مظفرگڑھ: معذور لڑکی سے مبینہ جنسی زیادتی، ملزم کے خلاف مقدمہ درج

29 اپريل 2021
معذور لڑکی سے مبینہ زیادتی کا واقعہ تھانہ بیٹ میرہزار خان کی حدود میں پیش آیا—فائل/فوٹو: اے پی
معذور لڑکی سے مبینہ زیادتی کا واقعہ تھانہ بیٹ میرہزار خان کی حدود میں پیش آیا—فائل/فوٹو: اے پی

پنجاب کے ضلع مظفرگڑھ میں بااثر زمیندار کے بیٹے کی جانب سے معذور لڑکی کے ساتھ مبینہ جنسی زیادتی کرنے اور بلیک میل کرنے پر پولیس نے مقدمہ درج کرلیا۔

مظفرگڑھ کے تھانہ بیٹ میر ہزار کی حدود میں مبینہ طور پر معذور لڑکی سے مقامی زمیندار کے بیٹے نے گنے کی فصل میں گن پوائنٹ پر مبینہ زیادتی کی۔

مزید پڑھیں: مظفر گڑھ: ڈکیتی کے دوران خاتون سے مبینہ زیادتی

پولیس کے مطابق ملزم زیادتی کے دوران تصاویر اور ویڈیو بھی بناتا رہا اور دو دن سے لڑکی کو بلیک میل کر رہا تھا اور ایف آئی آر کے مطابق ناجائز تعلقات نہ رکھنے پر ملزم نے اپنی ہی فیس بک آئی ڈی سے برہنہ ویڈیو اور تصاویر اپلوڈ کر دیں۔

پولیس نے لڑکی کے بھائی کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا، جس میں کہا گیا ہے کہ ملزم نے گن پوائنٹ پر زیادتی کی اور ڈراتا رہا کہ اگر کسی کو بتایا تو ویڈیو وائرل کردے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ملزم کی بات نہ ماننے پر اس نے سوشل میڈیا پر ویڈیو شیئر کردی۔

پولیس کا کہنا تھا کہ متاثرہ لڑکی کا میڈیکل کروا کر ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ مظفر گڑھ میں گزشتہ ہفتے ڈکیتی کے دوران خاتون سے مبینہ زیادتی اور ویڈیو بنانے کے واقعہ پیش آیا تھا جبکہ ملزمان گرفتار نہ ہو سکے تھے۔

تھانہ كرمداد قریشی کے ایس ایچ او محمد كميل رضا کا کہنا تھا کہ متاثرہ خاتون سونیا بی بی کا طبی معائنہ کرالیا گیا جبکہ ملزمان کی گرفتاری پر ان کا ڈی این اے بھی کرایا جائے گا۔

پولیس نے 3 نامزد اور 2 نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا اور پولیس کا کہنا تھا کہ واقعے کی تفتیش کی جا رہی ہے جبکہ ملزمان اور مدعی مقدمہ آپس میں رشتہ دار بھی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: مظفر گڑھ: میڈیکل کی طالبہ کے گینگ ریپ کا مقدمہ درج

قبل ازیں 15 اپریل کو مظفرگڑھ میں نجی پیرا میڈیکل کالج کی طالبہ کے مبینہ گینگ ریپ کا مقدمہ کالج کے پرنسپل اور ایڈمنسٹریٹر کے خلاف درج کرلیا گیا تھا۔

مظفرگڑھ کی تحصیل جتوئی کے علاقہ بیٹ میرہزار خان میں الحمد پیرا میڈيكل کالج کے پرنسپل اور ایڈمنسٹریٹر نے مبینہ طور پر ایل ایچ وی کی طالبہ کو زيادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

متاثرہ لڑکی نے پولیس کو اپنے بیان میں بتایا تھا کہ وہ ایل ایچ وی کا تین سے چار ماہ کا کورس کررہی ہیں جہاں ملزم پرنسپل اکرام الحق نے 8 اپریل کو صبح 10 بجے اسے آفس میں بلایا اور کہا کہ آپ پر 40 ہزار روپے جرمانہ ہے جسے ختم کرانے کے لیے عدالت جانا پڑے گا۔

انہوں نے کہا تھا کہ مجھ سے ایک گاڑی میں چند کاغذات پر انگوٹے لگوانے کے بعد ملزم اکرام الحق اور ایڈمنسٹریٹر بابر نامعلوم مکان پر لے گئے جہاں مجھے تین دن تک اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔

پولیس نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے بعد لڑکی کا طبی معائنہ بھی کرا لیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں