پاکستان اور بھارت کے درمیان دشمنی جاری رکھنے کی کوئی وجہ نظر نہیں آئی، ابھی نندن

اپ ڈیٹ 27 فروری 2021
پاک فوج نے ونگ کمانڈر ابھی نندن کو حراست میں لیا تھا—فائل فوٹو: ڈان نیوز
پاک فوج نے ونگ کمانڈر ابھی نندن کو حراست میں لیا تھا—فائل فوٹو: ڈان نیوز

پاک فضائیہ کی جانب سے 27 فروری 2019 کو ملکی دفاع میں گرائے گئے بھارتی مگ 21 طیارے کے پائلٹ ابھی نندن کے سامنے آنے والے ایک ویڈیو بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ میں نے ’پاکستانی فوج کو پیشہ ورانہ اور دلیر پایا جبکہ مجھے دونوں ممالک کے درمیان دشمنی جاری رکھنے کی کوئی وجہ نظر نہیں آئی’۔

پاکستان ایئرفورس کے آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ کے 2 سال مکمل ہونے پر پاکستان کی جانب سے 27 فروری 2019 کو پکڑے گئے بھارتی پائلٹ ابھی نندن کا ایک نیا ریکارڈڈ کلپ سامنے آیا ہے۔

واضح رہے کہ پاک فضائیہ نے 27 فروری 2019 کو پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی پر 2 بھارتی لڑاکا طیاروں کو مار گرایا تھا اور ایک بھارتی پائلٹ ونگ کمانڈر ابھی نندن کو بھی گرفتار کرلیا تھا، جسے بعد ازاں جذبہ خیرسگالی کے تحت رہا کردیا گیا تھا۔

سامنے آنے والے ویڈیو بیان میں ابھی نندن کی جانب سے کہا گیا کہ پیرا شوٹ سے اوپر سے نیچے آتے وقت میں نے دونوں ملک دیکھے، مجھے دونوں ممالک میں کوئی فرق پتا نہیں چلا، دونوں ایک جیسے ہی خوبصورت ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب میں نیچے گرا تو مجھے پتا بھی نہیں تھا کہ میں پاکستان میں ہوں یا بھارت میں ہوں کیونکہ مجھے دونوں ملک اور لوگ ایک جیسے ہی لگے تھے۔

ابھی نندن نے بتایا کہ مجھے کافی چوٹ لگی تھی اور میں ہل نہیں پا رہا تھا لیکن میں نے یہ جاننے کی کوشش کی میں کون سے ملک میں ہوں اور جب مجھے لگا کہ میں اپنے ملک میں نہیں ہوں تو میں نے بھاگنے کی کوشش کی میرے پیچھے لوگ آئے تھے جو کافی جوش میں تھے اور وہ مجھے پکڑنا چاہتے تھے۔

سامنے آنے والے بیان میں ابھی نندن نے کہا کہ اسی دوران پاکستانی فوج کے دو جوان آئے اور انہوں نے مجھے پکڑا اور وہاں سے بچایا، پھر مجھے وہ اپنے یونٹ میں لے کر گئے جہاں مجھے طبی امداد دی گئی اور مجھے ہسپتال لے جایا گیا جہاں میری جانچ ہوئی اور مجھے اور طبی امداد دی گئی۔

کشمیریوں سے متعلق ابھی نندن نے کہا کہ کشمیری کے ساتھ کیا ہورہا ہے یہ نہ مجھے پتا ہے اور نہ ہی آپ کو، ہمیں سکون سے سوچنا چاہیے۔

بھارتی پائلٹ نے پاک فوج سے متعلق کہا کہ میں نے پاکستان فوج کو بہت پیشہ ورانہ اور دلیر پایا اور میں پاکستانی فوج کی جانب سے دکھائی جانے والی دلیری سے بہت متاثر ہوا۔

انہوں نے کہا کہ لڑائی تب ہوتی ہے جب امن نہیں ہوتا، مجھے نہیں پتا امن کے لیے کیا کرنا چاہیے لیکن امن ہونا چاہیے کیونکہ مجھے دشمنی جاری رکھنے کی کوئی وجہ نظر نہیں آئی، میں یہ چاہتا ہوں ہمارے دیس میں امن رہے اور ہم امن میں رہ سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ27 فروری 2019 تاریخ کا وہ دن ہے جب پاک فضائیہ کے شاہینوں نے دشمن کو منہ توڑ جواب دے کر دنیا کو یہ بتایا تھا کہ مملکت خداداد کے دفاع کے لیے ہم ہمہ وقت تیار ہیں۔

سال 2019 میں 27 فروری کو پاک فضائیہ نے ملک کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے بھارتی طیاروں کو مار گرایا تھا اور ان کا پائلٹ ابھی نندن بھی گرفتار کرلیا تھا۔

بعد ازاں حکومتِ پاکستان نے بھارتی فضائیہ کے گرائے گئے طیارے کے گرفتار پائلٹ کی ویڈیو جاری کی تھی، جس میں بھارتی پائلٹ نے اپنے بارے میں بتاتے ہوئے کہا تھا کہ ’میں ونگ کمانڈر ابھی نندن بھارتی فضائیہ کا افسر ہوں‘ اور ان کا سروس نمبر 27981 ہے تاہم ویڈیو میں انہوں نے مزید معلومات فراہم کرنے سے انکار کیا تھا۔

اس کے بعد گرفتار بھارتی پائلٹ کی ایک اور ویڈیو منظر عام پر آئی تھی جس میں ابھی نندن نے مشتعل ہجوم سے بچانے پر پاک فوج کے کیپٹن اور جوانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ان کے رویے کی تعریف کی تھی۔

بھارتی فضائیہ کی پاکستانی حدود کی خلاف ورزی اور ان کے پائلٹ کی گرفتاری کے بعد پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان نے اعلان کیا تھا کہ ہم امن کے لیے بھارت کے گرفتار پائلٹ ابھی نندن کو رہا کردیں گے۔

جس کے بعد یکم مارچ 2019 کو پاکستان کی جانب سے بھارتی طیاروں کو گرانے کے بعد گرفتار کیے گئے بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو تمام کاغذی کارروائی کے بعد واہگہ بارڈر پر بھارتی حکام کے حوالے کردیا گیا اور وہ واپس اپنے ملک پہنچ گئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں