اگر این سی او سی کوئی قدم نہیں اٹھائے گا تو ہم خود فیصلے کریں گے، مراد علی شاہ

اپ ڈیٹ 02 اپريل 2021
وزیراعلیٰ سندھ نے کورنگی میں انسٹی ٹیوٹ آف انیمل کی تقریب میں خطاب کیا — فوٹو: ڈان نیوز
وزیراعلیٰ سندھ نے کورنگی میں انسٹی ٹیوٹ آف انیمل کی تقریب میں خطاب کیا — فوٹو: ڈان نیوز

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ اگر نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) انٹرسٹی ٹرانسپورٹ بند کرنے سمیت کورونا وائرس سے متعلق سخت اقدامات نہیں اٹھاتا تو ہم خود فیصلے کریں گے۔

کراچی کے علاقے کورنگی میں انسٹی ٹیوٹ آف انیمل ہیلتھ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ حکومت سندھ نے کئی برس قبل مرغی اور کٹے دینے کا منصوبہ شروع کیا تھا اور تھر میں خواتین کو بکریاں دے رہے ہیں لیکن ہمیں بتایا جاتا ہے کہ بل گیٹس نے یہ منصوبہ دیا تھا۔

مزید پڑھیں: اسمارٹ، مائیکرو کچھ نہیں ہوتا، صرف لاک ڈاؤن ہوتا ہے یا نہیں ہوتا، مراد علی شاہ

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے ڈائریکٹر سے ملاقات ہوئی تھی اور ان سے بات ہوئی کہ نیاز اسٹیڈیم کو بحال کردیا جائے تاکہ ٹیسٹ میچز، پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) سمیت تمام میچز کھیلے جائیں، اس میں تاخیر ہوئی ہے لیکن یہ منصوبے کا حصہ ہے۔

مراد علی شاہ نے این سی او سی اجلاس کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میری دو تجاویز تھیں کہ آپ لاک ڈاؤن نہ کریں، کراچی پورٹ اور کاروبار کھلا رکھیں لیکن انٹر سٹی عوامی ٹرانسپورٹ دو ہفتوں کے لیے بند کریں تو اس کو مسترد نہیں کیا گیا جبکہ میری اس تجویز کو یوں پیش کردیا کہ میں نے لاک ڈاؤن کی تجویز دی تھی جس کو مسترد کردیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی لاک ڈاؤن کے حوالے سے ایک سوچ ہے اور میں نے انہیں یاد دلایا کہ آج سے ایک سال قبل حکومت سندھ نے یہ اقدام اٹھایا تھا جس پر ہمیں بہت کچھ سننا پڑا حالانکہ باقی تینوں صوبوں نے اس پر عمل کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ آج اللہ کے کرم سے ہم بچے ہوئے ہیں اور یہی ابتدائی اقدامات تھے، ہم نے اپنے دیہاتوں میں بھی ایسے اقدامات اٹھائے جبکہ بھارت نے غلطی کی تھی کہ لوگوں کو بسوں اور ریلوں میں بھر کر لوگوں کو دیہاتوں کی طرف جانے دیا جس سے کورونا پھیل گیا لیکن ہم نے بسوں کو بند کردیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہم اس لیے بچے رہے ہیں کہ ہم نے جہاز اور ریلیں بھی بند کیے اور یہی فرق تھا، اس وقت بھی میں نے یہی تجویز دی تھی جو مسترد نہیں ہوئی، اسی لیے این سی او سی نے کہا تھا کہ اس کو دیکھیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں نے ٹاسک فورس کا اجلاس طلب کیا ہے، اگر این سی او سی کوئی قدم نہیں اٹھائے گا تو ہم اپنی طرف سے خود فیصلے کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت سندھ نے چین سے براہِ راست ویکسین خریدنے کیلئے 50 کروڑ روپے مختص کردیے

وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ میری دوسری تجویز تھی کہ اس وقت خطے میں ہمارا ملک ویکسی نیشن میں بہت پیچھے ہے، بنگلہ دیش، افغانستان اور بھارت سب ہم سے آگے ہیں اور کم از کم ہم سے دس گنا آگے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میں نے کہا ویکسی نیشن مہم کو زیادہ جارحانہ کریں، رجسٹریشن سب کی کریں تاکہ ڈیمانڈ کا پتہ چلے اور ڈیٹا موجود ہوگا کہ ڈیمانڈ کیا ہے اور کہاں کہاں ہے۔

انہوں نے کہا کہ جو لوگ ویکسین نہیں لگوانا چاہتے ہیں ان کے نام رجسٹریشن میں آرہے ہیں اور ان سے کہہ رہے ہیں ویکسین لگوائیں جبکہ جو ویکسین لگانا چاہتے ہیں ان سے کہہ رہے ہیں کوئی ضرورت نہیں ہے۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ میں نے پولیس، رینجرز اور دیگر فورسز کو بھی ویکسین لگانے کی تجویز دی تھی کیونکہ ہمیں ان کی مدد درکار ہوگی اور وہ خود بھی محفوظ ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ میری تجویز تھی کہ ویکسین کے لیے عمر کا لحاظ تو رکھا جائے گا لیکن مختلف بیماریوں میں لاحق افراد کو بھی ترجیح دی جائے چاہے وہ 20 برس کا ہو اور اس تجویز کو سراہا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس ملک کے کچھ حصے ہیں جہاں 25 فیصد شرح ہے اور کچھ میں ایک فیصد بھی نہیں ہے، جہاں ایک فیصد یا 5 فیصد شرح ہے وہاں زیادہ مسئلہ نہیں ہوگا۔

قبل ازیں صوبائی وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے اعلان کیا تھا کہ صوبائی حکومت نے براہِ راست چین سے کین سینو ویکسین کی خریداری کے لیے 50 کروڑ روپے مختص کردیے ہیں جو سنگل ڈوز ویکسین ہے۔

مزید پڑھیں: سائینوفارم ویکسین کی مزید 5 لاکھ خوراکیں آگئی ہیں، معاون خصوصی

انہوں نے کہا تھا کہ کہ ہم چاہتے ہیں کہ زیادہ سے زیادہ لوگ خود کو ویکسین لگوائیں، ہمارے ہاں ویکسی نیشن کا عمل بہت سست ہے کیوں کہ ہمیں کم تعداد میں خوراکیں موصول ہو رہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں 175 ویکسی نیشن سینٹرز برائے بالغان مقرر کیے گئے ہیں جس میں کراچی میں 29، حیدرآباد میں 8 جبکہ دیگر اضلاع میں فی ضلع 5 سے 6 ویکسی نیشن مراکز موجود ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں