چقندر کا جوس دل کی شریانوں کی صحت اور دماغی افعال کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔

یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

ایکسٹر یونیورسٹی کی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ چقندر کا جوس نائٹریٹ سے بھرپورہوتا ہے جو منہ میں موجود بیکٹریا کا توازن بدل کر ایسے بیکٹریا کی نشوونما کرتا ہے جو دماغی افعال اور دل کی شریانوں کی صحت کے لیے مفید ہوتےہ یں۔

اس سے یہ وضاحت کرنے میں مدد ملتی ہے کہ چقندر کا جوس فشار خون کے مریضوں کا بلڈ پریشر کم کرنے میں مؤثر کیوں ہے۔

نائٹریٹ سے بھرپور دیگر سبزیاں بشمول گوبھی، پالک اور سلاد پتہ بھی اسی طرح کے فوائد فراہم کرتی ہیں۔

محققین کا کہنا تھا کہ ہم ان نتائج پر بہت پرجوش ہیں جو صحت مند بڑھاپے کے حوالے سے اہمیت رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ منہ میں موجود صحت کے لیے مفید جرثوموں کو طویل المعیاد بنیادوں تک برقرار رکھنا عمر بڑھنے کے ساتھ دل کی شریانوں اور دماغ پر مرتب ہونے والے منفی اثرات کی رفتار کو سست کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔

اس تحقیق میں 70 سے 80 سال کی عمر کے 26 افراد کو شامل کیا گیا تھا۔

ان افراد کو 2 گروپس میں تقسیم کیا گیا، ایک گروپ کو 10 دن تک 140 ملی میٹر چقندر کا جوس تک پلایا گیا جبکہ دوسرے گروپ کو ایک نائٹریٹ سے بھرپور جوس اتنی ہی مقدار میں دیا گیا۔

دونوں مشروبات کی مہک اور ذائقہ ایک جیسے تھے۔

10 دن بعد 3 دن کے وقفے کے بعد گروپس کو بدل دیا گیا یعنی اب دوسرے گروپ کو چقندر کا جوس جبکہ پہلے گروپ کو نائٹریٹ مشروب دیا گیا۔

تحقیق سے قبل، دوران اور بعد میں رضاکاروں کے نفسیاتی اور ذہنی ٹیسٹ لیے گئے جبکہ لعاب دہن کے جینیاتی سیکونسنگ کے ذریعے منہ میں موجود بیکٹریا کی اقسام کی شناخت بھی کی گئی۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ چقندر کا جوس پینے والے افراد کے منہ میں ایسے بیکٹریا کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو دل کی شریانوں اور دماغ کی اچھی صحت سے منسلک ہوتے ہیں۔

اسی طرح ایسے بیکٹریا کی تعداد کم تھی جو ورم کا باعث بنتے ہیں۔

تحقیق کے دوران 10 دن تک چقندر کا جوس پینے والے افراد کے بلڈ پریشر میں بھی 5 ملی میٹر کمی دیکھنے میںآئی اور خون میںنائٹرک آکسائیڈ کی دستیابی بڑھ گئی۔

ان افراد نے توجہ کی صلاحیت والے ٹیسٹوں میں بھی بہتر کارکردگی کا اظہار کیا۔

محققین نے دریافت کیا کہ چقندر کے جوس کو پینے کے عادی افراد میں بیکٹریا کی 2 اقسام ایم ایم 5 اور ایم ایم 6 کی نشوونما بڑھ جاتی ہے۔

یہ دونوں بیکٹریا دماغی افعال اور بلڈ پریشر کو بہتر کرنے میں مددگار ثابت ہیں۔

محققین نے کہا کہ مزید تحقیق سے یہ تعین کیا جائے گا کہ ان نتائج کا اطلاق دیگر عمر کے گروپس پر بھی ہوتا ہے یا نہیں۔

انہوں نے کہا تحقیق میں شامل افراد معمر تھے جن کا بلڈ پریشر ٹھیک تھا، غذائی نائٹریٹ بلڈ پریشر کی سطح کو کم کرتا ہے اور ہم یہ دیکھنا چاہتے ہیں کہ دیگر عمر کے افراد اور خراب صحت کے حامل لوگوں کو بھی یہ فائدہ حاصل ہوتا ہے یا نہیں۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل ریڈوکس بائیولوجی میں شائع ہوئے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں