وہ عام غذا جو دل کے لیے بہت زیادہ نقصان دہ

02 مارچ 2021
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو

ایک زمانہ تھا جب ہارٹ اٹیک اور دل کے دیگر امراض درمیانی عمر یا بڑھاپے میں سامنے آتے تھے مگر اب یہ نوجوانوں میں بھی عام ہوتے جارہے ہیں۔

دل انسانی جسم کے اہم ترین اعضا میں سے ایک ہے مگر حیران کن طور پر ہم اس کی زیادہ پروا نہیں کرتے۔

اگر آپ کی غذا میں گھی، چربی یا چکنائی بہت زیادہ ہوتی ہے تو یہ عادت دل کے لیے تباہ کن ثابت ہوسکتی ہے۔

یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

ریڈنگ یونیورسٹی کی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ زیادہ چکنائی یا چربی والی غذا کا استعمال دل میں ایسے ردعمل کو متحرک کرتا ہے جو ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھاتا ہے۔

تحقیق کے دوران زیادہ چربی والی غذا کا اثرات کا تجزیہ چوہوں پر کرتے ہوئے دیکھا گیا کہ اس سے دل کے خؒیات پر تکسیدی تناؤ کی سطح کیا ہوتی ہے۔

محققین نے بتایا کہ زیادہ چربی یا چکنائی والی غذا کے نتیجے یں دل کے پٹھوں کے خلیات کو نقصان پہنچتا ہے، چوہوں میں اس غذا کے استعمال سے خلیاتی سطح پر عام حالات میں بے ضرر پروٹین نوکس ٹو بہت زیادہ متحرک ہوگیا۔

انہوں نے کہا کہ اس پروٹین سے تکسیدی نقصان ہوتا ہے اور تباہ کن میکنزم حرکت میں آجاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ غذا سے نوکس 2 پروٹین کے ردعمل کے بارے میں اب جاکر ہم نے سمجھنا شروع کیا ہے مگر ہماری تحقیق سے ثابت ہوتا ہے کہ زیادہ چربی والی غذائیں دل کو بہت زیادہ نصان پہنچا سکتی ہیں۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ زیادہ چربی یا چکنائی والی غذا کے استعمال سے چوہوں میں نوکس 2 کی سرگرمیاں دوگنا بڑھ گئی، جس سے ایسا میکنزم متحرک ہوا جو جسم کو نصان پہنچاتا ہے۔

محققین نے 3 تجرباتی طریقہ علاج کو بھی استعمال کیا جن کو نوکس سے متعلق آر او ایس پروڈکشن کی سطح میں کمی کے لیے جانا جاتا ہے۔

انہوں نے دریافت کیا کہ تینوں سے چوہوں کے دلوں کو نقصان پہنچانے والے میکنزم میں کی لانے میں کسی حد تک کمی ملی۔

ان چوہوں کو دن بھر کی 45 فیصد کیلوریز چربی یا چکنائی، 20 فیصد پروٹین اور 35 فیصد کاربوہائیڈریٹ کی شکل میں فراہم کی گئی تھیں۔

تحقیق کے نتائج طبی جریدے بائیو کیمیکل اینڈ بائی فزیکل ریسرچ کمیونیکیشن میں شائع ہوئے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں