کابینہ کمیٹی نے لاہور میں سروسز انٹرنیشنل ہوٹل کی فروخت پر رضا مندی ظاہر کردی

اپ ڈیٹ 19 مارچ 2021
ایس آئی ایچ کی ’ریزرو قیمت‘ کو 2 ارب 25 کروڑ روپے میں منظور کیا گیا
---فوٹو: اے پی پی
ایس آئی ایچ کی ’ریزرو قیمت‘ کو 2 ارب 25 کروڑ روپے میں منظور کیا گیا ---فوٹو: اے پی پی

اسلام آباد: کابینہ کمیٹی برائے نجکاری (سی سی او پی) نے نجکاری کمیشن (پی سی) کو لاہور میں سروسز انٹرنیشنل ہوٹل (ایس آئی ایچ) کی پراپرٹی کی فروخت کی اجازت دے دی۔

ڈان کی رپورٹ کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں ایس آئی ایچ کی ’ریزرو قیمت‘ کو 2 ارب 25 کروڑ روپے میں منظور کیا گیا۔

مزید پڑھیں: سرکاری اداروں کی نجکاری کی فہرست سے پی ٹی وی کا نام نکال دیا گیا

تاہم نجکاری کمیشن کے ایک سینئر عہدیدار نے ڈان سے رابطہ کرنے پر بتایا کہ سی سی او پی کے ذریعے طے شدہ 'ریزرو قیمت' حتمی نہیں ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس پر وفاقی کابینہ سے جائزہ یا اس کی منظوری لی جا سکتی ہے۔

پی سی نے ایس آئی ایچ کی نجکاری کے لیے ریزرو قیمت کی منظوری سے متعلق سمری پیش کی تھی۔

ہوٹل اپر مال لاہور میں واقع ہے اور 15 کنال سے زائد رقبے میں پھیلا ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نجکاری کیلئے اسٹیل ملز کے ٹرانزیکشن اسٹرکچر کی منظوری

حکومت کے فعال نجکاری پروگرام کی فہرست میں عوامی شعبے کے 19 اداروں میں ایس ایچ ایچ بھی شامل ہے۔

وزارت خزانہ کی طرف سے سی سی او پی کے اجلاس میں جاری پریس ریلیز میں ریزرو قیمت کے بارے میں کوئی ذکر نہیں کیا گیا۔

تاہم موصول ہونے والی معلومات کے مطابق فکسڈ قیمت 2 ارب 25 کروڑ روپے مقرر کی گئی ہے جبکہ پی سی کی ترجمان سمرین زہرہ سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے اس پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔

سی سی او پی کا فیصلہ اب حتمی منظوری کے لیے وفاقی کابینہ میں پیش کیا جائے گا۔

مزیدپڑھیں: حکومت کا نجکاری سے قبل سرکاری اداروں کو منافع بخش بنانے کا عزم

توقع کی جارہی ہے کہ کمیشن اپریل کے پہلے ہفتے میں ایس آئی ایچ کی نجکاری کے لیے کارروائی شروع کردے گا۔

موجودہ حکومت نے تعمیراتی شعبے کی ترقی کے لیے خصوصی مراعات کا پیکج متعارف کرایا ہے۔

وزیر اعظم عمران خان نے کنسٹرکشن انڈسٹری ڈیولپمنٹ بورڈ کے قیام کے ساتھ تعمیراتی شعبے کو صنعت کا درجہ دینے کا بھی اعلان کیا تھا۔

واضح رہے کہ وزیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ کی زیر صدارت سی سی او پی اجلاس ہوا تھا۔

جس میں نجکاری کے وزیر محمد یمیان سومرو، وزیر منصوبہ بندی اسد عمر، مشیر خزانہ عبدالرزاق داؤد، پالیسی اصلاحات کے مشیر ڈاکٹر عشرت حسین اور وزیر اعظم وقار مسعود اور تابش گوہر نے شرکت کی۔

پی سی نے رواں سال جنوری میں ہونے والے سی سی او پی اجلاس کی سابقہ ہدایت کی تعمیل میں تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکو) کو آسانی سے چلانے کے لیے ’ایوارڈ آف مینجمنٹ کنٹریکٹ‘ کے حوالے سے بھی مختلف تجاویز پیش کیں۔

'مینجمنٹ کنٹریکٹ‘ خدمات کی فراہمی کو بہتر بنائے گا اور پاکستان میں بجلی کے صارفین کی بڑی دلچسپی لائے گا۔

پی سی نے ڈسکو پر کام مکمل کرنے کے لیے لین دین کے مشیر کی خدمات حاصل کرنے کے لیے سی سی او پی کی اجازت بھی طلب کی۔

تفصیلی بحث و مباحثے کے بعد کمیٹی نے نجکاری کمیشن بورڈ سے مطلوبہ منظوری کے بعد ڈسکو کے لیے ’مینجمنٹ کنٹریکٹ‘ کے ایوارڈ سے متعلق پیشگی کارروائیوں کی تکمیل کے عمل کو تیز کرنے اور ایک ہفتے کے اندر حتمی تجاویز کے ساتھ ایک روڈ میپ پیش کرنے کی ہدایت کی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں