حکومت نے عالمی وبا کو صحت کی سہولیات بہتر کرنے کے موقع کے طور پر لیا، ڈاکٹر فیصل سلطان

اپ ڈیٹ 26 فروری 2021
ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ حکومت عالمی وبا کو ایک موقع میں تبدیل کرنا چاہتی تھی—تصویر: فیس بک
ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ حکومت عالمی وبا کو ایک موقع میں تبدیل کرنا چاہتی تھی—تصویر: فیس بک

اسلام آباد: وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ پاکستان نے عالمی وبا کو صحت کا نظام مضبوط بنانے کی کوششیں تیز کرنے کے موقع کے طور پر لیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق دریں اثنا ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان (ڈریپ) اب ادویات کے سلسلے میں کثیر الجہتی سرگرمیوں میں مشغول ہوجائے گی کیوں کہ پاکستان میں ٹیسٹ ہونے والی واحد کورونا ویکسین کین سائنو اب چین میں سرکاری طور پر رجسٹرڈ ہوچکی ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے کنٹری آفس کے تحت منعقدہ ایونٹ میں خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ حکومت عالمی وبا کو ایک موقع میں تبدیل کرنا چاہتی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا میں دریافت ہونے والی کورونا وائرس کی نئی قسم دنیا میں تیزی سے پھیلنے لگی

مذکورہ تقریب میں عالمی ادارہ صحت کی نمائندہ ڈاکر پلیتھا مہیپالا کی جانب سے 37 ایمبولینسز، 125 موٹر بائیکس، 12 ڈبل کیب گاڑیاں وزیراعظم کے معاون خصوصی کے حوالے کی گئیں۔

—اے ایف پی
—اے ایف پی

تقریب میں بتایا گیا کہ عالمی ادارہ صحت کی جانب سے اب تک 32 کروڑ روپے مالیت کی 34 پولیمر چین ری ایکشن مشینیں اور اس کی سپلائیز، 50 ہزار سے زائد ریپڈ انٹیجن ٹیسٹ کٹس، 39 ہزار ذاتی تحفظ کی کٹس اور پی پی ای سپلائیز اور دیگر آلات حکام کے حوالے کیے جاچکے ہیں۔

ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ حکومت کووِڈ 19پریپیئرڈنیسن اینڈ ریسپانس پلان کے تمام تزویراتی ستونوں پر منظم طریقے سے پیش رفت کررہی ہے جس میں تعاون، نگرانی، داخلی مقامات، لیبارٹری، انفیکشن کی روک تھام اور بچاؤ، کیس مینیجمنٹ، رسک کمیونکیشن اور اور ضروری ہیلتھ سروسز شامل ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت قابل بھروسہ پارٹنر مثلاً ڈبلیو ایچ او کے ساتھ مل کر کام کررہی ہے اور خوش قسمتی سے وبا کی پہلی اور دوسری لہر کے دوران کووڈ کے بدترین اثرات سے محفوظ رہی۔

مزید پڑھیں:کورونا وائرس: ملک میں مزید 64 اموات، ایک ہزار 361 نئے کیسز

انہوں نے کہا کہ ہم ڈبلیو ایچ او کی جانب سے کووِڈ کے ردعمل کے لیے جامع اور مسلسل تکنیکی اور آپریشنل سپورٹ فراہم کیے جانے کو تسلیم کرتے ہیں جس کا سلسلہ 11 جنوری 2020 سے جاری ہے جب چین کے شہر ووہان میں وائرس کے پھیلاؤ کی پہلی اطلاع ملی تھی۔

دوسری جانب ڈریپ کے چیف ایگزیکٹو افسر ڈاکٹر عاصم رؤف نے ڈان کو بتایا کہ کین سائنو کو ہزاروں پاکستانیوں پر ٹیسٹ کیا گیا اور اب چین میں اس کے استعمال کی منظوری دے دی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ حقیقت کے ویکسین پاکستان میں پہلے ٹیسٹ اور منظور کی گئی اور اب بیرونِ ملک بھی اس کی منظوری دے دی گئی، اس بات کو ظاہر کرتی ہے کہ ڈریپ کی کارکردگی بہترین ہے۔

یہ بھی پڑھیں: یکم مارچ سے تعلیمی ادارے معمول کے مطابق کھولنے کا اعلان

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں کورونا وائرس کے ایک ہزار 541 کیسز سامنے آئے جبکہ مزید 32 مریض انتقال کر گئے۔

پاکستان میں وائرس سے متاثرہ ہونے والوں کی تعداد 5 لاکھ 77 ہزار 482 ہے جن میں سے 12 ہزار 804 لقمہ اجل بن گئے جبکہ 5 لاکھ 42 ہزار 393 مریض صحتیاب ہونے میں کامیاب رہے۔

تبصرے (0) بند ہیں