بھارتی وزیر خارجہ کا بنگلہ دیش کا دورہ، روہنگیا پناہ گزینوں کا مسئلہ زیر بحث آنے کا امکان

اپ ڈیٹ 04 مارچ 2021
وزیر خارجہ سبرامنیم جیشنکر اپنے بنگلہ دیشی ہم منصب سے پانی کی تقسیم، تجارت اور سرحدی امور پر بات چیت کریں گے، رپورٹ - فائل فوٹو:اے ایف پی
وزیر خارجہ سبرامنیم جیشنکر اپنے بنگلہ دیشی ہم منصب سے پانی کی تقسیم، تجارت اور سرحدی امور پر بات چیت کریں گے، رپورٹ - فائل فوٹو:اے ایف پی

بین الاقوامی پانیوں میں کشتی میں پھنسے 81 روہنگیا مہاجرین کی تقدیر حل کرنے کی کوششوں کے درمیان بھارت کے وزیر خارجہ وزیر اعظم نریندر مودی کے دورے سے قبل بنگلہ دیش پہنچ گئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق نئی دہلی میں دو بھارتی عہدیداروں نے بتایا کہ وزیر خارجہ سبرامنیم جیشنکر اپنے بنگلہ دیشی ہم منصب سے پانی کی تقسیم، تجارت اور سرحدی امور پر بات چیت کریں گے۔

وزارت داخلہ کے ایک سینئر عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ 'یقینا روہنگیا پناہ گزینوں کا مسئلہ بھارت وزیر کے ایک روزہ دورے کے دوران سامنے آئے گا تاہم مرکزی ایجنڈا وزیر اعظم نریندر مودی کے طے شدہ دورے کے آس پاس ہی رہے گا'۔

مزید پڑھیں: روہنگیا مہاجر کیمپوں میں آتشزدگی، ہزاروں گھر خاکستر

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ بھارتی کوسٹ گارڈز نے بدھ مذہب کے اکثریتی ملک میانمار کے 10 لاکھ سے زائد روہنگیا پناہ گزینوں کے گھر بنگلہ دیش سے آنے والے 81 روہنگیا مسلمانوں کو بچایا تھا جن کی کشتی دو ہفتوں سے بحر احمر میں گھوم رہی تھی۔

پانی کی کمی سے کشتی میں سوار آٹھ افراد پہلے ہی دم توڑ چکے تھے۔

ان پناہ گزینوں کی قسمت ابھی تک واضح نہیں ہے کیوں کہ اب تک بھارت نے اپنی سرزمین میں انہیں داخلے کی اجازت نہیں دی ہے اور بھارت چاہتا ہے کہ بنگلہ دیش انہیں واپس لے۔

یہ بھی پڑھیں: ملائیشیا کے سمندر میں 24 روہنگیا مہاجرین لاپتا

تاہم بنگلہ دیش کے وزیر خارجہ اے کے عبد المومن نے گزشتہ ہفتے رائٹرز کو بتایا تھا کہ ان کی حکومت توقع کرتی ہے کہ وہ روہنگیا کے اصل ملک میانمار یا قریب ترین ملک بھارت ان 81 زندہ بچ جانے والوں کو قبول کرے۔

واضح رہے کہ 2017 میں میانمار کی فوج کے کریک ڈاؤن کے بعد لاکھوں روہنگیا اپنے وطن سے فرار ہونے پر مجبور ہوگئے تھے۔

میانمار نے نسل کشی کے الزامات کی تردید کی تھی اور کہا تھا کہ فوج باغیوں کو روکنے کی ایک جائز مہم کا مقابلہ کررہی ہے۔

امدادی ایجنسیاں مطالبہ کررہی ہیں کہ حکومتیں 81 زندہ بچ جانے والے افراد کو ادھر سے ادھر بھیجنا بند کرے۔

مزید پڑھیں: روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی روکنے کیلئے اقدامات کیے جائیں، عالمی عدالت انصاف

بھارت نے حالیہ ہفتوں میں بنگلہ دیش کو کورونا ویکسین کی 20 لاکھ خوراک فراہم کی ہے اور اس خیر سگالی کو وہ مہاجرین کو قبول کرنے کے لیے ڈھاکا پر دباؤ ڈالنے کے لیے استعمال کرسکتا ہے۔

خیال رہے کہ رواں مہینے کے اختتام پر بنگلہ دیش کی آزادی کی 50 ویں سالگرہ کی تقریبات کے ایک حصے کے طور پر مودی ڈھاکا کا دورہ کر رہے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں