گوگل و فیس بک میڈیا کو پیسے دیں گے، آسٹریلیا میں دنیا کا پہلا منفرد قانون

25 فروری 2021
نئے قوانین کا بل 25 فروی کو پارلیمنٹ نے منظور کیا—فائل فوٹو: رائٹرز
نئے قوانین کا بل 25 فروی کو پارلیمنٹ نے منظور کیا—فائل فوٹو: رائٹرز

آسٹریلیا کے پارلیمنٹ نے چند ہفتوں تک زیر غور رہنے کے بعد بلآخر دنیا کا پہلا منفرد قانون پاس کرلیا،جس کے تحت گوگل و فیس بک جیسی کمپنیاں مقامی صحافتی و نشریاتی اداروں کو معاوضے کی ادائیگی کریں گے۔

برطانوی نشریاتی ادارے ’بی بی سی‘ کے مطابق آسٹریلوی پارلیمنٹ نے 25 فروری کو نیا قانون منظور کرلیا، جس کے بعد اب گوگل و فیس بک جیسی کمپنیاں آسٹریلیا کے صحافتی اداروں کو معاوضہ فراہم کریں گی۔

آسٹریلوی حکومت نے گزشتہ برس کے آخر میں مذکوہ قوانین بنانے کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد گوگل و فیس بک نے آسٹریلیا میں کام بند کرنے کی دھمکی بھی دی تھی مگر بعد میں گوگل نے میڈیا کو معاوضہ فراہم کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔

لیکن فیس بک نے مذکورہ قوانین سے اختلاف کرتے ہوئے 17 فروری کو آسٹریلیا میں ہر طرح کے صحافتی مواد کی شیئرنگ اور اشاعت پر پابندی لگادی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: فیس بک نے آسٹریلیا میں خبر رساں اداروں کے مواد پر پابندی لگادی

فیس بک کی جانب سے پابندیاں عائد کیے جانے کے بعد کسی بھی آسٹریلوی نشریاتی و صحافتی ادارے کے مواد کو فیس بک پر شیئر نہیں کیا جا سکتا تھا اور نہ ہی بیرون ممالک کے میڈیا مواد کو آسٹریلوی شہری شیئر کر سکتے تھے۔

اسی طرح بیرون ممالک کے لوگ بھی آسٹریلوی نشریاتی و خبر رساں اداروں کے مواد کو شیئر کرنے سے قاصر تھے۔

نئے قوانین کی مخالفت کرتے ہوئے فیس بک نے 17 فروی کو صحافی مواد کی شیئرنگ پر پابندی لگادی تھی—اسکرین شاٹ
نئے قوانین کی مخالفت کرتے ہوئے فیس بک نے 17 فروی کو صحافی مواد کی شیئرنگ پر پابندی لگادی تھی—اسکرین شاٹ

بعد ازاں فیس بک و آسٹریلوی حکومت میں مذاکرات ہوئے اور دونوں مجوزہ قوانین میں کچھ تبدیلیوں پر رضامند ہوئے، جس کے بعد فیس بک نے بھی آسٹریلیا میں صحافتی مواد سے پابندی ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

تاہم تاحال فیس بک کی جانب سے پابندی ختم نہیں کی گئی اور اب آسٹریلوی پارلیمنٹ نے مجوزہ قوانین بھی پاس کرلیے۔

اسی حوالے سے سی این این نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ نئے قوانین کے تحت گوگل سرچ انجن پر نظر آنے والے آسٹریلوی صحافتی اداروں کے مواد پر متعلقہ اداروں کو معاوضہ فراہم کرے گا۔

ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ نئے قوانین کے تحت گوگل اور فیس بک آسٹریلوی صحافتی اداروں کو کتنا معاوضہ فراہم کریں گے، تاہم امکان ہے کہ قوانین کے تحت ٹیکنالوجی کمپنیاں صحافتی اداروں کو 25 سے 40 فیصد تک کمائی کا معاوضہ ادا کریں گے۔

فیس بک کی جانب سے مواد کی شیئرنگ پر پابندی عائد کیے جانے پر حکومت نے قوانین میں ترامیم کی ہیں—فائل فوٹو: اے پی
فیس بک کی جانب سے مواد کی شیئرنگ پر پابندی عائد کیے جانے پر حکومت نے قوانین میں ترامیم کی ہیں—فائل فوٹو: اے پی

قوانین میں گوگل کے لیے واضح معاوضہ ادا کرنے جب کہ فیس بک کے حوالے سے سے امید کے جملے استعمال کیے گئے ہیں۔

مزید پڑھیں: آسٹریلوی حکومت کے ساتھ مذاکرات کامیاب، فیس بک صحافتی مواد کو شائع کرے گا

قوانین پاس ہونے کے بعد آسٹریلوی حکومتی عہدیداروں نے امید ظاہر کی کہ فیس بک بھی گوگل کی طرح صحافتی اداروں کو معاوضہ فراہم کرے گا۔

نئے قوانین میں فوری طور پر صرف گوگل اور فیس بک جیسی بڑی کمپنیوں کو شامل کیا گیا ہے، تاہم خیال کیا جا رہا ہے کہ آئندہ ایک سال تک اس میں مزید کمپنیوں کو بھی شامل کیا جا سکتا ہے۔

مذکورہ قانون دنیا پہلا اور منفرد قانون ہے اور تمام ممالک کی حکومتیں اس معاملے کو غور سے دیکھ رہی تھیں اور اب آسٹریلیا کی جانب سے قانون بنائے جانے کے بعد دیگر ممالک بھی اس سے ملتے جلتے قوانین بنائیں گی۔

دنیا بھر میں خیال کیا جاتا ہے کہ گزشتہ ایک دہائی سے گوگل اور فیس بک جیسی کمپنیوں کے آنے سے صحافتی اداروں کو مالی مشکلات کا سامنا ہے، کیوں کہ اشتہارات کا 70 سے 80 فیصد حصہ وہ لے جاتے ہیں۔

نئے قوانین کے تحت اب گوگل و فیس بک جیسی کمپنیاں صحافتی اداروں کو کچھ نہ کچھ معاوضہ ادا کریں گی—فائل فوٹو: ای پی آئی
نئے قوانین کے تحت اب گوگل و فیس بک جیسی کمپنیاں صحافتی اداروں کو کچھ نہ کچھ معاوضہ ادا کریں گی—فائل فوٹو: ای پی آئی

تبصرے (0) بند ہیں