'حکومت کو کس طرح ہٹانا ہے، اس کا فیصلہ پی ڈی ایم مشترکہ طور پر کرے گی'

اپ ڈیٹ 25 فروری 2021
بلاول بھٹو نے مریم نواز کے ظہرانے میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کی — تصویر: ڈان نیوز
بلاول بھٹو نے مریم نواز کے ظہرانے میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کی — تصویر: ڈان نیوز

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلال بھٹو نے کہا ہے کہ ہم ابھی عدم اعتماد کا کھیل نہیں کھیل رہے ہم صرف اور صرف سینیٹ الیکشن لڑرہے ہیں، دونوں میں بہت فرق ہے، پی ڈی ایم نے ضمنی اور سینیٹ انتخاب میں حصہ لینے اور لانگ مارچ سے متعلق فیصلہ مشترکہ طور پر کیا ہے اس لیے اس بات کا فیصلہ بھی مشترکہ طور پر کریں گے کہ اس حکومت کو کس طرح ہٹانا ہے۔

لاہور کے جاتی عمرہ میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کے ظہرانے میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو نے کہا کہ ملاقات کے دوران ہم نے بہت تفصیل سے سینیٹ الیکشن کے حوالے سے بات چیت کی۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد سے سینیٹ الیکشن کے لیے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے مشترکہ اُمیدوار یوسف رضا گیلانی کی انتخابی مہم بہت اچھی طرح چل رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مریم نواز نے ڈسکہ انتخاب میں مبینہ دھاندلی کا الزام 'ایجنسیز' پر عائد کردیا

ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کی تمام سیاسی جماعتیں انتخابات کے لیے محنت کررہی ہیں، ضمنی انتخاب نے ثابت کردیا ہے کہ پورے پاکستان کے عوام پی ڈی ایم کے ساتھ ہے اور گیلانی صاحب کی کامیابی کے ساتھ یہ ثابت ہوجائے گا کہ پارلیمان بھی پی ڈی ایم کے ساتھ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نواز شریف، شہباز شریف، پوری مسلم لیگ (ن) کے شکر گزار ہیں جنہوں نے یوسف رضا گیلانی پر اعتماد کا اظہار کیا۔

اسی موقع پر مریم نواز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ان کی چیئرمین پی پی پی کے ساتھ اچھی بات چیت ہوئی، یوسف رضا گیلانی نہ صرف پی ڈیم ایم کے مشترکہ اُمیدوار ہیں بلکہ نہایت قابل عزت انسان ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سینیٹ انتخابات عوام کے ساتھ کھڑے ہونے والے لوگوں اور اس حکومت کے ذریعے عوام پر قہر بن کر ٹوٹنے والوں کے درمیان فرق کرے گا۔

مزید پڑھیں: سینیٹ انتخابات کے بعد ہی الیکٹورل ریفارمز پر قانون سازی کرسکتے ہیں، بلاول بھٹو

مریم نواز نے کہا کہ جو عوام کے ساتھ کھڑے ہیں یوسف رضا گیلانی ان کے اُمیدوار ہیں، مجھے اُمید ہے کہ ہر جمہوریت پسند، ہر وہ انسان جس کا تعلق کسی بھی جماعت سے ہو وہ تحریک انصاف نہیں دے گا کیوں کہ ہم سمجھتے ہیں کہ تحریک انصاف عوام کی مجرم ہے، عوام کی مشکلات کا باعث ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت تحریک انصاف کی حمایت ختم ہوتی نظر آرہی ہے، ان کی جماعت کے اندر ہر صوبے میں بہت بڑی بغاوت ہوچکی ہے، میرے خیال سے یہ ایک تقسیم ہے کہ جس کے ایک جانب جمہوریت پسند کھڑے ہیں دوسری جانب عوام کے مجرم کھڑے ہیں۔

الیکشن میں نادیدہ قوتیں سرگرم ہونے سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایک جمہوری ملک میں یہ خبر نہیں ہونی چاہیے کہ غیر سیاسی قوتیں یا اسٹیبلشمنٹ کسی کھیل کا حصہ نہیں، خبر اس وقت بنتی ہے جب وہ کسی کھیل کا حصہ بنیں، اس لیے میں سمجھتی ہوں کہ انہیں اپنے آئینی کردار تک محدود ہونا چاہیے۔

نوشہرہ کے ضمنی انتخاب میں حکمراں جماعت کی شکست کے حوالے سے سوال کے جواب میں بلاول بھٹو نے کہا کہ خیبرپختونخوا سے لے کر بلوچستان کے پشین تک حکومت کو ان ضمنی انتخابات میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے، عوام نے سلیکٹڈ کو ہر ضمنی انتخاب میں مسترد کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ڈی ایم کے حکومت سے مذاکرات نہیں ہورہے، بلاول بھٹو زرداری

چیئرمین پی پی پی کا مزید کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کے یہ 2 فیصلے کہ ہم حکومت کو ہر میدان میں چیلنج کریں گے اس نے پوری سیاسی صورتحال کو تبدیل کردیا ہے، حکومت کی بوکھلاہٹ پورے پاکستان کے سامنے ہے وہ بری طرح ایکسپوز ہوچکے ہیں۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کا مقصد پاکستان کو جمہوریت کو بحال کرنا ہے جس میں ہر ادارہ اپنا آئینی کردار ادا کرے، ہماری طویل المدتی جدو جہد ہے کسی ایک چیز سے ہمیں فوری کامیابی نہیں ملے گی اس کے لیے ہمیں مسلسل کام کرنا پڑے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں