ہاؤسنگ فنانس کے شعبے میں ریکارڈ 36 فیصد کا اضافہ

28 اپريل 2021
مرکزی بینک کے مطابق ہاؤسنگ اور کنسٹرکشن فنانس کے شعبے میں یہ ترقی ملکی تاریخ میں اس سے قبل نہیں دیکھی گئی — فائل فوٹو: ریڈیو پاکستان
مرکزی بینک کے مطابق ہاؤسنگ اور کنسٹرکشن فنانس کے شعبے میں یہ ترقی ملکی تاریخ میں اس سے قبل نہیں دیکھی گئی — فائل فوٹو: ریڈیو پاکستان

کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا کہنا ہے کہ 21-2020 کے دوران ہاؤسنگ اور کنسٹریکشن فنانس کے شعبے میں تاریخی 36 فیصد کا ریکارڈ اضافہ رپورٹ ہوا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک اور پاکستان بینکس ایسوسی ایشن (پی بی اے) کی جانب سے جاری مشترکہ بیان میں ہاؤسنگ فنانس میں ہونے والی ترقی اور اس حوالے سے حکومت کی جانب سے متعارف کروائے گئے بہترین طریقہ کار کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔

بیان میں کہا گیا کہ ہاؤسنگ کنسٹرکشن فنانس میں نمایاں طور پر پیش رفت دیکھی جارہی ہے اور ہاؤسنگ اور کنسٹرکشن فنانس میں اضافے کا رجحان بھی نظر آرہا ہے۔

مزید پڑھیں: ہاؤسنگ منصوبے کیلئے قرض کے حصول کی رفتار سست روی کا شکار

اس میں مزید کہا گیا کہ ‘بینکس کا ہاؤسنگ اور کنسٹرکشن فنانس کا شبعہ مارچ 2021 میں 202 ارب تک پہنچ گیا جو گزشتہ سال جون میں 148 ارب روپے تھا، یہ گزشتہ سال کے مقابلے میں مذکورہ شعبے میں 54 ارب روپے کے اضافے کی نشاندہی کرتا ہے جو تقریباً 36 فیصد ہے۔

مشترکہ بیان میں مزید کہا گیا کہ ‘ہاؤسنگ اور کنسٹرکشن فنانس کے شعبے میں یہ ترقی ملکی تاریخ میں اس سے قبل نہیں دیکھی گئی’۔

خیال رہے کہ کمرشل بینکس کو ہاؤسنگ اور کنسٹرکشن فنانس کے شعبے میں دسمبر 2021 تک نجی شعبے کے تحت 5 فیصد اضافہ کرنا ہے۔

تاہم کنسٹرکشن کی صنعت 54 ارب روپے کے اضافے کو اس شعبے میں اونٹ کے منہ میں زیرے کے مصداق دیکھتی ہے اور دعویٰ کرتی ہے کہ کراچی جیسے شہر کے لیے یہ اضافہ بہت ہی کم ہے۔

گزشتہ 25 سال سے نجی بلڈر اینڈ ڈیولپر کے شعبے سے منسلک کامران عظیم کا کہنا تھا کہ ‘یہ 54 ارب روپے کا اضافہ کنسٹرکشن کی صنعت کے لیے کچھ بھی نہیں ہے، اس شعبے کو کھربوں روپے کی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے تاکہ معاشی ترقی یا تبدیلی نظر آسکے’۔

یہ بھی پڑھیں: ہاؤسنگ قرضوں کے لیے تیسرے فریق کی ضمانت کی اجازت

یاد رہے کہ پی بی اے میرا پاکستان، میرا گھر ہاؤسنگ فنانس اسکیم کے حوالے سے بھی اہم کردار ادا کررہا ہے۔

اسٹیٹ بینک اور پی بی اے کے مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ ‘درخواستوں کے حوالے سے سوالات کے جواب اور قرضوں کی درخواستوں کو متعلقہ قریبی برانچز میں جمع کروانے سے متعلق معلومات کی فراہمی کے لیے واحد کال سینٹر کا قیام حتمی مراحل میں ہے'۔

اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ میرا پاکستان، میرا گھر اسکیم کی وجہ سے بینکس کے ہاؤسنگ فنانس اور کنسٹرکشن کے شعبے میں مجموعی نمایاں اضافے سے متعلق پیش رفت دیکھنے میں آئے گی۔

واضح رہے کہ مالی سال 2021 کے دوران اپریل 2020 میں مذکورہ اسیکم کے تحت بینکس نے 54 ارب روپے کے ہاؤسنگ فنانس کے لیے درخواستیں وصول کیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Abid Ali Apr 28, 2021 02:47pm
میں نے اس اسکیم کے لیے اپلائی کیا ہے لیکن ہر روز نئے اعتراضات اٹھائے جاتے ہیں اور ڈسکریج کیا جاتا ہے کہ یہ لون نہ لیں۔۔۔