سینیٹ انتخابات میں ماسک کے بغیر ووٹنگ

03 مارچ 2021
ووٹنگ کا عمل صبح 9 بجے شروع ہوا جو شام 5 بجے اختتام پذیر ہوا — فوٹو: اسکرین شاٹ
ووٹنگ کا عمل صبح 9 بجے شروع ہوا جو شام 5 بجے اختتام پذیر ہوا — فوٹو: اسکرین شاٹ

سینیٹ (ایوان بالا) کی 37 نشستوں پر انتخاب کے لیے آج (3 مارچ کو) خفیہ رائے شماری کے ذریعے ووٹنگ کی گئی۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی نگرانی میں ایوان بالا کی نشتستوں پر انتخاب کے لیے ووٹنگ کا عمل صبح 9 بجے شروع ہوا جو شام 5 بجے اختتام پذیر ہوا۔

ایوان بالا کی ان 37 نشستوں پر 3 مارچ کو ہونے والے انتخابات کے لیے سندھ، خیبرپختونخوا، بلوچستان اور اسلام آباد سے مجموعی طور پر 78 امیدوار نے حصہ لیا، جبکہ پنجاب سے تمام امیدوار گزشتہ ماہ دیگر امیدواروں کی جانب سے کاغذات نامزدگی واپس لینے یا نااہل ہونے کے بعد بلامقابلہ منتخب ہوگئے تھے۔

تاہم ووٹنگ کے عمل کے دوران قانون ساز، شاید یہ فراموش کرگئے کہ ملک کو ایک عالمی وبا کا سامنا ہے اور کورونا وائرس اب بھی موجود ہے۔

—فوٹو: ڈان نیوز
—فوٹو: ڈان نیوز

ووٹنگ کے عمل میں حصہ لینے والے اکثر قانون ساز سینئر سٹیزن (60 برس سے زائد عمر کے) ہیں جنہوں نے اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز (ایس او پیز) پر عمل نہ کرکے خود کی اور ساتھیوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیا۔

پاکستان میں پابندیوں میں نرمی کی وجہ سے ماہرین صحت کا خیال ہے کہ ملک میں وائرس کی تیسری لہر آسکتی ہے۔

تاہم ابھی تک ملک بھر میں عوامی مقامات ماسک کا استعمال لازمی قرار دیا گیا ہے لیکن سینیٹ انتخابات کے دوران قانون سازوں نے اس پابندی پر عمل نہیں کیا۔

وزیراعظم عمران خان سے لے کر قائد حزب اختلاف شہباز شریف تک ماسک نہ پہننا دونوں جانب کا مسئلہ معلوم ہوا۔

—فوٹو: ڈان نیوز
—فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے آفیشل اکاؤنٹ پر پوسٹ کی گئی اس ویڈیو کو دیکھا جائے تو ماسک پہننے والے افراد کو تلاش کرنا مشکل ہے۔

ویڈیو میں صرف چند افراد نے ماسک پہنا ہوا ہے جن میں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر بھی شامل ہیں۔

اس ویڈیو میں وزیراعظم عمران خان، وزیر خزانہ حفیظ شیخ، وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وفاقی وزیر برائے امور کشمیر علی امین گنڈا پور، وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید اور وزیر دفاع پرویز خٹک بغیر ماسکس کے موجود ہیں۔

سینیٹ انتخابات کے دوران اسد عمر اور پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زردار ماسکس پہنے نظر آئے۔

علاوہ ازیں کچھ قانون سازوں نے ماسکس پہننے کا نیا انداز اپنایا اور اسے ناک سے نیچے رکھا۔

—فوٹو: ڈان نیوز
—فوٹو: ڈان نیوز

نہ صرف اراکین قومی اسمبلی بلکہ اسمبلی کے عملے نے بھی ماسکس نہیں پہنے تھے۔

اس حوالے سے کچھ ٹوئٹر صارفین نے بھی ٹوئٹس کیں، عمر آر قریشی نے ٹوئٹ کی کہ بہت سارے وزرا اور بہت کم ماسکس۔

کوہستانی نامی ٹوئٹر ہینڈل نے لکھا کہ وزیر قومی اسمبلی نفیسہ شاہ سینیٹ انتخاب کے لیے ووٹ کاسٹ کررہی ہیں۔

انہوں نے مزید لکھا کہ قومی اسمبلی انتظامیہ کے ساتھ پریذائیڈنگ افسر نے ماسک نہیں پہنا ہوا جو کورونا وائرس ایس او پیز کی خلاف ورزی ہے۔

عبداللہ نامی صارف نے لکھا کہ ماسک پہننے کا شکریہ حنا ربانی کھر، لوگ صرف اس وقت ماسکس پہنیں گے جب ہمارے نمائندگان پہنیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں