وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی اور دو مشیر مستعفی

معاون خصوصی غازان جمال کے ساتھ ساتھ مشیر حمایت اللہ خان اور ضیااللہ بنگش کا بھی استعفیٰ منظور کر لیا گیا ہے— فوٹوؒ: سراج الدین
معاون خصوصی غازان جمال کے ساتھ ساتھ مشیر حمایت اللہ خان اور ضیااللہ بنگش کا بھی استعفیٰ منظور کر لیا گیا ہے— فوٹوؒ: سراج الدین

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کے معاون خصوصی اور دو مشیروں نے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا۔

صوبائی حکومت کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق خیبر پختونخو کے گورنر شاہ فرمان نے وزیراعلیٰ کے مشیر برائے توانائی و بجلی حمایت اللہ خان، وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی ضیا اللہ بنگش اور وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن غازان جمال کے استعفے منظور کر لیے ہیں۔

مزید پڑھیں: خیبر پختونخوا کابینہ سے 3 وزرا کو نکال دیا گیا

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے فوری طور پر وزیر اعلیٰ کے مشیر/ معاونینِ خصوصی کے قلمدان چھوڑ دیے ہیں۔

پی ٹی آئی کے دیرینہ کارکن اور سابق مشیر ضیااللہ بنگش نے وزیر اعلیٰ کو لکھے گئے استعفے میں کہا کہ وہ کچھ ناگزیر صورتحال اور حلقے کے مسائل کی وجہ سے عہدے سے سبکدوش ہو رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حلقے میں میری بہت ساری ذمہ داریاں ہیں اور میں ان پر توجہ مرکوز کرنا چاہتا ہوں۔

دوسری جانب غازان جمال نے کہا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران میں نے محکمے کی اصلاح اور اس میں بہتری لانے کی کوشش کی اور آپ کی قیادت میں طے شدہ اہداف کے حصول کے لیے پوری تندہی سے کام کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اب صورتحال میرے قابو سے باہر ہونے کی وجہ سے میں معاون خصوصی کی حیثیت سے کام جاری رکھنے سے قاصر ہوں، یہ موقع دینے کے لیے میں آپ کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں اور اورکزئی کے رکن صوبائی اسمبلی کی حیثیت سے میں اپنے ضلع کے لوگوں کے لیے کام کرتا رہوں گا۔

ڈان ڈاٹ کام نے اس حوالے سے تبصرے کے لیے صوبائی حکومت کے ترجمان کامران خان بنگش سے رابطہ کیا لیکن انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔

یہ نئی پیشرفت چار نئے وزرا کو صوبائی کابینہ میں شامل کرنے کے کچھ دن بعد ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا کابینہ میں ردوبدل، 4 وزرا کے قلمدان تبدیل

حلف اٹھانے والوں میں عاطف خان، فضل شکور خان، شکیل احمد خان اور فیصل امین گنڈا پور شامل تھے۔

عاطف خان اور شکیل خان کو پہلے صوبائی کابینہ سے برخاست کردیا گیا تھا جبکہ وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور کے بھائی فیصل امین گنڈا پور اور فضل شکور خان کو پہلی بار کابینہ کا حصہ بنایا گیا ہے۔

عاطف خان اس سے قبل وزیر سیاحت کے فرائض انجام دے چکے ہیں جبکہ شکیل خان وزیر برائے محصولات تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں