ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے بانی ایلون مسک نے گزشتہ سال تاریخ میں سب سے زیادہ تیزرفتاری سے کمائی کے نئے ریکارڈز بناکر دنیا کے امیر ترین شخص بننے کا اعزاز حاصل کیا۔

اور اب یہ سلسلہ الٹا چل پڑا ہے اور بہت زیادہ چونکا دینے والا ہے۔

ٹیسلا کے چیف ایگزیکٹو کے اثاثوں میں یکم مارچ کے بعد ایک ہفتے کے دوران 27 ارب ڈالرز (42 کھرب پاکستانی روپے سے زائد) کی کمی آئی ہے کیونکہ ٹیسلا کے حصص کی قیمت میں کمی آئی ہے۔

اس وقت ایلون مسک 157 ارب ڈالرز کے مالک ہیں اور ابی بھی وہ دنیا کے دوسرے امیر ترین شخص ہیں، مگر اب وہ ایمیزون کے بانی جیف بیزوز سے 20 ارب ڈالرز پیچھے رہ گئے ہیں، جو حال ہی میں ایک بار پھر دنیا کے امیر ترین شخص بن گئے تھے۔

ایلون مسک کی کمپنی ٹیسلا کے حصص کی قیمت میں 2020 کے دوران 743 فیصد اضافہ ہوا جس کے نتیجے میں ان کے اثاثوں میں اربوں ڈالرز کا اضافہ ہوا۔

پھر جیف بیزوز سے دنیا کے امیر ترین شخص کا اعزاز چھین کر اپنے نام کیا جبکہ جنوری میں ان کے اثاثے 210 ارب ڈالرز تک پہن گئے تھے۔

مگر ایلون مسک کے اثاثوں کا مکمل انحصار ٹیکنالوجی انڈسٹری پر نہیں بلکہ حالیہ ہفتوں میں ان کے اثاثوں کا اوپر نیچے ہونا بٹ کوائن کی قیمتوں کا نتیجہ بی ہے۔

ٹیسلا نے فروری میں بتایا تا کہ اس نے اپنی بیلنس شیٹ میں ڈیڑھ ارب ڈالرز کے بٹ کوائنز کا اضافہ کیا ہے، جس کے 2 ہفتے بعد ایلون مسک کی دولت میں اس وقت 15 ارب ڈالرز کمی آئی، جب انہوں نے ایک ٹوئٹ میں بٹ کوائن اور دیگر ڈیجیٹل کرنسیوں کی قیمت پر لکھا کہ وہ بہت زیادہ نظر آتی ہیں۔

خیال رہے کہ ایلون مسک کا دنیا کے پہلے امیر ترین شخص کی جگہ پر پہنچنا اس لیے دلچسپ ہے کہ وہ صرف ایک سال کے عرصے میں بہت تیزی سے سب سے آگے نکل گئے۔

جنوری 2020 میں وہ دنیا کے امیر ترین افراد کی فہرست میں 35 ویں نمبر پر تھے مگر اگست میں پہلے وہ چوتھے اور پھر ستمبر میں تیسرے نمبر پر پہنچے اور بعدازاں نومبر میں وہ دوسرے نمبر پر پہنچ گئے تھے۔

2021 میں صرف ایلون مسک کے ساتھ ہی ایسا نہیں ہوا بلکہ 2020 کے اختتام پر ایشیا کے امیر ترین شخص بننے والے چین کے زونگ شان شان کو چند دنوں میں 22 ارب ڈالرز سے زائد کمی کا سامنا ہوا اور مکیش امبانی پھر سے ایشیا کے امیر ترین شخص بن گئے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں