کورونا کیسز میں اضافہ: یوم علیؓ پر ہر قسم کے جلوسوں پر پابندی کا فیصلہ

اپ ڈیٹ 01 مئ 2021
این سی او سی نے کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے باعث پیدا ہونے والے خطرے کی وجہ سے جلوسوں پر پابندی کا فیصلہ کیا — فائل فوٹو / اے ایف پی
این سی او سی نے کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے باعث پیدا ہونے والے خطرے کی وجہ سے جلوسوں پر پابندی کا فیصلہ کیا — فائل فوٹو / اے ایف پی

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے یوم علیؓ کے موقع پر ہر قسم کے جلوس پر پابندی کا فیصلہ کیا ہے۔

یوم علیؓ کے حوالے سے این سی او سی کا خصوصی اجلاس ہوا جس کی صدارت وزیر منصوبہ بندی اسد عمر اور قومی کرآرڈینیٹر لیفٹیننٹ جنرل حمودالزمان خان نے کی۔

وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد، وزیر مذہبی امور نورالحق قادری اور وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔

صوبائی سیکریٹریز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے نمائندوں نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا کورونا کے پیش نظر ایئر ٹریفک کو 80 فیصد کم کرنے کا فیصلہ

ملک بھر میں اور بالخصوص شہری علاقوں میں کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے باعث پیدا ہونے والے خطرے کی وجہ سے اجلاس میں یوم علیؓ کے موقع پر ہر قسم کے جلوسوں پر پابندی کا فیصلہ کیا گیا، تاہم کورونا ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کرتے ہوئے مجالس کے انعقاد کی اجازت ہوگی۔

فورمز نے صوبائی اور ضلعی سطح پر ان فیصلوں پر عملدرآمد کے لیے مذہبی اسکالرز اور کمیونٹی رہنماؤں کو بھی اعتماد میں لینے کی ضرورت پر زور دیا۔

واضح رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کی تیسری لہر کا زور کسی طور ٹوٹتا دکھائی نہیں دے رہا اور ملک میں 5 ہزار 360 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے جو وبا کی پہلی لہر کے عروج سے بھی بڑی تعداد ہے۔

مزید پڑھیں: کورونا کے تشویشناک مریضوں کی تعداد جون کے مقابلے میں 57 فیصد زیادہ ہے، اسد عمر

ملک میں گزشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران وائرس کے 4 ہزار 696 نئے کیسز سامنے آئے جبکہ 146 مریض جاں بحق ہوئے۔

کیسز میں حالیہ اضافے کے پیشِ نظر تعلیمی اداروں کی بندش، کاروبار کے اوقات مختصر، دفاتر میں کم حاضری سمیت متعدد اقدامات کیے گئے ہیں اور صورتحال بہتر نہ ہونے پر لاک ڈاؤن کا عندیہ بھی دیا گیا ہے۔

این سی او سی نے کورونا وائرس کی صورتحال کے پیش نظر ایئر ٹریفک کو 80 فیصد کم کرنے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں