب ہم معاشی سلامتی کی طرف توجہ مرکوز کر رہے ہیں اور ہماری منتقلی جیو پولیٹکس سے جیو اکنامکس کی طرف ہے تو ہم سری لنکا کے ساتھ معاشی بنیاد کو وسعت دیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری دو طرفہ تجارت محدود ہے، اس دورے کے دوران ہمارا یہ تبادلہ خیال ہوا ہے کہ ہم نے اپنے اقتصادی رابطوں، تجارت کو کیسے بڑھانا ہے، سرمایہ کاری کو کیسے فروغ دینا ہے، اس کے علاوہ سیاحت کے شعبے میں بھی وسیع مواقع موجود ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ دفاعی سطح پر تعاون کے فروغ پر بھی تبادلہ خیال ہورہا ہے، ہم نے 15 ملین (ڈیڑھ کروڑ) ڈالر کی ایک کریڈٹ لائن کی پیشکش کی ہے، اس کے علاوہ تربیت اور استعداد کار بڑھانے کے لیے بھی ہم آگے بڑھ رہے ہیں۔

دوران گفتگو انہوں نے کہا کہ انسداد دہشت گردی اور انٹیلی جنس شیئرنگ پر ہمارا تعاون رہا ہے اور ہم اس میں بھی آگے بڑھ رہے ہیں۔

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ سری لنکا کا تعلیم میں خواندگی کی سطح بہت اچھی ہے لیکن طب اور طبی شعبے میں تعلیم میں پاکستان ان کی مدد کرسکتا ہے اور ہم نے انہیں ملک کی اعلیٰ طبی جامعات میں 100 اسکالر شپ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ مختلف معاملات پر بھی بات چیت ہورہی ہے اور ہم یہ دیکھیں گے کہ خطے میں سارک کو کس طرح فعال کرسکتے ہیں اور سارک میں ہم اپنے تعاون میں کس طرح بہتری لاسکتے ہیں۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہم نے سری لنکا میں کینڈی میں سب سے قدیم جامعہ میں ایک ثقافتی سینٹر کھولنے کا فیصلہ کیا ہے، اس کے علاوہ کھیلوں کے میدان میں ہم ان کی مدد کر رہے ہیں جبکہ کووڈ 19 پر بھی ہم ان سے تعاون کا ارادہ رکھتے ہیں، مزید یہ کہ ہم نے کچھ ایسی چیزیں جو پاکستان میں بنائی ہیں وہ ان سے شیئر کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان، سری لنکا کے مابین مختلف شعبوں میں تعاون کیلئے مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط

انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ دونوں ممالک کے وزرائے اعظم کے درمیان ملاقات اور وفود کی سطح پر مذاکرات بہت مفید رہے ہیں۔

واضح رہے کہ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی وزیراعظم عمران خان کے ہمراہ دو روزہ دورے پر سری لنکا میں ہیں اور اس دوران انہوں نے مختلف سری لنکن حکام سے ملاقات بھی کی ہے۔

یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان 23 فروری کو دو روزہ دورے پر سری لنکا پہنچے تھے جہاں ان کے ہم منصب نے ایئرپورٹ پر ان کا پرتپاک اسقبال کیا تھا۔

وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد وزیراعظم کا یہ پہلا دورہ سری لنکا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں