چمن: پولیس موبائل پر دھماکا، 3 افراد جاں بحق، 13 زخمی

پولیس نے کہا کہ دھماکا خیز مواد موٹر سائیکل میں نصب کیا گیا تھا — فوٹو: ڈان نیوز
پولیس نے کہا کہ دھماکا خیز مواد موٹر سائیکل میں نصب کیا گیا تھا — فوٹو: ڈان نیوز

بلوچستان کے شہر چمن میں لیویز جیل کے سامنے پولیس گاڑی پر دھماکے کے نتیجے میں بچے سمیت 3 افراد جاں بحق اور 13 زخمی ہوگئے۔

پولیس کے مطابق تاج روڈ پر لیویز جیل کے سامنے دھماکے میں پولیس ایس ایچ او کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ دھماکا خیز مواد موٹر سائیکل میں نصب کیا گیا تھا جبکہ دھماکے سے بچے سمیت 3 افراد جاں بحق اور 13 زخمی ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیں: چمن میں بم دھماکا، 5 افراد جاں بحق

لاشوں اور زخمیوں کو سول ہسپتال منتقل کردیا گیا جبکہ سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر شواہد اکٹھے کرنا شروع کر دیے ہیں۔

وزیر داخلہ بلوچستان میر ضیااللہ لانگو نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے اس میں جانی نقصان پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔

انہوں نے انتظامیہ سے دھماکے کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا کہ افسوسناک واقعے میں ملوث ملزمان کسی رعایت کے مستحق نہیں جبکہ جاں بحق افراد کے لواحقین کو ہر قیمت پر انصاف فراہم کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ بلوچستان گزشتہ کچھ عرصے سے بدامنی کا شکار ہے، جس کے پیچھے بیرون دشمنوں کا ہاتھ ہونے کے بارے میں بھی کہا جاتا ہے۔

چمن بلوچستان کا حساس علاقہ تصور کیا جاتا ہے کیونکہ اس کی سرحدیں افغانستان کے صوبے قندھار سے لگتی ہیں۔

مزید پڑھیں: چمن میں بم دھماکا، 9 افراد زخمی

گزشتہ سال اگست میں چمن کے مال روڈ پر دھماکے کے نتیجے میں 5 افراد جاں بحق اور 14 زخمی ہو گئے تھے۔

نامعلوم شرپسندوں نے سڑک کنارے کھڑی موٹر سائیکل میں دھماکا خیز مواد نصب کیا تھا جو زوردار دھماکے سے پھٹ گیا۔

اس سے قبل مارچ میں چمن کی لیویز لائن میں موٹر سائیکل بم دھماکے کے نتیجے میں کم از کم 7 افراد زخمی ہو گئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں